• Fri, 26 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بنگلہ دیش: خالدہ ضیاء کے بیٹے طارق رحمان کی ۱۷؍ سال بعد ملک واپسی

Updated: December 25, 2025, 6:02 PM IST | Dhaka

بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے قائم مقام چیئرمین طارق رحمان۱۷؍ برس کی جلاوطنی گزارنے کے بعد جمعرات کو وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ وہ لندن میں قیام کے بعد اپنی اہلیہ اور بیٹی کے ہمراہ بنگلہ دیش پہنچے۔

Tarique Rahman. Photo: INN
طارق رحمان۔ تصویر: آئی این این

بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے قائم مقام چیئرمین طارق رحمان۱۷؍ برس کی جلاوطنی گزارنے کے بعد جمعرات کو وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ وہ لندن میں قیام کے بعد اپنی اہلیہ اور بیٹی کے ہمراہ بنگلہ دیش پہنچے، جہاں دارالحکومت سمیت مختلف شہروں میں سیکوریٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ طارق رحمان سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء کے صاحبزادے ہیں اور ان کی واپسی کو ملکی سیاست میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔ طارق رحمان صبح تقریباً دس بجے سلہٹ کے عثمانی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بنگلہ دیش ایئرلائنز کی پرواز کے ذریعے وطن پہنچے۔ حکام کے مطابق وہ بعد ازاں ڈھاکہ روانہ ہوئے جہاں ان کی آمد کے موقع پر بڑے اجتماعات کو کنٹرول کرنے اور امن و امان برقرار رکھنے کیلئے پولیس اور دیگر سیکوریٹی اداروں کو الرٹ رکھا گیا۔ 

یہ بھی پڑھئے: برطانیہ: خاتون پولیس کیلئے نیا ’’بلیو لائٹ حجاب‘‘ متعارف

سرد موسم کے باوجود بڑی تعداد میں پارٹی کارکنان اور حامی ایئرپورٹ پر موجود رہے اور اپنے لیڈر کا استقبال کیا۔ طارق رحمان کی واپسی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ملک میں سیکوریٹی کی صورتحال حساس بنی ہوئی ہے۔ ۱۸؍ دسمبر کو نوجوان سیاسی لیڈرشریف عثمان ہادی کے قتل نے فضا کو مزید کشیدہ کر دیا تھا۔ عثمان ہادی سنگاپور میں دم توڑ گئے تھے، ان پر ڈھاکہ میں حملہ ہوا تھا جس میں زخمی ہونے کے بعد انہیں علاج کیلئے سنگاپور منتقل کیا گیا تھا۔ 
اس واقعے کے بعد سیاسی اور سماجی حلقوں میں شدید ردعمل دیکھنے میں آیا تھا۔ کشیدگی میں اس وقت مزید اضافہ ہوا جب بدھ کے روز ڈھاکہ کے علاقے مغل بازار میں ایک فلائی اوور سے نامعلوم افراد نے دیسی بم پھینکا، جس کے نتیجے میں ایک راہگیر ہلاک ہو گیا۔ مقامی پولیس کے مطابق واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور حملہ آوروں کی شناخت کی کوشش کی جا رہی ہے۔ شریف عثمان ہادی کے قتل کے خلاف ’انقلاب منچ‘ نامی سماجی تنظیم نے شہید مینار اور شاہ باغ میں احتجاجی مظاہرے کئے۔ تنظیم نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور اس مقصد کیلئے چوبیس گھنٹے کی مہلت بھی دی گئی۔ 
جولائی۲۰۲۴ءکی عوامی تحریک میں نمایاں کردار ادا کرنے والی انقلاب منچ کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف کارروائی آئندہ تیرہویں عام انتخابات اور متوقع ریفرنڈم سے پہلے مکمل ہونی چاہئے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق طارق رحمان کی وطن واپسی سے بنگلہ دیش کی سیاست میں نئی سرگرمی اور ممکنہ تبدیلیاں متوقع ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک سیاسی بے چینی، سیکوریٹی خدشات اور آئندہ انتخابی عمل کی تیاریوں سے گزر رہا ہے۔ ان کی موجودگی سے اپوزیشن کی سیاست کو نئی سمت ملنے کے امکانات پر بھی بحث جاری ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK