Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل، غزہ میں نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے: آئسکریم برانڈ بین اینڈ جیری کا بیان

Updated: May 30, 2025, 5:03 PM IST | Inquilab News Network | Washington

مئی کے شروع میں، کمپنی کے شریک بانی بین کوہن، امریکی کانگریس میں ایک احتجاج میں شریک ہوئے تھے جس میں غزہ میں جاری نسل کشی کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ انہیں احتجاج کے دوران امریکی قانون سازوں سے اسرائیل کو روکنے اور غزہ جنگ ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

آئسکریم و دیگر مصنوعات کیلئے مشہور امریکی برانڈ، بین اینڈ جیری نے غزہ میں اسرائیل کی جاری کارروائیوں کو نسل کشی پر مبنی قرار دیا ہے۔ کمپنی نے عوامی طور پر بیان جاری کرکے کہا ہے کہ اسرائیل محصور غزہ میں نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ ایک بڑے صارفی برانڈ کا ایسا واضح موقف اختیار کرنا، ایک نایاب اور جرأت مندانہ اقدام ہے جس کیلئے اسے اپنی سرپرست کمپنی یونی لیور کے ساتھ تنازع کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق، کمپنی کے بورڈ نے ایک بیان میں کہا، "بین اینڈ جیری، انسانی حقوق پر یقین رکھتا ہے اور امن کی وکالت کرتا ہے۔ ہم دنیا بھر کے ان لوگوں کے ساتھ ہیں جو غزہ میں نسل کشی کی مذمت کرتے ہیں۔" کمپنی نے مزید کہا: "ہم ان سب کے ساتھ کھڑے ہیں جو غزہ میں نسل کشی کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں، جن میں درخواست پر دستخط کرنے والوں سے لے کر سڑکوں پر مارچ کرنے والوں اور گرفتاری کا خطرہ مول لینے والے بھی شامل ہیں۔" بیان میں مزید کہا گیا، "جب انسانیت داؤ پر لگی ہو تو خاموشی کوئی متبادل نہیں ہے؛ اب وقت آگیا ہے کہ طاقت کے سامنے سچ بولا جائے۔"

یہ بھی پڑھئے: نیتن یاہو کی پارٹی کے دفتر پر دھاوا، قیدیوں کی رہائی کیلئےاحتجاج

اس ماہ کے شروع میں، کمپنی کے شریک بانی بین کوہن، امریکی کانگریس میں ایک احتجاج میں شریک ہوئے تھے جہاں غزہ میں نسل کشی کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ انہیں احتجاج کے دوران امریکی قانون سازوں سے اسرائیل کو روکنے اور غزہ جنگ ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

یونی لیور کے ساتھ تنازع متوقع

برطانوی کمپنی یونی لیور نے ۲۰۰۰ء میں بین اینڈ جیری کو خریدنے کا معاہدہ کیا تھا۔ اس دوران طے پائے ایک منفرد انتظام کے تحت، آئس کریم ساز کمپنی کا بورڈ آزاد حیثیت رکھتا ہے اور اسے برانڈ کے سماجی مشن اور مارکیٹنگ کے فیصلوں پر کنٹرول حاصل ہے۔ تاہم، بورڈ کے اس بیان کے بعد دونوں کمپنیوں کے درمیان دوبارہ تناؤ بڑھنے کی توقع کی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کا غاصبانہ فیصلہ، مزید یہودی بستیوں کی تعمیر کا اعلان

اس سے قبل، ۲۰۲۱ء میں بین اینڈ جیری نے مقبوضہ مغربی کنارے اور مقبوضہ مشرقی یروشلم میں غیر قانونی اسرائیلی بستیوں کی مخالفت کی تھی جس کے بعد دونوں کمپنیوں کے درمیان تنازع نے سر اٹھایا تھا۔ آئسکریم کمپنی کے اس اقدام سے یونی لیور کو مقدمات، پابندیوں اور بھاری مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ بعد ازیں، یونی لیور نے بین اینڈ جیری کے اسرائیل میں آپریشنز کو ایک مقامی تقسیم کار کو فروخت کر دیا جس کے بعد برانڈ نے اپنی سرپرست کمپنی کے خلاف مزید قانونی کارروائی کی۔ یونی لیور نے بین اینڈ جیری کے بورڈ کی متنازع جغرافیائی سیاسی مسائل میں مسلسل شمولیت پر تنقید کی ہے اور اب اپنے آئس کریم ڈویژن کو الگ کرنے کی تیاری کر رہا ہے تاکہ آپریشنز کو سادہ بنایا جائے اور ترقی پر توجہ دی جائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK