Inquilab Logo Happiest Places to Work

بنگلہ دیش: شیخ حسینہ کی برطرفی کا ایک سال، ڈھاکہ میں ہزاروں افراد کی ریلیاں

Updated: August 05, 2025, 6:49 PM IST | Dhaka

بنگلہ دیش کی معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کے اقتدار کے خاتمے کے ایک سال بعد بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کے تحت جمہوری بحالی کی کوششیں جاری ہیں۔ اس موقع پر جلسے، کنسرٹس اور دعائیہ تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے۔

A scene from the rally in Dhaka. Photo: X
ڈھاکہ میں ریلی کا ایک منظر۔ تصویر: ایکس

ہزاروں افراد منگل کو بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں جمع ہونے کی توقع ہے، تاکہ ان احتجاجات کی پہلی برسی منائی جا سکے جنہوں نے وزیرِاعظم شیخ حسینہ کو اقتدار سے ہٹایا تھا۔ اس موقع پر جلسے، کنسرٹس اور دعائیہ تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے۔ یہ تقریبات ایک ایسے اعلامیے پر ختم ہوں گی جسے جمہوری اصلاحات کے روڈمیپ کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔ یہ سیاسی سفر ایک ایسی عوامی بغاوت سے شروع ہوا جو معاشی مشکلات اور جبر کے خلاف تھی اور جس کے نتیجے میں نوبیل انعام یافتہ محمد یونس کی قیادت میں ایک عبوری حکومت قائم ہوئی۔ محمد یونس نے قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا:’’’ہم مل کر ایک ایسا بنگلہ دیش بنائیں گے جہاں ظلم دوبارہ کبھی سر نہ اٹھا سکے۔ ‘‘انہوں نے ان افراد کو خراجِ عقیدت پیش کیا جنہوں نے اس جدوجہد میں اپنی جانیں قربان کیں اور یاد دلایا کہ کس طرح ان مظاہروں نے حسینہ کو ہمسایہ ملک ہندوستان فرار ہونے پر مجبور کر دیا تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے: پاکستان: عمران خان کا جیل میں دوسرا سال، مظاہرے سے قبل پی ٹی آئی کے۱۲۰؍ کارکن گرفتار

یونس نے کہا کہ آئندہ سال کے اوائل میں ایک پرامن، شفاف اور منصفانہ انتخابات کرائے جا سکتے ہیں اور مکمل جمہوری نظام کی بحالی کا وعدہ کیا۔ موجودہ حالات میں جب مزدوروں کی بے چینی بڑھ رہی ہے، وہ عبوری حکومت سے تیز تر منتقلی کے مطالبات کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا:’’گرے ہوئے آمریت پسند اور ان کے مفاد پرست ساتھی اب بھی سرگرم ہیں، اس لئےعوامی اتحاد ضروری ہے تاکہ جدوجہد کے ثمرات کا تحفظ کیا جا سکے۔ ‘‘ ان کی حکومت سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے ساتھ اصلاحاتی مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہےاور جولائی کے قتل عام کے ذمے داروں کے خلاف مقدمات بھی تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ دارالحکومت میں پولیس کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے، اور بکتر بند گاڑیاں سڑکوں پر گشت کر رہی ہیں تاکہ شیخ حسینہ کی پابندی کا شکار عوامی لیگ کی جانب سے کسی ممکنہ رکاوٹ کو روکا جا سکے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ۲؍ ہزار ۴۰۰؍ اسرائیلی فنکاروں اورآرکیٹیکٹس کا غزہ میں مظالم کے خاتمے کا مطالبہ

شیخ حسینہ نے عوام کے نام ایک کھلے خط میں لکھا:’’آئیے، اس برسی کو ماضی پر افسوس کے دن کے بجائے ایک روشن مستقبل کی پکار بنائیں۔ ‘‘انہوں نے مزید کہا کہ’’ انہوں نے کبھی وزیرِاعظم کے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیا۔ بنگلہ دیش نے پہلے بھی مشکلات پر قابو پایا ہے اور ہم دوبارہ اُٹھ کھڑے ہوں گے زیادہ مضبوط، زیادہ متحد اور ایسے جمہوری نظام کی تعمیر کیلئے جو واقعی عوام کی خدمت کرے۔ ‘‘محمد یونس کی جانب سے آج بعد میں جاری کیا جانے والا ’’جولائی اعلامیہ‘‘ ۲۰۲۴ءکی طلبہ قیادت میں ہونے والی بغاوت اور آمرانہ نظام سے جمہوری تجدید کی جانب تبدیلی کو باضابطہ تسلیم کرے گا۔ اگرچہ کچھ حلقوں کی طرف سے مخالفت موجود ہے، لیکن اس اعلامیے کو اہم سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے، جن میں سابق وزیرِاعظم خالدہ ضیا کی قیادت میں بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (BNP) بھی شامل ہے۔ حامی اسے ادارہ جاتی اصلاحات کیلئے ایک بنیاد قرار دے رہے ہیں، تاہم، ناقدین کا کہنا ہے کہ اگر اس اعلامیے کے ساتھ کوئی قانونی فریم ورک یا پارلیمانی اتفاق رائے نہ ہوا تو اس کا اثر محض علامتی ہو سکتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK