آسٹریلیا نے ایرانی سفیر کو ملک بدر کر دیا، وزیر اعظم نے ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے ایران پر سام دشمن حملوں کی ہدایت کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔
EPAPER
Updated: August 26, 2025, 6:59 PM IST | Canberra
آسٹریلیا نے ایرانی سفیر کو ملک بدر کر دیا، وزیر اعظم نے ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے ایران پر سام دشمن حملوں کی ہدایت کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔
آسٹریلیا نے ایرانی سفیر کو ملک بدر کر دیا ہے اور تہران میں اپنے سفارت خانے کے کام معطل کر دیے ہیں، اور اس کا کہنا ہے کہ ایران نے آسٹریلوی سرزمین پر یہود مخالف حملوں کے ایک تسلسل کی ہدایت کی ہے۔اس فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے، وزیر اعظم انتھونی البانیز نے منگل کو کہا کہ آسٹریلوی سیکیورٹی انٹیلی جنس آرگنائزیشن نے ایرانی حکومت کو گزشتہ سال سڈنی میں لیوس کانٹینینٹل کچن اور میلبورن میں عداس اسرائیل عبادت گاہ پر حملوں سے منسلک ’’قابل اعتماد انٹیلی جنس ‘‘جمع کی ہے۔انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’’۷؍ اکتوبر۲۰۲۳ء کے خوفناک واقعات کے بعد سے، ہم نے آسٹریلیا کی یہودی برادری کے خلاف کئی ہولناک حملے دیکھے ہیں۔ میں نے واضح کر دیا ہے کہ اس قسم کے واقعات کے لیے آسٹریلیا میں کوئی جگہ نہیں ہے اور میں چاہتا ہوں کہ خفیہ ادارے اور آسٹریلین فیڈرل پولیس ترجیحی بنیادوں پر تحقیقات کریں۔ آسٹریلوی سیکیورٹی انٹیلی جنس آرگنائزیشن نے اب اتنی قابل اعتماد انٹیلی جنس جمع کر لی ہے کہ ایک انتہائی پریشان کن نتیجے پر پہنچا جا سکے کہ ایرانی حکومت نے ان حملوں میں سے کم از کم دو کی ہدایت کی۔ ایران نے اپنی شمولیت چھپانے کی کوشش کی ہے۔‘‘
انہوں نے ایران پر سماجی ہم آہنگی کو کمزور کرنے کی کوششوں کا بھی الزام لگایا اور کہا کہ ’’یہ بالکل ناقابل قبول ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’آسٹریلوی حکومت جوابی کارروائی کے طور پر مضبوط اور فیصلہ کن اقدامات کر رہی ہے۔ ہم نے آسٹریلیا میں ایرانی سفیر کو مطلع کیا کہ اسے ملک بدر کیا جائے گا۔ ہم نے تہران میں اپنے سفارت خانے کے کام معطل کر دیے ہیں، اور ہمارے تمام سفارتکار اب تیسرے ملک میں محفوظ ہیں۔‘‘ البانیز نے یہ بھی کہا کہ آسٹریلیا ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور کو دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کرے گا۔’’میری حکومت کے اقدامات ایک واضح پیغام بھیجتے ہیں، تمام آسٹریلین کے لیے ایک پیغام کہ ہم سام دشمنی کے خلاف کھڑے ہیں اور ہم تشدد کے خلاف کھڑے ہیں اور ایران جیسے ممالک کے لیے ایک پیغام جو ہمارے ملک میں مداخلت کرنا چاہتے ہیں کہ آپ کی جارحیت برداشت نہیں کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھئے: ایران کبھی امریکہ کی نازبرداری نہیں کرے گا: خامنہ ای
واضح رہے کہ یہ تازہ ترین اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب آسٹریلیا نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ اگلے مہینے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ایک آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔ساتھ ہی آسٹریلیا میں اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے بھی ہوئے ہیں، ہزاروںآسٹریلین نے اتوار کو۴۰؍ سے زیادہ شہروں اور قصبوں میں غزہ پر اسرائیلی فوج کی جاری نسل کشی کی جنگ کے خلاف مظاہرہ کیا، شرکاء نے اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔دریں اثنا، نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرز نے نام نہاد ’’ایرانی کارروائیوں‘‘کی مذمت کی، اور کہا کہ آسٹریلیا کے اعلان پر آسٹریلیائی یہودی برادری کے خلاف یہود مخالف حملوں میں ایران کے کردار پر ان کا ملک تشویش میں ہے۔انہوں نے امریکی سوشل میڈیا کمپنی ایکس کے ذریعے کہا کہ ’’میں نے ایم ایف اے ٹی (وزارت خارجہ) کے اہلکاروں سے ویلنگٹن میں ایرانی سفیر کو فوری اور براہ راست اپنے خدشات سے آگاہ کرنے کو کہا ہے۔‘‘