Inquilab Logo Happiest Places to Work

کیئر ٹیکر خاتون نےمعمر پروفیسرکےاعتماد کا ناجائز فائدہ اٹھا کر۶؍ کروڑ کی ٹھگی کی

Updated: June 11, 2025, 1:49 PM IST | Samiullah Khan | Mumbai

کیئر ٹیکر خاتون نے معمر پروفیسر کے اعتماد کا ناجائز فائدہ اٹھا کر۶؍ کروڑ کی ٹھگی کی اورانہیں اولڈ ایج ہوم منتقل کردیا۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این

 اعتماد شکنی اور فراڈ کے ایک چونکادینےوالے معاملے میں  پوائی پولیس نے ایک خاتون کے خلاف کیس درج کیا ہے جس کی ذمہ داری تو آئی آئی ٹی کے ایک ریٹائرڈ پروفیسر کی دیکھ بھال تھی مگر اس نے اُن کے اعتماد کا ناجائز فائدہ اٹھاکر نہ صرف ان کے ۶؍ کروڑ روپے دھوکے سے ہتھیا لئے بلکہ ان کے اہل خانہ کو اطلاع دیئے بغیر انہیں   اولڈ ایج ہوم بھی منتقل کردیا۔ 
 پولیس ذرائع کے مطابق شکایت کنندہ ۸۲؍ سالہ بزرگ شخص، جو ملک کے معروف تعلیمی ادارہ آئی آئی ٹی سے بطور پروفیسر ریٹائر ہوئےہیں، پوائی میں  رہتے ہیں۔ ا ن کا بیٹا جو ڈاکٹر ہے، پمپری( پونے) میں اپنی پروفیسر بیوی کے ساتھ رہتا ہے جبکہ بیٹی پوائی میں  رہتی ہے۔ اس علاقہ میں   پروفیسر کے ۴؍ فلیٹ ہیں۔ ایک میں  وہ خود اکیلے رہتے ہیں  اور بقیہ ۳؍ کرائے پر ہیں۔ پولیس افسران نےبتایا کہ مقامی گارڈن میں  جانا معمر پروفیسر کا روزانہ کا معمول تھا۔ وہیں   ۲۰۱۷ء میں   وہ مذکورہ خاتون سے ملے جس نے ان کے ساتھ اتنا بڑا فراڈ کیا۔ وقت کے ساتھ اس خاتون نے ان کا اعتماد حاصل کیا اور پھر ان کی دیکھ بھال کیلئے کل وقتی کیئر ٹیکر کے طور پر کام کرنےلگی۔ دھیرے دھیرے اس نے اُن(پروفیسر) کی روز مرہ کی ذمہ داریاں  بھی اٹھالیں۔ عمر کے ساتھ جوں   جوں  صحت بگڑتی گئی، خاص طور سے بینائی متاثر ہوئی اور قویٰ کمزور ہوئے، تو وہ کیئر ٹیکر خاتون پر زیادہ منحصر ہوتے چلے گئے۔ اس دوران اعتماد اس قدر بڑھ گیا کہ بالآخر انہوں نے اپنا ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ بھی کیئر ٹیکر کو دے دیاکیونکہ وہ اے ٹی ایم جانےکے قابل نہیں رہ گئے تھے۔ ابتدائی طور پر تو خاتون ان کے گھر کے اخراجات کیلئے ہی پیسے نکالتی رہی لیکن بعد میں اس نے چیک کا استعمال کرکے اپنے اکاؤنٹ میں بڑی بڑی رقم منتقل کرنا شروع کر دیا۔ 

یہ بھی پڑھئے:بھیونڈی : ورالا تالاب میں سیوریج کا گندہ پانی داخل ہونے سے تشویش

پولیس کو دیئے گئے بیان میں  پروفیسر نے بتایا ہےکہ اس سال کے اوائل میں  جب وہ بینائی سے پوری طرح  محروم ہوگئے تو مذکورہ خاتون نے انہیں  ان کے اہل خانہ کو اطلاع دیئے بغیر اولڈ ایج ہوم میں منتقل کر دیا۔ اس دوران اس نے لوگوں  کو پروفیسر کی اصل حالت آگاہ نہیں  کیا اور ان کے اے ٹی ایم کارڈ کا استعمال کرتی رہی اوران کے موبائل فون کے توسط سے انٹرنیٹ بینکنگ تک بھی رسائی حاصل کرتی رہی۔ 
 پولیس نے بتایا کہ ملزمہ نے پروفیسر کودھوکے میں  رکھ کر ان سے کئی قانونی دستاویزات پر بھی دستخط کروالئے جن میں ۳؍ فلیٹ مذکورہ خاتون کو تحفہ میں  دینے کے کاغذات شامل تھے اور اس طرح وہ ان کے فلیٹس کی مالک بن گئی۔ ملزمہ پر پروفیسر کے گھر سے نقدی، زیورات اور دیگر قیمتی اشیاء چرانے کا بھی الزام ہے۔ اس طرح فراڈ کی مجموعی مالیت ۶؍کروڑ ۵۰؍لاکھ روپے سے زائد ہوجاتی ہے۔ 
 یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب پروفیسر کے بیٹے کو معلوم ہوا کہ اس کے والد کو اچانک اولڈ ایج ہوم میں  منتقل کر دیا گیا ہے۔ یہ خبر ملتے ہی وہ ۸؍ جون کو ممبئی پہنچے۔ والد سے بات کرنے کے بعد انہیں  اندازہ ہوا کہ کیسے ان کے والد کے اعتماد کا استحصال کیاگیا اور پھر انہوں  نے اس کی شکایت پوائی پولیس اسٹیشن میں درج کروائی۔ پوائی پولیس اسٹیشن کے ایک افسر نےبتایا کہ ’’متاثرہ شخص کی شکایت کی بنیاد پر ہم نے متعلقہ دفعات کے تحت دھوکہ دہی، جعلسازی اور مجرمانہ اعتماد شکنی کا کیس درج کرلیا ہے۔ فی الحال معاملے کی تفصیل سے جانچ کی جارہی ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK