Inquilab Logo Happiest Places to Work

کولمبیا کے سابق صدرالبارو اوریبےکو ۱۲؍ سال گھر میں نظر بند کی سزا

Updated: August 02, 2025, 10:02 PM IST | Bogota

کولمبیا کے سابق صدر البارو اوریبے ۱۲؍ سال گھر میں نظر بند کی سزاسنائی گئی،ساتھ ہی عوامی عہدے پر پابندی اور جرمانہ بھی شامل، اُریبے کے وکلاء نے اپیل کا اعلان کیا۔

Former right-wing Colombian president Alvaro Uribe Velez. Photo: X
کولمبیا کے سابق دائیں بازو کے صدر البارو اوریبے ویلیز۔ تصویر: ایکس

کولمبیا کے سابق دائیں بازو کے صدر البارو اوریبے ویلیز کو جمعے کے روز جج سینڈرا ہیریڈیا کے فیصلے کے تحت ۱۲؍ سال گھر میں نظر بند رہنے کی سزا سنائی گئی ہے۔اُریبے پر۸؍ سال تک کسی بھی عوامی عہدے پر فائز ہونے پر پابندی بھی عائد کی گئی ہے اور انہیں جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔۷۳؍ سالہ اُریبے کو گواہوں کو بہکانے اورپروسیجرل فراڈ میں مجرم پائے جانے پرزیادہ سے زیادہ سزا سنائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: عوامی تنازع کے باوجود مسک نے ٹرمپ کی رپبلکن پارٹی کو ۱۵؍ ملین ڈالرکا عطیہ دیا

یہ ایک تاریخی لمحہ ہے، کیونکہ کولمبیا میں پہلی بار کسی سابق صدر کو کسی جرم کا مجرم قرار دے کر سزا سنائی گئی ہے۔پورے مقدمے کے دوران، سابق صدر نے مسلسل اپنی بے گناہی پر اصرار کیا۔اُریبے کے وکلاء نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔اگر بوگوٹا کی ہائی کورٹ جج ہیریڈیا کے فیصلے کو برقرار رکھتی ہے، تو مقدمہ سپریم کورٹ آف جسٹس میں اپیل کے لیے جا سکتا ہے، جہاں سے اس کی ابتدا ہوئی تھی۔واضح رہے کہ یہ مقدمہ۱۳؍ سال قبل کولمبیا کی پارلیمنٹ میں اُریبے اور حکمران جماعت کے سینیٹر ایوان سیپیڈا کے درمیان ایک سیاسی بحث سے شروع ہوا تھا۔سیپیڈا نے اُریبے پر کولمبیا میں انتہائی دائیں بازو کے پیرا ملٹری گروپس سے مبینہ تعلقات کی طرف اشارہ کیا تھا۔ جواب میں ، اُریبے نے سپریم کورٹ آف جسٹس میں سیپیڈا کے خلاف شکایت درج کرائی، الزام لگایا کہ سینیٹر نے ملک بھر میں قید سابق پیرا ملٹریوں سے غیر قانونی مسلح گروہوں سے ان کے تعلق جوڑنے کے لیے غیر قانونی طریقے سے گواہیاں حاصل کی تھیں۔لیکن۲۰۱۸ء میں، سپریم کورٹ آف جسٹس نے سیپیڈا کے خلاف کارروائی کے لیے ناکافی ثبوت پایا اور ان کا مقدمہ بند کر دیا۔اسی فیصلے میں، عدالت نے اُریبے کے خلاف ان کے سیاسی مخالف کو بدنام کرنے کے لیے گواہوں کو بہکانے کے الزام میں تحقیقات کا حکم دیا۔ سابق صدر پر گواہی میں ہیرا پھیری کرنے کا مؤثر الزام تھا۔۲۰۲۰ء میں، عدالت نے اُریبے کو گھر میں نظر بند رکھنے کا حکم دیا۔ اس فیصلے سے پہلے، سابق صدر نے اپنی سینیٹ کی نشست سے استعفیٰ دے دیا تھا، جس کی وجہ سے ان کا مقدمہ عام عدالتی نظام میں چلا گیا۔مئی۲۰۲۴ء میں ان پر باقاعدہ طور پر رشوت، عدالتی فراڈ اور گواہوں کو بہکانے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ بعد ازاں، کولمبیا کی پراسیکیوشن آفس نے اُریبے کے خلاف مقدمہ بند کرنے کی کوشش کی، لیکن اس درخواست کو مسترد کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھئے: میدویدیف کی ’ڈیڈ ہینڈ‘ وارننگ کے بعد ٹرمپ نے روس کے قریب دو جوہری آبدوزیں بھیجنے کا حکم دیا

اُریبے کولمبیا کے سب سے مقبول دائیں بازو کے لیڈر ہیں، اور اگلے سال کے صدارتی انتخابات میں فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں۔اس مقدمے نے امریکی سیاسی شخصیات کی جانب سے کافی توجہ حاصل کی ہے، جنہوں نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ کولمبیا کا عدالتی نظام سابق صدر کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے اور انہوں نے مالی امداد روکنے کی دھمکی بھی دی ہے۔امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے اُریبے کے خلاف چلائے جانے والے مقدمے کی مذمت کی،اور دعویٰ کیا کہ یہ ’’کولمبیا کی عدلیہ کو ہتھیار بنانے‘‘کی نمائندگی کرتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK