وزارت کا کہنا ہے کہ سنچار ساتھی کے لازمی انسٹالیشن سے سائبر جرائم کے خلاف قومی دفاع مضبوط ہوگا اور صارفین، ٹیلی کام سے جڑے جرائم سے محفوظ رہیں گے۔
EPAPER
Updated: December 01, 2025, 7:59 PM IST | New Delhi
وزارت کا کہنا ہے کہ سنچار ساتھی کے لازمی انسٹالیشن سے سائبر جرائم کے خلاف قومی دفاع مضبوط ہوگا اور صارفین، ٹیلی کام سے جڑے جرائم سے محفوظ رہیں گے۔
عالمی خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق، ۲۸ نومبر کو جاری کئے گئے ایک خفیہ حکمنامہ میں ٹیلی کام وزارت نے اسمارٹ فون بنانے والی کمپنیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ہندوستان میں فروخت ہونے والے تمام نئے موبائل فونز میں حکومت کی سائبر سیکیورٹی ایپ ’سنچار ساتھی‘ کو پہلے سے انسٹال کریں۔ کمپنیوں کو اس حکم کی تعمیل کیلئے ۹۰ دن کا وقت دیا گیا ہے۔ حکمنامہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایپ اس طرح انسٹال کی جائے کہ صارف اسے ہٹا نہ سکیں۔ حکومت نے سافٹ ویئر اپ ڈیٹس کے ذریعے سپلائی چین میں موجودہ موبائل فونز پر بھی ایپ انسٹال کرنے کیلئے کہا ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال جنوری میں لانچ کی گئی سنچار ساتھی ایپ، صارفین کو اپنے تمام فعال موبائل/سم کنکشن کی تصدیق کرنے، آئی ایم ای آئی نمبرز چیک کرنے، مشکوک کالز کی اطلاع دینے اور ایک مرکزی ڈیٹا بیس کا استعمال کرتے ہوئے چوری شدہ آلات کو بلاک کرنے میں مدد کرنے کے مقصد سے ڈیزائن کی گئی ہے۔ حکومتی اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ’سنچار ساتھی‘ نے اب تک ۷ لاکھ سے زیادہ گم شدہ موبائل فونز کو برآمد کرنے میں مدد کی ہے، جن میں سے ۵۰ ہزار موبائل صرف اکتوبر میں برآمد ہوئے۔ ایپ کی مدد سے اب تک ۳ کروڑ سے زیادہ دھوکہ دہی میں ملوث کنکشنز منقطع کئے جا چکے ہیں۔
انڈسٹری کے تحفظات اور حکومت کا جواز
اس حکمنامہ نے اسمارٹ فون انڈسٹری میں تشویش کو جنم دیا ہے، خاص طور پر ان کمپنیوں میں جو روایتی طور پر پہلے سے کوئی بھی ایپ انسٹالیشن کے احکامات کی مخالفت کرتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق، حکم جاری ہونے سے قبل کمپنیوں کے ساتھ کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔ بڑی موبائل ساز کمپنیوں جیسے ایپل، سیمسنگ اور شاؤمی نے ابھی تک اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ اس معاملے پر حکومت اور ایپل کا ٹکراؤ ہوسکتا ہے کیونکہ امریکی کمپنی کی اندرونی پالیسیاں عام طور پر فروخت سے پہلے حکومتی یا تیسری پارٹی کی ایپس کو پہلے سے انسٹال کرنے سے روکتی ہیں۔
حکومت نے دلیل دی ہے کہ اس اقدام سے نقلی یا جعلی آئی ایم ای آئی نمبروں سے منسلک سنگین سائبر سیکیورٹی خطرات سے نمٹنے میں مدد ملے گی جو اکثر گھوٹالوں اور غیر قانونی نیٹ ورک کی سرگرمیوں میں استعمال ہوتے ہیں۔ واضح رہے کہ آئی ایم ای آئی نمبرز منفرد ہوتے ہیں جو ٹیلی کام کمپنیوں کو چوری شدہ فونز کو بلاک کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ سنچار ساتھی کے لازمی انسٹالیشن سے سائبر جرائم کے خلاف قومی دفاع مضبوط ہوگا اور صارفین، ٹیلی کام سے جڑے جرائم سے محفوظ رہیں گے۔
اس سے قبل، ۲۴ نومبر کے ایک الگ حکم میں، محکمہ ٹیلی کام نے خبردار کیا تھا کہ اگر ان کے نام پر رجسٹرڈ سم کارڈز کا سائبر دھوکہ دہی یا دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کیلئے غلط استعمال ہوتا ہے تو موبائل صارفین کو ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے۔