جموں کشمیر میں دفعہ ۳۷۰؍ کی منسوخی کے بعد مہا راشٹر حکومت نے خطہ میں زمین خریدی ہے جہاں مہاراشٹر بھون تعمیر کیا جائے گا۔ جموں کشمیر کا خصوصی درجہ ختم ہونے کے بعد مہاراشٹر وہاں زمین حاصل کرنے والی پہلی ریاست بن گئی ہے۔
EPAPER
Updated: March 19, 2024, 3:46 PM IST | Inquilab News Network | Srinagar
جموں کشمیر میں دفعہ ۳۷۰؍ کی منسوخی کے بعد مہا راشٹر حکومت نے خطہ میں زمین خریدی ہے جہاں مہاراشٹر بھون تعمیر کیا جائے گا۔ جموں کشمیر کا خصوصی درجہ ختم ہونے کے بعد مہاراشٹر وہاں زمین حاصل کرنے والی پہلی ریاست بن گئی ہے۔
جموں کشمیر میں دفعہ ۳۷۰؍ کی منسوخی کے بعد مہاراشٹر پہلی ہندوستانی ریاست بن گئی ہے جس نے خطے میں مہاراشٹر بھون کی تعمیر کیلئے ریاست میں زمین حاصل کی ہے۔ اس اقدام کی بنیاد مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے جون ۲۰۲۳ء میں جموں کشمیر کے دورے کے دوران رکھی گئی تھی۔ بعد ازیں، وزیر اعلیٰ شندے اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے درمیان ہونے والی بات چیت کے نتیجے میں وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع میں مہاراشٹر بھون کے قیام کا فیصلہ ہوا۔
وادی کے ابتدائی ریاستی بھون کے طور پر تصور کئے جانے والے مہاراشٹر بھون کا مقصد جموں کشمیر کے قدرتی عجائبات کو تلاش کرنے والے سیاحوں کی رہائش اور معاونت کیلئے ایک اہم مرکز کے طور پر کام کرنا ہے۔ سری نگر کے قریب بڈگام میں اس کا کلیدی مقام سری نگر ہوائی اڈے کے راستے آنے والے سیاحوں کیلئے آسان رسائی کو یقینی بناتا ہے۔
اچگام میں سری نگر ہوائی اڈے کے قریب ۲ء۵ ؍ایکڑ اراضی پر ایک بھون تعمیر کیا جائے گا۔ جموں کشمیر حکومت نے ریاستی حکومت کو اراضی کی منتقلی کی منظوری دے دی ہے اور ۱۶ء۸؍کروڑ روپے کی ادائیگی باقی ہے۔ واضح رہے کہ یہ خریداری۵؍ اگست ۲۰۱۹ءکو دفعہ ۳۷۰؍ اور۳۵؍ اے کی منسوخی کے بعد ہی ممکن ہو سکی ہے۔