• Wed, 12 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بہار میں این ڈی اے کی بڑی جیت، جبکہ تیجسوی یادو پسندیدہ وزیر اعلیٰ: سروے

Updated: November 12, 2025, 7:00 PM IST | Patna

بہار میں اسمبلی انتخاب کے بعد ظاہر کئے گئے سروے میں این ڈی اے کی بڑی جیت کا دعویٰ کیا گیا ہے، جبکہ وزیر اعلیٰ کے طور پر تیجسوی یادو عوام کی پہلی پسند ہیں۔

Photo: INN
نتیش کمار اور تیجسوی یادو۔ تصویر: آئی این این

پیپلز پلس کے ذریعے کرائے گئے سروے کے مطابق قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) بہار اسمبلی انتخابات میں جیت کی طرف بڑھ رہا ہے۔سروے کے مطابق نتیش کمار کی قیادت میں این ڈی اے کو ۱۳۳؍سے ۱۵۹؍ نشستیں ملنے کا امکان ہے، جبکہ تیجسوی یادو کی مہاگٹھ بندھن کو۷۵؍ سے۱۰۱؍ نشستیں مل سکتی ہیں۔ پرشانت کشور کے جن سوراج پارٹی کو صفر سے ۵؍ نشستیں ملنے کا امکان ہے جبکہ دیگر جماعتیں ۲؍ سے۸؍ نشستیں حاصل کرسکتی ہیں۔اگرچہ پیپلز پلس این ڈی اے کی جیت کی پیش گوئی کررہاہے، لیکن اس کا کہنا ہے کہ تیجسوی یادو کے وزیراعلیٰ بننے کے امکانات۳۲؍ فیصد ہیں جو نتیش کمار کے ایک بار پھر وزیراعلیٰ بننے مقابلے میں زیادہ (۳۰؍فیصد) ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: بہار میں ریکارڈ پولنگ، زعفرانی اتحاد کی واپسی کی پیش گوئی مگر ’انڈیا‘کوکامیابی کا یقین

سروے کے مطابق، این ڈی اے کو کل ووٹوں کا۴۶؍ اعشاریہ ۲؍ فیصد حصہ ملنے کی توقع ہے، جبکہ حزب اختلاف کی مہاگٹھ بندھن کو تقریباً۳۷؍ اعشاریہ ۹؍ فیصد ووٹ مل سکتے ہیں۔ یعنی دونوں میں تقریباً۸؍ اعشاریہ۳؍  فیصد کا فرق ہے۔جن سوراج پارٹی کو ۹؍ اعشاریہ ۷؍ فیصد ووٹ ملنے کا امکان ہے، جبکہ چھوٹی جماعتیں باقی ماندہ۶؍ اعشاریہ ۲؍ فیصد ووٹ حاصل کریں گی۔تین فیصدکی کمی بیشی کے باوجود، نتائج این ڈی اے کی واضح برتری کی نشاندہی کررہے ہیں، جو۲۴۳؍ میں سے۱۳۳؍ سے۱۵۹؍ نشستیں جیت کر اکثریت کےہندسے۱۲۲؍ کو پار کر سکتا ہے۔ جبکہ اتحاد کے اندر بی جے پی۶۳؍ سے۷۰؍ نشستیں جیت سکتی ہے، جے ڈی (یو) کو۵۵؍ سے۶۲؍ نشستیں مل سکتی ہیں، جبکہ لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس)۱۲؍ سے ۱۷؍ نشستیں حاصل کر سکتی ہے۔ ہندوستان عوام مورچہ (ایچ اے ایم) اور راشٹریہ لوک مورچہ (آر ایل ایم) جیسے چھوٹے اتحادیوں کو بالترتیب ۲؍سے۵؍ اورایک سے ۴؍ نشستیں ملنے کی امید ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: دھولیہ اور ناندیڑ میونسپل کارپوریشن کے وارڈریزرویشن کیلئے قرعہ اندازی

دوسری جانب مہاگٹھ بندھن کو مشکلات کا سامنا دکھائی دے رہا ہے۔ آر جے ڈی۶۲؍ سے۶۹؍ نشستوں کے ساتھ اب بھی سب سے بڑی حزب اختلاف جماعت بن سکتی ہے، جبکہ کانگریس کو محض۹؍ سے۱۸؍ نشستیں ہی مل سکتی ہیں، اور سی پی آئی (ایم ایل) کو۴؍ سے۹؍ کے درمیان نشستیں ملنے کا امکان ہے۔ جن سوراج پارٹی کو ووٹ ملنے کے باوجود۵؍ سے زیادہ نشستیں ملنا مشکل دکھائی دے رہا ہیں، جبکہ دیگر چھوٹی جماعتیں جیسے ایم آئی ایم، سی پی آئی (ایم) ،وی آئی پی، سی پی آئی ، بہت کم یا کوئی نشست حاصل نہیں کر پائیں گی۔ووٹ شیئر کی تفصیلات سے معلوم ہوتا ہے کہ مقابلہ سخت رہا۔ ووٹ شیئر کے لحاظ سے آر جے ڈی ۲۳؍ اعشاریہ ۳؍ فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے، اس کے بعد بی جے پی۲۱؍ اعشاریہ ۴؍ فیصد، جے ڈی (یو)۱۷؍ اعشاریہ ۶؍ فیصد، کانگریس۸؍ اعشاریہ ۷؍  فیصد، اور ایل جے پی۵ نے؍ فیصدووٹ حاصل کئے ہیں۔ باقی ماندہ۷؍ اعشاریہ ۲؍ فیصد ووٹ دیگر چھوٹی جماعتوں کو ملے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK