Inquilab Logo Happiest Places to Work

چھگن بھجبل کی جرنگے پر شدید تنقیدیں، رکیک حملے

Updated: November 18, 2023, 8:29 AM IST | Inquilab News Network | Jalna

منوج جرنگے کے گڑھ جالنہ میں او بی سی سماج کی ریلی سے خطاب ،مراٹھا آندولن کیلئے شرد پوار کو ذمہ دار قرار دیا، کہا کہ’’ بہت برداشت کرلیا اب داداگیری بند ہونی چاہئے۔‘‘

State minister and prominent OBC leader Chhagan Bhujbal is constantly taking iron from the Marathas. Photo: INN
ریاستی وزیر اور اہم او بی سی لیڈر چھگن بھجبل مراٹھوں سے مسلسل لوہا لے رہے ہیں۔ تصویر : آئی این این

حسب توقع ریاستی وزیر چھگن بھجبل  نے منوج جرنگے کے گڑھ جالنہ میں او بی سی سماج کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے نہ صرف مراٹھا ریزرویشن کی کھل کر مخالفت کی بلکہ مراٹھا سماجی کارکن منوج جرنگے پر شدید تنقیدوں کے ساتھ  رکیک حملے بھی کئے۔ انہوں نے منوج جرنگے کی بھوک ہڑتال  اور مراٹھا آندولن کے لئے   این سی پی سربراہ شرد پوار کو ذمہ دار قرار دیا۔ بھجبل کے اس الزام کے بعد ریاست بھر میں کھلبلی مچ گئی ہے۔
یاد رہے کہ اسی ماہ ۲؍ نومبر کو وزیراعلیٰ کی جانب سے مراٹھا ریزرویشن کی یقین دہانی کے بعد منوج جرنگے نے بھوک ہڑتال ختم کر دی تھی لیکن  اسی وقت چھگن بھجبل نے ۱۷؍ نومبر کو جالنہ کے امبڑ گائوں میں  ریلی کا اعلان کر دیا تھا۔ اس ریلی میں ریاست کے تمام او بی سی لیڈران کو مدعو کیا گیا تھا۔ کانگریس لیڈر وجے وڈیٹی وار پارٹی لائن کو نظر انداز کرتےہوئے اس ریلی میں پہنچے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے چھگن بھجبل نے جرنگےکے تعلق سے انتہائی تضحیک آمیز لہجے میں ’’ہم سے کہتا ہے کس کا کھاتے ہو؟ کس کا کھاتے ہو؟ ہم تیرا کھاتے ہیں کیا؟ ‘‘چھگن بھجبل نے کہا ’’ریزرویشن کیا ہے یہ پہلے سمجھ لے۔ صرف ہم سے کہتا رہتا ہے کہ ہمیں ریزرویشن دیدو ، ہمیں ریزرویشن دیدو۔‘‘ یا درہے کہ منوج جرنگے نے اپنی ایک تقریر میں کہا تھا کہ چھگن بھجبل جیل جا کر بیسن کی روٹی کھاکر آئے ہیں۔ اس کا جواب دیتے ہوئے ریاستی وزیر چھگن بھجبل نے کہا ’’ مجھ سے کہتا ہے کہ میں جیل جا کر بیسن کی روٹی کھاکر آیا ہوں۔ ہاں میں بیسن کی روٹی کھاتا ہوں۔ آج بھی کھاتا ہوں پیاز کے ساتھ۔ تیری طرح سسرال کے ٹکڑے نہیں توڑتا۔‘‘ 
چھگن بھجبل نے جالنہ میں مراٹھا سماجی کارکنان  پر ہوئے لاٹھی چارج کے تعلق سے بھی کئی سنسنی خیز الزامات عائد کئے۔ انہوں نے کہاکہ ’’ جب لاٹھی چارج ہوا تو یہ سردار (جرنگے) گھر میں گھس کر بیٹھ گئے تھے۔ رات میں ۳؍ بجے ہمارے راجیش ٹوپے صاحب اور چھوٹے پوار  صاحب’ روہت پوار‘، انہیں دوبارہ بٹھا گئے۔ ان سے کہا کہ شردپوار صاحب آ رہے ہیں۔ ‘‘ بھجبل نے بتایا کہ ’’ شرد پوار کو یہ نہیں بتایا گیا کہ لاٹھی چارج کیوں ہوا۔ پولیس پر حملہ کیسے کیا گیا یہ بھی نہیں بتایا گیا۔ ‘‘ بھجبل نے اس موقع پر گوپی ناتھ منڈے کو یاد کرتے ہوئے کہا ’’ آج اس موقع پر ایک اہم لیڈر نہیں ہیں۔ و ہ ہیں گوپی ناتھ منڈے۔ آج اگر وہ زندہ ہوتے تو او بی سی سماج پر یہ دن ہی نہیں آتا۔ لیکن ان کی دکھائی ہوئی راہ پر ہم آگے بڑھیں گے۔ ‘‘
  چھگن بھجبل نے او بی سی ریزرویشن کے تعلق سے وضاحت کی کہ ’’جب وی پی سنگھ وزیر اعظم تھے تو انہوں نے منڈل کمیشن کی سفارش قبول کی تھی اور او بی سی سماج کو ۲۷؍ فیصد ریزرویشن دیاتھا۔ ہم نے شرد پوار (اس وقت مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ) سے گزارش کی تھی کہ اس پرعمل درآمد کیا جائے  اور انہوں نے اس پر عمل درآمد کیا لیکن شرد پوار کے پاس کسی اور کو ریزرویشن دینے کا اختیار نہیں تھا۔ ‘‘بھجبل نے کہاکہ لوگ بعد میں اس فیصلے کے خلاف عدالت بھی گئے لیکن عدالت نے اس ریزرویشن کو درست قرار دیا۔
اس موقع پر چھگن بھجبل نے مراٹھاسماج کیلئے جاری کردہ سرکاری اسکیم اور ان پر صرف ہونے والی رقم بھی گنوائی۔ انہوں نے کہا کہ جتنا کچھ مراٹھا نوجوانوں کو مل رہا ہے اتنا او بی سی نوجوانوں کو آج بھی نہیں مل رہا ہے۔ انہوں نے مراٹھا نوجوانوںسے اپیل کی کہ وہ اس پتھر کو سیندور لگاکر بھگوان بنانے کی کوشش نہ کریں۔ ریاستی وزیر نے جالنہ میں ہونے والے لاٹھی چارج کا یہ کہتے ہوئے دفاع کیا کہ وہاں ۷۰؍ خاتون پولیس اہلکار زخمی ہوئی تھیں۔ یہ اہلکار کیا پیر پھسل کر گری تھیں؟ یا ان پر حملہ ہوا تھا؟ چھگن بھجبل نے کہا کہ یہ سب کو بتایا گیا کہ مراٹھا کارکنان پر لاٹھی چارج ہوا تھا لیکن یہ نہیں بتایا گیا کہ انہوں نے پولیس پر حملہ کیا تھا۔ چھگن بھجبل نے سوال کیا کہ کیا چھترپتی شیواجی مہاراج نے آپ کو خواتین پر حملہ کرنا سکھایا ہے؟ انہوں نے تو مغلوں کی بہو کو بھی ’ماں‘ کہہ کر بحفاظت اس کے گھر روانہ کیا تھا۔ بھجبل نے کہا اس وقت (لاٹھی چارج کے سبب) ریاست کی شبیہ داغدار ہوئی تھی۔ وزیر داخلہ کو معافی مانگنی پڑی تھی۔ اس میں ایس پی کی غلطی ہے۔ اگر ایس پی نے اطلاع دی ہوتی تو میں پولیس بھجواتا اور حالات قابو میں آجاتے۔ اس وقت نہیں آئے اسی سے شہ پا کر اراکین اسمبلی اور سیاسی لیڈران کے مکانات پر حملہ ہوا۔ بھجبل نے  ان تمام لیڈروں کے نام گنوائے جن کے گھر اور دفاترجلائے گئے۔ انہوں نے گائوں گائوں میں لگے ’’ سیاسی  لیڈروں کا داخلہ ممنوع‘ کے بورڈ بھی ہٹانے کیلئے کہا۔ انہوں نےکہا کہ یہاں قانون کا راج ہے کسی کی غنڈہ گردی نہیں چلے گی۔  چھگن بھجبل نے وارننگ دی کہ ہم نے بہت برداشت کر لیا ۔ اگر تم نے اپنی دادا گیری بند نہیں کی تو او بی سی ،دلت اور مسلم سماج متحد ہو کر راستوں پر آ گیا تو پھر دیکھ لینا کیا ہوتا ہے۔ او بی سی لیڈر نے کہا کہ یہ پہلی ریلی تھی لیکن آخری نہیں  ہے۔ اب اس طرح کی ریلیاں گائوں گائوں میں ہونی چاہئے۔
یاد رہے کہ چھگن بھجبل پہلے دن سے مراٹھا ریزرویشن خاص کر مراٹھا سماج کو کنبی سرٹیفکیٹ دینے کے خلاف ہیں۔ لیکن وہ اس کے خلاف کھل کر نہیں بول رہے تھے۔ جب وزیراعلیٰ نے  ریزرویشن دینے اور کنبی سرٹیفکیٹ جاری کرنےکا اعلان کر دیا تب جا کر انہوں نے سرعام اس کی مخالفت شروع کر دی اور او بی سی سماج کو سڑکوں پر اترنے کی تلقین کی۔ جمعہ کوئی ہوئی ریلی میں صرف چھگن بھجبل ہی نے تقریر نہیں کی بلکہ اس میں کانگریس لیڈر وجے وڈیٹی وار بھی شریک تھے۔ اسکے علاوہ کئی او بی سی تنظیموں کے لیڈران بھی  اس میں موجود تھے۔ یاد رہے کہ اگلا جلسہ ۲۶؍ نومبر کو سانگلی میں ہوگا جہاں بڑی تعداد میں او بی سی سماج کے لوگ آباد ہیں۔ جبکہ منوج جرنگے کا دورہ پہلے سے جاری ہے۔ ایسی صورت میں آئندہ کچھ دنوں میں مہاراشٹر میں مراٹھا اور او بی سی سماج کے درمیان تصادم کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ حکام اس تعلق سے تشویش میں ہیں جبکہ پولیس کو چوکنا کر دیا گیا ہے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK