ٹرمپ کے ساتھ عوامی سطح پر تنازع کے باوجود مسک نے ٹرمپ کی رپبلکن پارٹی کو ۱۵؍ ملین ڈالرکا عطیہ دیا،سرکاری دستاویزات کے مطابق مسک نے جون میں ٹرمپ کے سپر پیک کو۵۰؍ لاکھ ڈالر کے علاوہ ریپبلکن کے کانگریس اور سینیٹ لیڈرشپ فنڈز کو بھی ۵۰؍ لاکھ ڈالر دیے۔
EPAPER
Updated: August 02, 2025, 3:01 PM IST | Washington
ٹرمپ کے ساتھ عوامی سطح پر تنازع کے باوجود مسک نے ٹرمپ کی رپبلکن پارٹی کو ۱۵؍ ملین ڈالرکا عطیہ دیا،سرکاری دستاویزات کے مطابق مسک نے جون میں ٹرمپ کے سپر پیک کو۵۰؍ لاکھ ڈالر کے علاوہ ریپبلکن کے کانگریس اور سینیٹ لیڈرشپ فنڈز کو بھی ۵۰؍ لاکھ ڈالر دیے۔
پولیٹیکو کی رپورٹ کے مطابق، ٹیک ارب پتی اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے سابق قریبی اتحادی ایلون مسک نے جون کے آخر میں ٹرمپ کی سیاسی مہم اور ریپبلکن سپر پیکس (Super PACs) کو۱۵؍ملین ڈالر کا عطیہ دیا، حالانکہ وہ اس وقت عوامی سطح پر صدر سے تصادم کا شکار تھے۔جمعرات کو جاری ہونے والی وفاقی الیکشن کمیشن کی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ مسک نے۲۷؍ جون کو ٹرمپ کے سپر پیک، میگا انکارپورٹڈکو ۵۰؍لاکھ ڈالر دیے، اس کے ساتھ ہی کانگریس لیڈرشپ فنڈ اور سینیٹ لیڈرشپ فنڈ، ہر ایک کو۵۰؍ لاکھ ڈالر دیے۔ یہ تینوں سپر پیکس ایجنسیاں ایوان نمائندگان (ہاؤس)، سینیٹ کے ریپبلکن اراکین اور ٹرمپ کی سیاسی مہم کی حمایت کرنے والے اہم ذرائع ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ کے لوگ بہت بھوکے ہیں، صورتحال خوفناک ہے: غزہ پر ٹرمپ کا بیان
اس کے اگلے ہفتے، مسک نے اعلان کیا کہ وہ اپنی الگ سیاسی پارٹی بنائیں گے۔مسک نے ٹرمپ سے منسلک سپر پیک میگا انکارپورٹڈ کو۵۰؍ لاکھ ڈالر کا عطیہ صرف اس کے چند ہفتوں بعد دیا جب انہوں نے سوشل میڈیا پر پالیسی کے اختلافات اور ذاتی حملوں پر ٹرمپ کی کھل کر تنقید کی تھی۔ اگرچہ مسک نے کچھ پوسٹس حذف کر دی تھیں، لیکن انہوں نے جولائی میں اپنی تنقید دوبارہ شروع کر دی، جس میں ٹرمپ انتظامیہ کا مجرم جنسی غنڈہ جیفری ایپسٹین کی کیس فائل جاری کرنے سے انکار بھی شامل تھا۔
دریں اثناء ریپبلکن کے سینیٹ لیڈرشپ فنڈ اور ایلون مسک نے تبصرے کی درخواستوں پر فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا، جبکہ کانگریس لیڈرشپ فنڈ نے اپنے عطیہ دہندگان پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔