Inquilab Logo

فروری کے آخر تک مرکزی حکومت کا مالیاتی خسارہ بڑھ کر ۵ء۶۸ فیصد رہا

Updated: April 01, 2024, 2:12 PM IST | Agency | New Delhi

حکومت نے مالی سال کے پہلے۱۱؍ مہینوں کے دوران۹ء۵؍ لاکھ کروڑ روپے کے سرمایہ خرچ کے ہدف کا۸۴ء۴؍ فیصد خرچ کیا۔

The Comptroller General of Accounts (CGA) disclosed in the financial report. Photo: INN
کامپٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس (سی جی اے) نے مالیاتی رپورٹ میں انکشاف کیا ۔ تصویر : آئی این این

رواں مالی سال (۲۴ء۔ ۲۰۰۳ء) میں فروری کے آخر تک مرکزی حکومت کا مالیاتی خسارہ بڑھ کر ۸۶ء۵؍فیصد ہو گیا ہے یعنی پورے سال کے لیے۱۷ء۳۴؍لاکھ کروڑ روپے کے نظرثانی شدہ ہدف میں سے ۱۵ء۰۱؍ لاکھ کروڑ روپے۔ یہ انکشاف کامپٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس (سی جی اے) کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار سے ہوا ہے جبکہ مالی سال ۲۳ء۔ ۲۰۲۲ءکی اسی مدت میں مالیاتی خسارہ نظر ثانی شدہ تخمینہ کا۸۲ء۲؍ فیصد تھا۔ 
 مرکزی حکومت نے مالی سال۲۰۲۴ء کے پہلے۱۱؍ مہینوں کے دوران۹ء۵؍ لاکھ کروڑ روپے کے سرمایہ خرچ کے ہدف کا۸۴ء۴؍ فیصد خرچ کیا، جبکہ ایک سال پہلے کی اسی مدت میں یہ۸۱ء۱؍ فیصد تھا۔ اپریل تا فروری کی مدت کیلئے ریونیو اخراجات مالی سال۲۰۲۴ء کیلئے ۳۵ء۴؍ لاکھ کروڑ روپے کے نظرثانی شدہ تخمینہ کا۸۳ء۱؍ فیصد رہا، جو کہ ایک سال پہلے کی اسی مدت میں ۸۳ء۹؍ فیصد تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے: ۳؍اپریل سے آر بی آئی کی ایم پی سی کی میٹنگ

دریں اثنا، مالی سال۲۰۲۴ء کے اپریل سے فروری کی مدت میں مرکزی حکومت کے کل اخراجات ۳۷ء۵؍لاکھ کروڑ روپے رہے جو کہ نظر ثانی شدہ تخمینہ کا۸۳ء۴؍ فیصد ہے۔ ایک سال پہلے کی اسی مدت میں یہ تعداد ۸۳ء۴؍ فیصد تھی۔ 
 بینک آف بڑودہ کے چیف اکانومسٹ مدن سبنویس نے کہا کہ حکومت ابھی بھی ہدف سے تقریباً ۷ء۴۳؍لاکھ کروڑ روپے کم خرچ کر رہی ہے۔ یہ بنیادی طور پر زراعت (۲۰۶۶۸؍کروڑ روپے)، دیہی ترقی (۴۸۸۸۰؍ کروڑ روپے)، کیمیکل اور کھاد (۱۶۱۵۰؍کروڑ روپے)، روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز (۲۶؍ہزارکروڑ روپے) اور صارفین کے امور (آر ۷۳؍) جیسی وزارتوں کے اخراجات میں کمی کی وجہ سے تھا ) ہے۔ مالی سال ۲۰۲۴ء میں اپریل سے فروری کی مدت کیلئے خالص ٹیکس ریونیو ۱۸ء۵؍ لاکھ کروڑ روپے رہا، جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں ۷؍ فیصد زیادہ ہے۔ 
 آئی سی آر اے کی چیف اکانومسٹ ادیتی نائر نے کہا کہ سرمایہ کاری کے ہدف میں کچھ کمی ہو سکتی ہے لیکن مالی سال۲۰۲۴ء کیلئے ۱۷ء۳؍ لاکھ کروڑ روپے کے نظرثانی شدہ مالیاتی خسارے کے ہدف سے محروم ہونے کی امید نہیں ہے۔ نائر نے کہا کہ `موجودہ مالی سال میں پورے سال کیلئے سرمایہ خرچ کے ہدف کو پورا کرنے کیلئے مارچ۲۰۲۴ء میں ۱ء۴؍ لاکھ کروڑ روپے خرچ کئے جانے باقی ہیں، جب کہ مالی سال۲۰۲۳ء میں یہ تعداد۱ء۵؍لاکھ کروڑ روپے تھی۔ رواں مالی سال کیلئے یہ اعداد و شمار کچھ کم معلوم ہوسکتے ہیں لیکن اس مہینے کے دوران ماڈل ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے پیش نظر اسے حاصل کرنا آسان نہیں ہوگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK