قربانی کے جانوروں کو رکھنےاور ذبح کرنے میں ضوابط کا خیال رکھنے کی ملی تنظیموں کے ذمہ داران کی تلقین۔
EPAPER
Updated: June 02, 2025, 11:14 AM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai
قربانی کے جانوروں کو رکھنےاور ذبح کرنے میں ضوابط کا خیال رکھنے کی ملی تنظیموں کے ذمہ داران کی تلقین۔
عید قرباں میں احتیاط ضروری ہے۔ قربانی کے جانوروں کو رکھنے، گھمانے چرانے اور ذبح کرنے میں ضوابط کا خیال رکھنے کی ملی تنظیموں کے ذمہ داران نے تلقین کی۔ جمعیۃ علماء، جماعت اسلامی، ملی کونسل، علماء کونسل، جمعیت اہل حدیث، علماء بورڈ اور امام الہند فاؤنڈیشن وغیرہ تنظیموں کے ذمہ داران سے بات چیت کرنے پر انہوں نے اس جانب توجہ دلائی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا مذہبی فریضہ ہے، اس کی انجام دہی سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا۔ مگر اس کے کچھ ضابطے ہیں، اس کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہئے ورنہ شکایت کی جاتی ہے اور بسا اوقات معاملات خراب ہوجاتے ہیں۔ اس لئے ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ بکروں کو گھمانے، چرانے اور قربانی کرنے میں معمولی سے غفلت سے شر پسند مسئلہ پیدا کرنے کی سازش میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
ذمہ داران کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمارے نوجوان بکروں کو بسا اوقات موٹرسائیکل پر لے جاتے ہیں، عام راستوں پر کھڑا کردیتے ہیں اور ایسی جگہوں پر رکھتے ہیں جس سے دوسرے شکایت کرتے ہیں یا ان کو دقت محسوس ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:’’ہندی اب ممبئی کی بولی بن گئی ہے، یہ مراٹھی کی لاڈلی بہن ہے‘‘
ذمہ داران نے یہ بھی کہا کہ قربانی ایک ایسا فریضہ اور مبارک عمل ہے جس کے ذریعے ہر پہلو سے قربانی کا پیغام عام ہو، قربانی کسے کہتے ہیں اس کا اظہار ہو، محض جانور ذبح کرنے کا نام قربانی نہیں ہے بلکہ ایک عظیم فلسفہ ہے۔ یہ اسی صورت حاصل ہوسکتا ہے جب ہم اس کی روح کو سمجھیں اور اپنے عمل سے اس کا پیغام عام کریں۔
اس کے علاوہ ملک کے موجودہ حالات سے بھی ہمیں سبق لینے کی ضرورت ہے۔ شرپسند عناصر ہمہ وقت منفی سوچ رکھنے اور ایسا ماحول تیار کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس سے مسلمانوں کی شبیہ بگاڑی جاسکے، ان کو نشانہ بنایا جائے اور ان پر طرح طرح کے سوالات قائم کئے جائیں۔ اس کا بہترین جواب یہی ہے کہ ہمیں سنت ابراہیمی کی ادائیگی یا اس سے قبل انہیں ہم کوئی موقع ہی نہ دیں۔