میگھالیہ کی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں کمپیوٹر سائنس ایند انجینئرنگ کے پہلے سمسٹر کے بی ٹیک کے طالب علم آرین ذیشان احمد نے خلائی تحقیق میں نام روشن کرتے ہوئے ۲؍ نئے سیارچے دریافت کئے ہیں۔
آرین ذیشان۔ تصویر: آئی این این
میگھالیہ کی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں کمپیوٹر سائنس ایند انجینئرنگ کے پہلے سمسٹر کے بی ٹیک کے طالب علم آرین ذیشان احمد نے خلائی تحقیق میں نام روشن کرتے ہوئے ۲؍ نئے سیارچے دریافت کئے ہیں۔ اس کیلئے انہیں امریکی خلائی ادارہ ’’ ناسا ‘‘ نے اعزاز سے نوازا ہے۔ آسام کے رنگیا کے رہنے والے آرین ذیشان احمد کی اس کامیابی نے نہ صرف ان کے خاندان اور شہر بلکہ ان کے تعلیمی اداروں اور پورے ضلع کا سر فخر سے بلند کردیاہے۔
آرین نے انٹرنیشنل ایسٹرونامیکل ریسرچ کولیبوریشن (آئی اے ایس سی) کے سرکاری تحقیقی مشن کے تحت ۲؍ایسے مین بیلٹ سیارچوں کی نشاندہی کی جن کا پہلے اندراج نہیں ہوا تھا۔ ان سیارچوں کو اب ’’۲۰۲۴ وی ای ۸‘‘ اور’’ ۲۰۲۴ وی سی ۲۳‘‘نام دیاگیاہے۔ اس تحقیقی کام پر امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے ذیشان کے تعاون کا اعتراف کیا ہے جو ان کی تعلیمی زندگی کے آغاز میں ایک بڑی کامیابی سمجھی جا رہی ہے۔آرین بہار کی جینتی پور یوگیشور ودیاپیٹھ کے پرنسپل معراج الاسلام اور روما ناظرین کے بڑے فرزند ہیں۔ انہوں نے یہ تحقیق یونیورسٹی آف ہوائی کے انسٹی ٹیوٹ فور ایسٹرونومی کے زیر انتظام پینورامک سروے ٹیلی اسکوپ اینڈ ریپڈ رسپانس سسٹم سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار کا تجزیہ کرکے کی ہے۔ اس ٹیلی اسکوپ کا نظام ناسا کے تعاون سے کام کرتا ہے۔