• Sun, 12 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

چین نے۱۰۰؍ فیصد اضافی ٹیرف کو امریکہ کا دوغلا پن قرار دیا

Updated: October 12, 2025, 5:11 PM IST | Beijing

چین کی وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ جان بوجھ کر زیادہ ٹیرف کی دھمکی دینا چین کے ساتھ بات چیت کا صحیح طریقہ نہیں ہے۔ چین نے امریکہ پر ستمبر سے معاشی دباؤ بڑھانے کا الزام لگایا ہے۔ اضافی ۱۰۰؍ فیصد ٹیرف چینی درآمدات پر ٹیرف کی کل شرح کو ۱۳۰؍ فیصد تک پہنچا دے گا۔

China And America Fight.photo:INN
چین امریکہ لڑائی۔ تصویر:آئی این این

چین نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے چینی مصنوعات پر۱۰۰؍ فیصد اضافی محصولات کے نفاذ کو امریکہ کا دُہرا معیار قرار دیا ہے۔ اس نے کہا ہے کہ چین تجارتی جنگ نہیں چاہتا لیکن اس سے ڈرتا بھی نہیں۔ امریکی انتظامیہ نے یکم نومبر۲۰۲۵ء سے چین سے آنے والی اشیا پر ۱۰۰؍ فیصد اضافی ٹیرف لگانے کا اعلان کیا ہے۔ مزید برآں  امریکہ تمام اہم سافٹ ویئرز پر ایکسپورٹ کنٹرول بھی نافذ کرے گا۔
 نیا فیصلہ چین کے اعلان کے بعد آیا ہے کہ وہ یکم نومبر سے نایاب زمینی  معدنیات کی برآمد پر وسیع پابندی عائد کر دے گا۔ نایاب زمینی معدنیات ٹیکنالوجی اور مینوفیکچرنگ کے لیے اہم عناصر ہیں۔ امریکہ اس سے قبل چینی اشیاء پر۳۰؍ فیصد ٹیرف لگا چکا ہے۔ اضافی۱۰۰؍ فیصد ٹیرف چینی درآمدات پر ٹیرف کی کل شرح کو ۱۳۰؍ فیصد تک کریں گے۔ بیجنگ نے اس اقدام کو غیر منصفانہ قرار دیا اور خبردار کیا کہ اس سے عالمی تجارت کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیئے:لندن: دیوالی کے جشن میں ایک بار پھر ہندوتوا تنظیمیں نام بدل کر شامل

 یہ ہم آہنگی کا صحیح طریقہ نہیں ہے 
چین کی وزارت تجارت نے ٹیرف کے خطرے پر امریکہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’جان بوجھ کر زیادہ ٹیرف کی دھمکی دینا چین کے ساتھ  اچھے تعلقات بنانے  کا صحیح طریقہ نہیں ہے۔‘‘  ایک ترجمان نے کہا کہ تجارتی جنگ پر ہمارا موقف وہی ہے، ہم یہ نہیں چاہتے، لیکن ہم اس سے خوفزدہ بھی نہیں ہیں۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکی بیان دُہرے معیار کی بہترین مثال ہے۔ چین کی وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ اگر امریکہ غلط راستے پر گامزن رہا تو چین اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے یقینی طور پر ٹھوس اقدامات کرے گا۔
 ٹرمپ کے الفاظ کیا ہیں؟
ٹرمپ نے چین پر نئے محصولات کے حوالے سےتروتھ  سوشل  پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’’ابھی معلوم ہوا کہ چین نے تجارت پر بہت جارحانہ موقف اپناتے ہوئے دنیا کو ایک بہت ہی جارحانہ خط بھیجا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ یکم  نومبر۲۰۲۵ء سے، وہ تقریباً ہر پروڈکٹ پر بڑے پیمانے پر ایکسپورٹ کنٹرول نافذ کر دیں گے، یہاں تک کہ کچھ چین میں نہیں بنی تھیں۔ یہ تمام ممالک کو متاثر کرے گا اور اس ایپ کو بغیر کسی استثنیٰ کے تمام ممالک پر اثر پڑے گا۔ بین الاقوامی تجارت میں یہ دوسرے ممالک کے ساتھ تجارت میں ایک اخلاقی غصہ ہے۔
ٹرمپ نے پوسٹ میں مزید لکھا کہ چین کے مؤقف کو دیکھتے ہوئے، امریکہ یکم نومبر۲۰۲۵ء کو یا اس سے پہلے چین کی طرف سے کی جانے والی مزید کارروائیوں یا تبدیلیوں کی بنیاد پر چین پر ۱۰۰؍ فیصد ٹیرف لگائے گا۔ مزید برآں، یکم نومبر سے، امریکہ تمام اہم سافٹ ویئر پر برآمدی کنٹرول نافذ کر دے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK