Inquilab Logo

بی جے پی پیگاسیس اورای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والی ٹیکنالوجی کیلئےاسرائیل کی حامی بنی ہوئی ہے

Updated: October 20, 2023, 9:59 AM IST | Agency | Mumbai

فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے تعلق سےمودی حکومت نے ہندوستان کی کئی دہائیوں سے چلی آرہی خارجہ پالیسی سے انحراف کرتے ہوئے اسرائیل کی حمایت کا اعلان کیا ہے جس کےبعد ملک میں ہر اس شخص کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جو ذرا بھی فلسطین کی حمایت میں کوئی بیان دے۔

Sanjay Raut advises BJP to read history. Photo: INN
سنجے رائوت نے بی جے پی کو تاریخ پڑھنے کا مشورہ دیا۔ تصویر:آئی این این

فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے تعلق سےمودی حکومت نے ہندوستان کی کئی دہائیوں سے چلی آرہی خارجہ پالیسی سے انحراف کرتے ہوئے اسرائیل کی حمایت کا اعلان کیا ہے جس کےبعد ملک میں ہر اس شخص کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جو ذرا بھی فلسطین کی حمایت میں کوئی بیان دے۔ حال ہی میں این سی پی سربراہ شرد پوار نے ایک جلسہ میں کہا تھا کہ’ جس زمین پر جنگ جاری ہے وہ فلسطینی باشندوں کی ہے۔  اسرائیل وہاں پر قابض ہے۔‘ ان کے اس بیان کے بعد بی جے پی لیڈران نے شرد پوار کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ ان لیڈران میں مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس بھی شامل ہو گئے ہیں۔ 
دیویندر فرنویس نے ایک ٹویٹ کرکے شرد پوار پر فلسطین کے نام پر ووٹوں کی سیاست کرنے کا الزام لگایا ہے۔ البتہ انہوں نے یہ تاویل بھی پیش کی کہ حکومت ہند نے اپنی خارجہ پالیسی تبدیل نہیں کی ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ نے ٹویٹ کیا ’’ہندوستان نے اسرائیل ۔ فلسطین تنازع کے تعلق سے اپنا موقف بالکل بھی تبدیل نہیں کیا ہے۔ البتہ ہندوستان ہمیشہ سے کسی کے بھی خلاف ، کسی بھی طرح کی دہشت گردی کی مخالفت کرتا ہے۔ ‘‘انہوں نے کہا ’’ساری دنیا اسرائیل میں’بے گناہوں‘ کی موت کی مذمت کر رہی تھی تو ہندوستان نے بھی کی۔‘‘ فرنویس نے اصرار کیا کہ ’’شردپوار جی کو دہشت گردی کی اتنے ہی سخت الفاظ میں مذمت کرنی چاہئے۔ ‘‘ انہوں نے آگے لکھا ہے ’’میری شرد پوار جی سے گزارش ہے کہ وہ ووٹ بینک کے تعلق سے غور نہ کریں بلکہ دہشت گردی کی مضبوطی کے ساتھ مخالفت کریں۔ ‘‘
 پیگاسیس اور ای وی ایم کی خاطر اسرائیل کی حمایت 
دیویندر فرنویس کے الزامات کے جواب میں شیوسینا ترجمان سنجے رائوت نے نائب وزیر اعلیٰ کو تاریخ کا مطالعہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ساتھ ہی بی جے پی پر الزام لگایا ہے کہ وہ پیگاسیس جیسے جاسوسی ایپ اور ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کرنے والی ٹیکنالوجی حاصل کرنے کی غرض سے اسرائیل کی حامی بنی ہوئی ہے۔ سنجے رائوت نے کہا کہ ’’دنیا میں کیا ہو رہا ہے، ان لوگوں کو اس کا علم نہیں ہے۔ دیویندر فرنویس کو چاہئے کہ وہ پہلے تاریخ کا مطالعہ کریں۔ اٹل بہاری واجپئی کا  پارلیمنٹ سے کیا ہوا خطاب سنیں۔ ‘‘رائوت نے زور دے کر کہا ’’ ہندوستان کی خارجہ پالیسی ہمیشہ سے فلسطینیوں کی حمایت کرنا رہی ہے۔ پنڈت نہرو، اندرا گاندھی یا اٹل بہاری واجپئی کسی نے اس پالیسی کو تبدیل نہیں کیا۔ حکومتیں بدلتی رہیں لیکن ملک کی پالیسی وہی رہی۔‘‘  شیوسینا لیڈر نے الزام لگایا کہ ’’آپ( بی جے پی) کو پیگاسیس( جاسوسی ایپ) اسرائیل سے ملا ہے۔ ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے  والی ٹیکنا لوجی اسرائیل نے دی ہے۔ اسی لئے آپ اسرائیل کے حامی بنے ہوئے ہیں۔ ‘‘سنجے رائوت نے اس دوران امریکی صدر جو بائیڈن کی بھی یہ کہتے ہوئے مذمت کی کہ ’’ غزہ پر حملہ ہو رہا تھا اور جو بائیڈن تل ابیب میں بیٹھ کر اس کا نظارہ کر رہے تھے۔ آخر یہ کہاں کی انسانیت ہے۔‘‘ یاد رہے کہ مہاراشٹر میں اب تک پولیس یا انتظامیہ نے غزہ کے مظلومین کی حمایت میں مظاہرہ کرنے کی اجازت نہیں دی ہے بلکہ بعض مقامات پر مظاہرین کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK