Inquilab Logo Happiest Places to Work

کولہا پور تشدد معاملے میں۴۰۰؍افراد پر کیس درج

Updated: August 25, 2025, 3:16 PM IST | Sharjeel Qureshi | Jalgaon/Kolhapur

فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے سمیت ۱۸؍دفعات کے تحت معاملہ درج،۳۱؍ملزمین کی شناخت کرلی گئی۔

Police officers extinguish a car fire on Friday night. Photo: INN
جمعے کی رات کی تصویر جس میں پولیس اہلکار ایک گاڑی میں لگی آگ کو بجھاتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

کولہا پور کے سدھارتھ نگر کی کمانی گیٹ کے پاس پیش آنیوالے فرقہ وارانہ تشدد معاملے میں لکشمی پوری پولیس اسٹیشن میں ۴۰۰؍سے زائد افرادکے خلاف کیس  درج کیا گیا ہے۔ ان میں سے۳۱؍افراد کی شناخت بھی کرلی گئی ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ان افراد کے خلاف جلد ہی کارروائی کا سلسلہ شروع ہوگا۔ 
اس سے قبل پولیس نے دونوں ہی فرقوں کے ذمہ دار  افراد کے ساتھ مشترکہ میٹنگ کی اور امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی۔تادم تحریر حالات قابو میں ہیں مگر کشیدگی برقرار ہے۔علاقہ میں پولیس بندوبست تعینات کیا گیا ہے ۔فرقہ وارانہ تصادم کے باعث پتھراؤ، آگ زنی اور توڑ پھوڑ میں مجموعی طور پر ۷؍ گاڑیوں کے ساتھ کم و بیش کئی لاکھ روپوں کی املاک کو نقصان پہنچا ہے۔
 خیال رہے کہ جمعہ کوفٹ بال کلب کی سالگرہ کے موقع پر ساؤنڈ سسٹم پر اعتراض کے سبب  دو گروہوں  کے درمیان  تنازع پیدا ہوا اور  پتھراؤ اور آتش زنی کے سبب تنازع نے شدت اختیار کر لی تھی جس سے شدید کشیدگی پیدا ہو گئی۔ پولیس نے جمعہ کی رات دیر گئے حالات کو قابو میں کیا اور دونوں گروپوں کے تقریباً۴۰۰؍  افراد کے خلاف فساد کا مقدمہ درج کیا۔ان پر عوامی مقام پر پتھراؤ کرکے فساد برپا کرنے، کرفیو کے حکم کی خلاف ورزی کرنے، املاک کو نقصان پہنچانے، ہتھیار دکھا کر خوف و ہراس پھیلانے اور پولیس کے احکامات کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ سنیچر کو دن بھر پولیس نے دونوں گروپوں کے لیڈروں کو یکجا کر امن وامان قائم کرنے پر توجہ دی۔ سینئر پولیس آفیسران کی موجودگی میں سدھارتھ نگر کے سماج مندر اور راجباگیشور کی درگاہ میں میٹنگیں ہوئیں۔اس کے بعد سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے دفتر میں ایس پی یوگیش کمار کی موجودگی میں ہوئی مصالحتی میٹنگ میں دونوں گروپوں نے تنازع پر قابو پانے کا فیصلہ کیا۔
 لکشمی پوری پولیس اسٹیشن کے پولیس کانسٹیبل ایکناتھ ماروتی کلانترے کی شکایت کے مطابق۱۵۰؍ سے۲۰۰؍  نامعلوم افراد کے خلاف کیس  درج کیا گیا ہے۔  جن میں مشتبہ ملزمین کے طور پر آصف شیخ، شاہ رخ شیخ،کوشک راجو پٹویگر، سہیل پٹویگر، تنویر مجاور، نوشاد مجاور، شاہ رخ رکشا والا، توصیف شیخ،عبدالرؤف صدیقی، اشفاق گیس والا، جابر انعامدار رکشا والا ،سہیل شیخ ، سمیر مستری گیرج والا ،پروین بشیر شیخ ،اشرف صدیقی ،اعجاز شیخ ،سہیل حکیم ،فراز نائیکواڑ ،نہال شیخ ،صدام شیخ ،اشفاق نائیکواڑ،اقبال سرکاواس، بلال شیخ ،منا صدیقی شامل ہیں۔
 جبکہ سدھارتھ نگر علاقے کے سورج کامبلے، ابھیجیت کامبلے، شبھم کامبلے، وجے پاٹکرے، مہیش کامبلے، لکھن کامبلے، اور گنیش کامبلے سمیت۱۵۰؍ سے۲۰۰؍ لوگوں کے خلاف مختلف۱۸؍دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
 پولیس ذرائع کے مطابق فساد و ہنگامہ آرائی کرنے والوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جلد ہی شروع ہوگا۔ پولیس سی سی ٹی فوٹیج اور دیگر شواہد کی بنیاد پر ملزمین کی شناخت کررہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK