رکن اسمبلی شانتارام مورے نے کھیتوں میں جاکر نقصان کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ سے ملاقات کریں گے۔
EPAPER
Updated: October 30, 2025, 7:34 PM IST | Khalid Abdulqayyum Ansari | Bhiwandi
رکن اسمبلی شانتارام مورے نے کھیتوں میں جاکر نقصان کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ سے ملاقات کریں گے۔
بے موسم بارش نے بھیونڈی تعلقہ کے کسانوں کی محنت اور امیدوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ دسہرہ سے دیوالی کے درمیان جب دھان کی فصلیں کٹائی کیلئے تیار تھیں، عین اسی وقت بے موسم بارش نے ان کا سب کچھ برباد کر دیا۔ صبح کاٹی گئی فصلیں رات کی بارش میں بھیگ کر سڑ گئیں، جس کے باعث اناج نہ توانسانوں کے قابل رہا اور نہ ہی جانوروں کے۔ اس صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے مقامی رکن اسمبلی (دیہات) شانتارام مورے اور شیوسینا (شندے) کےلیڈر پرکاش پاٹل نے متاثرہ دیہی علاقوں کا دورہ کیا۔ دونوں لیڈروں نے کھیتوں میں جا کر کسانوں کی تباہ شدہ فصلوں کا معائنہ کیا اور ان کے مسائل سنے۔
یہ بھی پڑھئے: ورلی اسمبلی حلقہ میں ۱۹؍ ہزار ۳۳۳؍ووٹرس گڑبڑ: آدتیہ ٹھاکرے
رکن اسمبلی مورے نے اس موقع پر کہا کہ گزشتہ سات آٹھ دنوں سے جاری بے موسم بارش نے کسانوں کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ دیوالی سے قبل حکومت کی جانب سے نقصان بھرپائی کا وعدہ کیا گیا تھامگر آج تک معاوضہ نہیں ملا۔ اب جب کسان ایک اور قدرتی آفت کی زد میں آ گئے ہیں تو حکومت کو فوری طور پر مالی امداد فراہم کرنی چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ فوری طور پر ممبئی میں وزیر اعلیٰ اور دونوں نائب وزرائے اعلیٰ سے ملاقات کر کے کسانوں کی تکالیف سے آگاہ کریں گے اور فوری امداد کی مانگ کریں گے۔ شیوسینا (شندے) کےلیڈر پرکاش پاٹل نے بتایا کہ ’’تحصیلدار سے بات چیت کے دوران معلوم ہوا ہے کہ پچھلے نقصان کا پنچنامہ حکومت کو بھیج دیا گیا ہے۔ کچھ کسانوں کی کے وائی سی مکمل ہونے کے بعد دو دن میں ان کے کھاتوں میں رقم منتقل کر دی جائے گی۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: امرت کال سے متعلق ویسٹرن ریلوے میں مسافروں سے ’امرت سمواد‘
متاثرہ کسان سریش لونے نے کہا کہ ’’حکومت نے دیوالی سے پہلے معاوضہ دینے کا وعدہ کیا تھا مگر ہم خالی ہاتھ رہ گئے۔ اگر اس بار بھی فوری مدد نہیں ملی تو کسانوں کے پاس خودکشی کے سوا کوئی راستہ نہیں بچے گا۔ ‘‘
علاقے کے کسانوں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے فوری قدم نہیں اٹھائے گی تو تعلقہ کے درجنوں دیہی خاندان شدید مالی بحران کا شکار ہو جائیں گے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ نقصان کا ازسرِ نو سروے (پنچنامہ) کرایا جائے اور متاثرہ کسانوں کو فوری ریلیف فراہم کی جائے تاکہ وہ آئندہ فصل کیلئے دوبارہ کھڑے ہو سکیں۔