Inquilab Logo Happiest Places to Work

بھیونڈی : ورالا تالاب میں سیوریج کا گندہ پانی داخل ہونے سے تشویش

Updated: June 11, 2025, 1:41 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi

تالاب سے شہر کو پینے کا پانی سپلائی کیا جاتا ہے، میونسپل کارپوریشن شہریوں کی صحت کے تعلق سے لا پروا، شکایت کرنے پر جلد مسئلہ حل کرنے کا یقین دلایا۔

Sewage water is entering the Varala pond. Photo: INN
سیوریج کا گندہ پانی ورالا تالاب میں داخل ہو رہا ہے۔ تصویر: آئی این این

شہر کو روزانہ پینے کا پانی فراہم کرنے والا ورالا تالاب آج کل آلودگی، گندگی اور انتظامیہ کی غفلت کا شکار ہو چکا ہے۔ اطلاعات کے مطابق تالاب سے متصل پھلے نگر سے گزرنے والی سیوریج لائن کا گندہ پانی، میونسپل کمشنر کی رہائش گاہ کے قریب سے ہوتا ہوا براہِ راست ورالا تالاب میں داخل ہو رہا ہے۔ اس گندگی سے پورے علاقے میں شدید تعفن پھیل چکا ہے اور شہریوں کی صحت کو سنجیدہ خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ 
 کامت گھر میں واقع ورالا تالاب میونسپل کارپوریشن کا واحد سرکاری آبی ذریعہ ہے، جہاں سے روزانہ تقریباً ۵؍ ملین لیٹر (۵؍ایم ایل ڈی) پانی شہریوں کو سپلائی کیا جاتا ہے۔ تاہم تالاب کی دیکھ بھال اور صفائی کا نظام انتہائی ناقص ہے۔ آس پاس کی جھگی بستیوں سے بھی آلودہ پانی تالاب میں داخل ہو رہا ہے، جس سے نہ صرف پانی ناقابل استعمال ہو رہا ہے بلکہ مچھروں، بیماریاں پھیلانے والے جراثیم اور بدبو نے شہری زندگی کو اجیرن کر دیا ہے۔ 
 سابق کارپوریٹر سنتوش شیٹی نے اس سنگین مسئلے کو اٹھاتے ہوئے میونسپل کمشنر انمول ساگر کو ایک تحریری مکتوب دیا ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ فوری طور پر سیوریج کے بہاؤ کو بند کیا جائے اور ورالا تالاب کی مکمل صفائی اور بحالی کا کام شروع کیا جائے۔ اُن کے مطابق تالاب میں بڑی مقدار میں کچرا اور کائی جمع ہو چکی ہے، جس سے پانی بدبو دار اور ناقابلِ استعمال بن چکا ہے۔

یہ بھی پڑھئے:ڈومبیولی : تاخیر کے سبب لوکل ٹرین میں زبردست بھیڑ

اس پانی کا استعمال شہریوں کی صحت کو براہ راست متاثر کر رہا ہے، خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور کمزور قوت مدافعت رکھنے والوں کیلئے یہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ میونسپل کارپوریشن کا محکمہ صفائی اور آب رسانی دونوں اس صورتحال سے لاعلم دکھائی دے رہے ہیں۔ میونسپل کارپوریشن کے صفائی محکمہ کے سربراہ جے ایم سوناوَنے سے جب اس تعلق سے استفسار کیا گیا تو انہوں نے معذرت کی کہ وہ دیگر کام میں مصروف ہیں، تاہم انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ جلد از جلد خود موقع کا معائنہ کریں گے۔ محکمہ آب رسانی نے بھی اسی قسم کا موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جلد ہی سیوریج کے اخراج کو روکنے کے اقدامات کریں گے۔ 
  واٹر سپلائی کے ایگزیکٹیو انجینئرسندیپ پٹناؤر نے بتایا ہے کہ کامت گھر سے پھلے نگر تک نئی ڈرینیج لائن کا کام مکمل ہو چکا ہے، جس کے بعد اب سیوریج کا گندہ پانی تالاب میں نہیں جائے گا۔ 
  تاہم مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ جب تک پرانے بہاؤ کو مکمل طور پر بند نہیں کیا جاتا اور تالاب کی باقاعدہ صفائی نہیں کی جاتی، اس مسئلے کا حل ممکن نہیں ہے۔ شہریوں اور سماجی تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ ورالا تالاب کی صفائی، اس کی فینسنگ، سیوریج لائن کی مناسب بندش اور مستقل نگرانی کو فوری ترجیح دی جائے تاکہ بھیونڈی کے لاکھوں شہریوں کو صاف و صحت مند پانی میسر آ سکے اور آنے والے دنوں میں کسی وبائی صورتحال سے بچا جاسکے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK