بنگلہ دیش کے سابق الیکشن کمشنر نورالہدیٰ کو انتخابات میں ہیرا پھیری کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پیرکو انہیں تفتیش کیلئے ۴؍ دن کی پولیس تحویل میں رکھا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: June 24, 2025, 7:55 PM IST | Dhaka
بنگلہ دیش کے سابق الیکشن کمشنر نورالہدیٰ کو انتخابات میں ہیرا پھیری کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پیرکو انہیں تفتیش کیلئے ۴؍ دن کی پولیس تحویل میں رکھا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے رپورٹ کیا ہے کہ ’’بنگلہ دیش کے سابق چیف الیکشن کمشنر کے ایم نورالہدیٰ کو اپنے اقتدار کے دوران انتخابات میں سازش کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔‘‘ دی ڈیلی اسٹار کی رپورٹ کے مطابق ’’پیرکو تفتیش کیلئے انہیں ۴؍ دن کی پولیس تحویل میں رکھا گیا ہے۔‘‘ پی ٹی آئی نے رپورٹ کیا ہے کہ ’’نورالہدیٰ کو ملک کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کی بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی شکایت پر گرفتار کیا گیا ہے۔‘‘ پارٹی نے الزام عائد کیا ہے کہ ’’نورالہدیٰ اور دیگر ۱۸؍ افراد نے ’’لوگوں سے مشورہ کئے بغیر’’ ۲۰۱۴ء، ۲۰۱۸ء اور ۲۰۲۴ء میں عام انتخابات کا انعقاد کیا تھا۔‘‘ پی ٹی آئی کے مطابق مہید الاسلام، جو ڈھاکہ میٹرو پولیٹن پولیس کے ڈپٹی کمشنر ہیں، نے کہا کہ ’’معزول وزیراعظم شیخ حسینہ، جنہوں نے تین انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی، کا نام بھی شکایت میں شامل کیا گیا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: مسجد اقصیٰ لگاتار۱۰؍ ویں روز بند رہی، اذان اور نماز کی ادائیگی پر پابندی
اتوار کو ہجوم نے نورالہدیٰ کو تحویل میں لینے سے قبل ڈھاکہ میں اس کا استحصال کیا تھا۔ نورالہدیٰ کے استحصال نے چیف ایڈوائزر محمد یونس کی عبوری حکومت کو ایک نوٹس جاری کرنے پر مجبور کیا جس میں شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ’’ قانون کو اپنے ہاتھوں میں نہ لیں۔‘‘ محمد یونس کی عبوری حکومت نے اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کے متعلق خبردار کیا ہے۔‘‘ نوبیل انعام یافتہ ماہر معاشیات محمد یونس شیخ حسینہ کے استعفیٰ دینے کے بعد بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر بنے تھے۔ یاد رہے کہ ۵؍ اگست ۲۰۲۵ء کو شیخ حسینہ فرار ہوگئی تھیں۔ انہیں ۱۶؍ سال بعد اقتدار میں رہنے کے بعد بے دخل کر دیا گیا تھا۔