Inquilab Logo Happiest Places to Work

ڈومبیولی : تاخیر کے سبب لوکل ٹرین میں زبردست بھیڑ

Updated: June 11, 2025, 1:37 PM IST | Ejaz Abdul Gani | Mumbai

مسافر اے سی ٹرین میں سوار ہوگئے، جی آر پی اور آر پی ایف کی مدد سے اے سی ٹرین کا دروازہ بند کیا گیا۔

Police personnel trying to close the door of an AC local train. Photo: INN
پولیس اہلکار اے سی لوکل ٹرین کا دروازہ بند کرنے کی کوشش کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

گزشتہ روز ممبرا میں اندوہناک واقعہ پیش آیا جس میں ۴؍ مسافروں کی جان چلی گئی۔ اس واقعہ سے مسافر خوف میں نظر آئے۔ یہی وجہ تھی کہ منگل کو ڈومبیولی کے بیشتر مسافروں نے اے سی لوکل ٹرین کو ترجیح دی۔ صبح کے اوقات ٹرین آنے میں تاخیر کے سبب پلیٹ فارم مسافروں کی زبردست بھیڑ ہوگئی تھی۔ میں جیسے ہی اے سی لوکل ٹرین پلیٹ فارم نمبر ۵؍ پر پہنچی مسافر اس میں چھڑنے کی کوشش کرنے لگے۔ انہیں اندر جانے کا موقع نہیں مل کا وہ دروازہ پر لٹک کر کھڑے ہوگئے اس کی وجہ سے اے سی ٹرین کے دروازے بند نہیں ہو پا رہے تھے۔ بالآخر ریلوے پولیس کے اہلکاروں نے بڑی مشقت کے بعد مسافروں کو ٹرین سے نیچے اتارا اور ۱۰؍ منٹ کی تاخیر سے لوکل ٹرین کو روانہ کیا۔ 

یہ بھی پڑھئے:ممبراکےیہ ۳؍ خطرناک موڑ بھی حادثے کا سبب بن سکتے ہیں!

ممبرا میں پیش آئے دلخراش حادثہ کے بعد ریلوے انتظامیہ نے ممبئی کی تمام لوکل ٹرینوں میں خود کار دروازے لگانے کا اعلان کیا ہے۔ وہیں دوسری جانب منگل کی صبح جب ۸؍ بجکر ۵۹؍ منٹ کی سی ایس ایم ٹی جانے والی اے سی لوکل ٹرین پلیٹ فارم نمبر ۵؍ پر پہنچی تو مسافروں کا زبردست ہجوم ٹرین میں داخل ہونے کیلئے ٹوٹ پڑا۔ اتنی زیادہ بھیڑ ہوگئی کہ وارننگ لائٹ جلنے کے باوجود خود کار دروازے بند نہیں ہوئے۔ ایک بھی مسافر ٹرین سے باہر آنے کو تیار نہیں تھا۔ مسافر ایک دوسرے کو دھکا دے کر اندر داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے کہ کسی طرح انہیں بس کھڑے رہنے کی جگہ مل جائے۔ بعدازاں ریلوے پروٹیکشن فورس(آر پی ایف) کے اہلکاروں نے مداخلت کرتے ہوئے دروازے پر لٹکے ہوئے مسافروں کو زبردستی کھینچ کر پلیٹ فارم پر لایا۔ حالانکہ بھیڑ اتنی زیادہ تھی کہ پولیس اہلکاروں کی تعداد بھی کم محسوس ہوئی۔ بڑی مشقت کے بعد پولیس اہلکاروں نے بھیڑ کو کسی طرح قابو کیا اور ۱۰؍ منٹ کی تاخیر سے اے سی ٹرین کو روانہ کیا گیا۔ اس دوران فاسٹ ٹریک پر کلیان، ٹھاکرلی ریلوے اسٹیشنوں کے درمیان ٹرینوں کی قطار لگ گئی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK