Inquilab Logo Happiest Places to Work

ای ڈی کو ’’سیاسی لڑائیوں‘‘ کیلئے کیوں استعمال کیا جارہا ہے؟: سپریم کورٹ کا سوال

Updated: July 21, 2025, 10:03 PM IST | New Delhi

کرناٹک میں وزیراعلیٰ سدارمیا کی بیوی کو پلاٹس تحفتاً دیئے جانے کے معاملے میں سپریم کورٹ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی سخت سرزنش کرتے ہوئے سوال کیا کہ ای ڈی کا استعمال سیاسی لڑائیوں کیلئے کیوں کیا جارہا ہے؟

Supreme Court building. Photo: INN
سپریم کورٹ کی عمارت۔ تصویر: آئی این این

بار اینڈ بنچ کی ایک رپورٹ کے مطابق آج ایک مقدمہ کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے سوال کیاکہ ’’انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو ’’سیاسی لڑائیوں‘‘ کیلئے کیوں استعمال کیا جا رہا ہے؟ اور کہا کہ ایسی لڑائیاں عدالت کے باہر لڑی جانی چاہئیں۔ چیف جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس کے ونود چندرن کی بنچ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے چیف منسٹر سدارامیا کی بیوی پاروتی کو مبینہ اراضی گھوٹالہ میں جاری سمن کو منسوخ کرنے کے فیصلے کے خلاف ایجنسی کی طرف سے دائر کی گئی اپیل کو مسترد کر دیا۔ ججوں نے کہا کہ ’’...براہ کرم ہمیں کچھ کہنے پر مجبور نہ کریں۔ ورنہ ہمیں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے بارے میں بہت سخت کہنا پڑے گا۔ ووٹرز کے درمیان سیاسی لڑائی رہنے دیں، آپ کو اس کیلئے کیوں استعمال کیا جا رہا ہے؟‘‘ ای ڈی کی نمائندگی کرنے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے اپیل واپس لینے پر اتفاق کیا۔ درخواست کو مسترد کرتے ہوئے بنچ نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے میں ہائی کورٹ کی طرف سے اپنائے گئے استدلال میں کوئی غلطی نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھئے: جالنہ اور ناندیڑ میں جانوروں کے ہفتہ واری بازار میں کاروبارمتاثر!

واضح رہے کہ مبینہ گھوٹالہ میسور کے وجے نگر علاقے میں پاروتی کو ۲۰۲۱ء میں ریاستی حکومت کی ایک اسکیم کے تحت میسور اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے ذریعہ ۱۴؍ اعلیٰ قیمت والے مکانات کی الاٹمنٹ سے متعلق ہے۔ یہ مبینہ طور پر ۱ء۳؍ ایکڑ اراضی کے بدلے میں کیا گیا تھا جو پاروتی کے پاس شہر کے دوسرے حصے میں تھی۔ یہ زمین مبینہ طور پر دلت خاندانوں سے غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی تھی۔ ۲۵؍ ستمبر کو بنگلورو کی ایک خصوصی عدالت نے سدارامیا کے خلاف لوک آیکت پولیس کی تحقیقات کا اس وقت حکم دیا جب کرناٹک ہائی کورٹ نے گورنر تھاور چند گہلوت کی طرف سے ان پر مقدمہ چلانے کی دی گئی منظوری کو برقرار رکھا۔ ۲۷؍ ستمبر کو لوک آیکت پولیس نے سدارامیا، پاروتی، اس کے بھائی ملکارجن سوامی اور دیوراجو نامی ایک شخص کے خلاف پہلی ایف آئی آر درج کی۔ مبینہ طور پر سوامی نے دیوراجو سے زیر بحث زمین خریدی تھی اور پاروتی کو تحفے میں دی تھی۔
یکم اکتوبر کو پاروتی نے زیر بحث ۱۴؍ پلاٹس کو واپس کرنے کی پیشکش کی۔ یہ ای ڈی کی جانب سے مبینہ گھوٹالے کے سلسلے میں منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون کے تحت سدارامیا کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد سامنے آیا ہےجبکہ لوک آیکت پولیس نے اپنی بندش کی رپورٹ میں کہا کہ اسے سدارامیا کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا، اس نے الزام لگایا کہ میسور اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے سابق کمشنر ڈی بی نتیش اور ان کے پیش روؤں کی ففٹی ففٹی سائٹ الاٹمنٹ پالیسی نے ریاستی خزانے کو کافی نقصان پہنچایا۔ اس کے بعد ای ڈی نے لوک آیکت پولیس کی کلوزر رپورٹ کے خلاف احتجاجی عرضی داخل کی تھی۔

یہ بھی پڑھئے: یوپی آئی لین دین کو تیزکرنے کیلئےاین پی سی آئی کا نئےقوانین کے نفاذ کا منصوبہ

اپریل میں، خصوصی عدالت نے لوک آیکت پولیس کو سدارامیا کے مبینہ زمین گھوٹالے کی مزید تحقیقات کرنے کی اجازت دی۔ تاہم، اس نے انسداد بدعنوانی محتسب کی طرف سے پیش کردہ کلوزر رپورٹ پر اپنا فیصلہ موخر کر دیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ آیا اس رپورٹ کو قبول کرنے کا سوال اس وقت تک زیر التواء رکھا جائے گا جب تک کہ لوک آیکت پولیس اپنی حتمی رپورٹ داخل نہیں کر دیتی۔ دریں اثنا، ہائی کورٹ کے جسٹس ایم ناگاپراسنا نے ۷؍ مارچ کو مرکزی ایجنسی کی طرف سے پاروتی کو جاری کیے گئے سمن کو رد کر دیا۔ اس کے بعد انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جس پر پیر کو سماعت ہوئی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK