مودی نے دلائی لامہ کو سالگرہ کی مبارکباد دی، جس پر چین نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستان کو اس سے باز رہنے کا انتباہ دیا، جبکہ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے ہندوستانی حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے تقریب میں شرکت کی۔
EPAPER
Updated: July 08, 2025, 5:05 PM IST | Beijing
مودی نے دلائی لامہ کو سالگرہ کی مبارکباد دی، جس پر چین نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستان کو اس سے باز رہنے کا انتباہ دیا، جبکہ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے ہندوستانی حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے تقریب میں شرکت کی۔
گلوبل ٹائمز کی خبر کے مطابق چین نے پیر کو ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے دالائی لامہ کو ان کی ۹۰؍ویں سالگرہ پر مبارکباد دینے پر احتجاج کیا اور نئی دہلی کو خبردار کیا کہ وہ اس کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے ۔ ۶؍ جولائی کو، وزیراعظم مودی نے دالائی لامہ کو مبارکباد دی، جبکہ پارلیمانی امور کے وزیر کیرن رجیجو نے ہندوستانی حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے تقریب میں شرکت کی۔اس پیش رفت کے جواب میں، چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے کہا، ’’چینی حکومت کا زیزانگ سے متعلقہ مسائل پر موقف مستقل اور واضح ہے۔ یہ سب کو معلوم ہے کہ۱۴؍ ویں دالائی لامہ ایک سیاسی جلاوطن ہیں جو طویل عرصے سے چین مخالف علیحدگی پسند سرگرمیوں میں ملوث ہیں اور مذہب کے پردے میں زیزانگ کو چین سے الگ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔‘‘ماؤ نے مزید کہا، ہندوستان کو زیزانگ سے متعلقہ مسائل کی حساسیت کا مکمل ادراک ہونا چاہیے، ۱۴؍ ویں دالائی لامہ کی چین مخالف اور علیحدگی پسند فطرت کو واضح طور پر دیکھنا چاہیے، ہندوستان کی جانب سے زیزانگ سے متعلقہ مسائل پر چین سے کیے گئے وعدوں کا احترام کرنا چاہیے، احتیاط سے کام لینا چاہیے اور ان مسائل کو استعمال کرکے چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرنی چاہیے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ’’ہمسایہ ممالک کی حیثیت سے ہندوستان اور پاکستان کو دور نہیں کیا جا سکتا‘‘
انہوں نے تصدیق کی کہ چین نے ہندوستان کے اقدامات کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ ہندوستان کے دالائی لامہ کے ساتھ تعلقات پر تناؤ برقرار رہنے کے درمیان، چینی حکومت نے تبتی روحانی رہنما ۱۴؍ویں دالائی لامہ کی تناسخ کے بارے میں اپنا موقف دہرایا ہے۔ ہندوستان میں چینی سفیر ژو فیہونگ نے کہا کہ’’ یہ عمل بنیادی طور پر چین کا اندرونی معاملہ ہے اور کسی بھی بیرونی قوت کی مداخلت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘ انہوں نے ایکس پر لکھا’’تبتی بدھ مت کی ابتدا چین کے چنگھائی-تبت کے سطح مرتفع سے ہوئی ہے۔ تبتی بدھ مت کے بنیادی علاقے چین کے اندر ہیں۔ دالائی لامہ کی نسل چین کے تبت علاقے میں تشکیل پائی اور ترقی کی،۔‘‘ایلچی نے حکومت کا موقف بھی واضح کیا، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ ’’ان کے مذہبی حیثیت اور القابات کی منظوری چین کی مرکزی حکومت کا استحقاق ہے۔‘‘ژو فیہونگ نے یہ بھی کہا کہ چینی حکومت مذہبی امور میں آزادی اور خود مختاری کے اصول کو برقرار رکھتی ہے۔ دالائی لامہ کی تناسخ اور جانشینی چین کا اندرونی معاملہ ہے۔ واضح رہے کہ جلاوطن تبتی سماج نے اتوار کو چھوٹا شملہ کے سمبھوتا تبتی اسکول میں۱۴؍ویں دالائی لامہ کی ۹۰؍ویں سالگرہ روایتی جوش و خروش اور عقیدت کے ساتھ منائی۔