Inquilab Logo Happiest Places to Work

اردھمسلہ کی مسجد میں دھماکے کے معاملے میں ملزمین کی درخواست ضمانت مسترد

Updated: July 21, 2025, 4:34 PM IST | Sharjeel Qureshi | Beed

بیڑ پولیس نےمشتبہ ملزمین وجئے گاوانے اور شری رامساگالے کیخلاف خصوصی یواے پی اے عدالت میں چارج شیٹ بھی داخل کردی۔

File photo of Mecca Masjid in Ardhamsala village. Photo: INN
اردھمسلہ گائوں کی مکہ مسجد کی فائل فوٹو۔ تصویر: آئی این این

بیڑ ضلع کے اردھمسلہ گائوں کی مکہ مسجد پر  جلیٹن چھڑیوں کی مدد سے دھماکہ کے معاملے میں گرفتار وجئے گاوانے اور شری رام ساگالے کی درخواست ضمانت خصوصی عدالت نے خارج کر دی ہے۔ اس معاملے میں بیڑ پولیس نے کم و بیش ۲۵۰؍ صفحات پر مشتمل چارج شیٹ بھی داخل کر دی ہے ۔یاد رہے کہ ۲۹؍اور ۳۰؍ مارچ ۲۰۲۵ ء کی درمیانی شب یہ معاملہ پیش آیا تھا۔
 اس معاملے میں دفاعی اور سابق سرکاری وکیل سید اظہر علی نے نمائندہ انقلاب کو فون پر بتایا کہ ’’مشتبہ ملزمین کی جانب سے درخواست ضمانت میں یہ کہا گیا کہ تھا کہ  انہیں شبہ کی بنیاد پر پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ ان کا اس جرم میں کوئی کردار نہیں ہے۔‘‘جس کی مخالفت میں اسی کیس کے سرکاری وکیل بی  ایس رکھ اور سابق سرکاری وکیل سید اظہر علی نےکی ۔انہوں نے کورٹ کو بتایاکہ دونوں مشتبہ ملزمین کے جرم میں ملوث ہونے کے پختہ ثبوت پائے گئے ہیں۔ جن جگہوں پر انہوں نے جلیٹن کی دھماکہ خیز چھڑیاں بنائی تھیں وہاں سے ساز و سامان اور موٹر سائیکل وغیرہ برآمد کی گئی ہیں۔ خصوصی یو  اے پی اے کورٹ بیڑ کے معزز جج وی  ایچ پاٹو دکر نے سماعت کے بعد درخواست ضمانت رد کر دی۔
 یاد رہے کہ اس معاملے میں مشتبہ ملزمین کے خلاف بھارتیہ نیائے سہتا ،غیر قانونی طور پر دھماکہ خیز مواد رکھنے اوراُسے استعمال کرنے والے ایکٹ سمیت یو  اے پی  اے کے تحت راشد علی حسین سید نامی شخص کی شکایت پر ارد ھمسلہ کی تلوڑا پولیس اسٹیشن میں کیس  درج ہے۔ اس معاملے میں ایڈوکیٹ سید اظہر علی کے ساتھ ایڈوکیٹ شیخ صادق ،عظیم ،سید زوہیب ،اسلم ،وسیم و دیگر نے تعاون کیا۔
  مزید تفصیلات کے مطابق بیڑ ضلع کے اردھمسلہ گائوں میں واقع سید بادشاہ علی ؒ کے صندل کا جلوس ۲۹؍ مارچ کو نکالا گیا تھا۔ اسی جلوس میں گائوں کے تمام ہندو اور مسلمان شامل تھے۔  جلوس کے دوران مشتبہ ملزمین گاوانے اور ساگالے نے مسلم افراد سے نئی مسجد کی تعمیرات کا موضوع اٹھا کر بحث و تکرار کی اور گالی گلوچ کے ساتھ دھمکی دی۔ حالانکہ مکہ مسجد کی از سر نو تعمیر و توسیع ہورہی تھی اورگائوں میں کوئی نئی مسجد تعمیر نہیں ہورہی تھی ،تاہم گائوں کے لوگوں نے انہیں سمجھا بجھا کر معاملے کو سلجھا دیا تھا ۔تاہم اسی شب دو سے تین بجے کے درمیان گاوانے اور ساگالے نے جلیٹن کی چھڑیوں کی مدد سے دھماکہ خیز مواد تیار کیا اور مسجد میں پھینکا۔ جس سے مسجد کے اندر ایک زور دار دھماکہ ہوا ،دھماکے کی آواز سن کر مسجد کے پڑوس میں رہنے والے چند افراد بیدار ہوئے ان میں سید مظہر نامی شخص بھی شامل تھے انہوں نے گاوانے اور ساگالے کو دھماکے بعد مسجد کے پاس سے بھاگتے ہوئے دیکھا تھا۔اسی معاملے سے منسلک ایک ویڈیو بھی گاوانے نےاپنے سوشل میڈیا اکاونٹ پر جلیٹن کی چھڑیوں کے ساتھ پوسٹ کیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK