غزہ دورے کے بعد کنیڈین ڈاکٹرز کی اوٹاوہ میں پریس کانفرس، زخمی فلسطینیوں کا درد بیان کیا، کہا قحط زدہ حالات میں مدافعتی نظام اتنا کمزور ہوگیا ہے کہ ان کے زخم نہیں بھر رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: May 29, 2025, 10:09 PM IST | Gaza
غزہ دورے کے بعد کنیڈین ڈاکٹرز کی اوٹاوہ میں پریس کانفرس، زخمی فلسطینیوں کا درد بیان کیا، کہا قحط زدہ حالات میں مدافعتی نظام اتنا کمزور ہوگیا ہے کہ ان کے زخم نہیں بھر رہے ہیں۔
دوران جنگ غزہ پٹی میں کام کرنے والے کنیڈا کے ڈاکٹروں نے ایک پریس کانفرنس میں فلسطینی خطے میں کام کرنے اپنا تجربہ بیان کیا۔ ہڈیوں کے ڈاکٹر ڈیئر ڈر نونان نے بتایا کہ ۱۸؍ مارچ ۲۰۲۵ء کو میرا پہلا مریض ایک ۱۹؍ سالہ نوجوان تھا جس کا ایک پاؤں اس کے کولہے سے الگ تھا۔ میں نے اپنے کریئر میں پاؤں کا اتنا گہرا زخم کبھی نہیں دیکھا۔
’’وہ جنگجو نہیں تھا‘‘
کنیڈا کی فیملی اینڈ ایمرجنسی فیزیشین سارہ لولانڈے نے کہا کہ ’’میں نے ایک ۵؍ سالہ بچے یوسف کو دیکھا جسے ایک اسرائیلی نشانہ باز نے شوٹ کیا تھا، ہمارے اسپتال میں اس نے شدید درد سور تکلیف کا سامنا کیا، مگر وہ جنگجو نہیں تھا۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: غزہ میں مستقل جنگ بندی کے لائحہ عمل کا معاہدہ ہو گیا: حماس
’’اسرائیل نے نہ صرف اس کے ہاتھوں بلکہ اس کی مسکراہٹ کو بھی جلا دیا تھا‘‘
ڈاکٹر رضوان منہاس نے بتایا کہ’’سلیمہ نام کی ایک بچی تھی جس کی عمر پانچ سال تھی۔ وہ اسرائیلی حملے میں جل گئی تھی۔ اسے تھرڈ ڈگری کے زخم آئے تھے۔ اسرائیل نے نہ صرف اس کے ہاتھوں بلکہ اس کی مسکراہٹ کو بھی جلا دیا تھا۔ ‘‘ کنیڈا کے ڈاکٹر ییپنگ گی نے بتایا کہ اسرائیل نے غزہ کو جس بھکمری کے دہانے پر کھڑا کر دیا ہے اسے روکا جاسکتا ہے۔ اسرائیل نے غزہ میں زندگی بچانے والی امداد اور ادویات کی رسائی پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ‘‘