Inquilab Logo

’’بہار اور آندھراپردیش کی طرح مہاراشٹر میں بھی ذات کی بنیاد پرمردم شماری کی جائے‘‘

Updated: February 05, 2024, 11:37 AM IST | Inquilab News Network | Ahmednagar/ Malegaon

احمدنگر میں منعقدہ اوبی سی میلہ ویلغار پریشد میں جم غفیر سے خطاب کے دوران ریاستی وزیر چھگن بھجبل کا حکومت سے مطالبہ۔

Participants of Yilgar Parishdnam meeting held in Ahmednagar. Photo: INN
احمد نگر میں منعقدہ یلغار پریشدنامی اجلاس کے شرکاء۔ تصویر : آئی این این

او بی سی میلہ و یلغار پریشد سے خطاب کرتے ہوئے ریاست کے کابینی وزیربرائے خوراک ورسد چھگن بھجبل نے کہا کہ بہار اور آندھرا پردیش کی طرح مہاراشٹر میں بھی ذات کی بنیاد پر مردم شماری کروائے۔ اوبی سیز کے جائز حقوق کی بازیابی کیلئے ہم آخر دَم تک لڑنے کیلئے تیار ہیں۔ اس کیلئے وزارت کی کرسی اور ایم ایل اے شپ کوئی معنی نہیں رکھتی۔ بھجبل نے کہا کہ دلبر کیلئے دلدار اور دشمن کیلئے تلوار ہیں ہم، جھوٹے کاغذات اور دستاویزات کی بنیاد پر کنبی سرٹیفکیٹ دئے جارہے ہیں۔ او بی سیز سے تعلق رکھنے والوں کے گھروں کے سامنے دھینگامستی ہورہی ہے۔ انہیں گالیاں دی جارہی ہیں۔ معاشرتی سطح پر نابرابری کے سلوک کئے جارہے ہیں۔ او بی سی طبقات کی بَلی نہیں چڑھائی جاسکتی۔ انہیں اُن کا حق ملنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جب گلال اُڑا لئے گئے تو دوبارہ بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کی (نام لئے بغیراشارہ منوج جرانگے پاٹل )کوئی ضرورت نہیں۔ مراٹھا سماج کو ریزرویشن دینے کی مخالفت نہیں بلکہ ہمارا یہ موقف ہیکہ اُنہیں الگ ریزرویشن دیا جائے۔ ریاست کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے یہ کہا کہ مَیں (شندے)نے مراٹھ ا ریزرویشن کیلئے کیا ہوا وعدہ پوراکیا۔ چیف منسٹر کے اس بیان پر ہمارا(بھجبل کا) یہ سوال ہیکہ جب وعدہ پورا کردیا گیا تواوبی سی کمیشن کے ذریعے سروے کروانے کی کیوں نوبت آئی؟سروے کیلئے ۳؍سو ۶۰؍کروڑروپے خرچ ہوئے۔ مختلف مقامات پر جھوٹے کاغذات ودستاویزات کی بنیاد پرکنبی سرٹیفکیٹ بانٹ دئے گئے۔ یہ مناسب ہے کیا؟۔ اوبی سیز کے اوپر پچھلے ڈھائی مہینے حملے کئے جارہے ہیں۔ یہ صبر اور تحمل کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ اوبی سیز بزدل ہیں۔ 
 اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے شبیر انصاری (صدر آل انڈیا اوبی سی آرگنائزیشن )نے کہا کہ احمد نگر میں او بی سی میلہ ویلغار پریشد کے انعقاد کیلئے کرسچن کمیونٹی نے وسیع وعریض میدان فراہم کیا۔ یہاں اور اطراف کے علاقوں میں واقع تمام چرچوں سے حمایتی خطوط ملے کہ پسماندہ طبقات کے تحفظ کیلئے لڑی جانے والی اس لڑائی میں کرسچن کمیونٹی آپ کے شانہ بشانہ ہے۔ انصاری نے کہا کہ او بی سی طبقات کا اتحاد اصل طاقت ہے۔ اس طاقت واتحاد کی بنیاد پر اوبی سی طبقات کی فتح یقینی ہے۔  اہم شرکاء میں مہادیوجانکر(سابق ریاستی وزیر)، پرکاش شینڈگے(سابق رکن اسمبلی)، پروفیسر لکشمن ہاکے، ست سنگ منڈے، ناگیش گاولی، نیم ناتھ پانڈے، ابھئے آگرکر، جے ڈی تانڈیل، پروفیسر پی ٹی چوہان، ڈاکٹر سدرشن گھیرڈے، دولت رائو شیتاڑے، ارون کھر موٹے وغیرہ شامل ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK