Inquilab Logo

بھیونڈی سیٹ پر کانگریس کو اعتماد میں نہیں لیا گیا !

Updated: April 06, 2024, 11:20 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi

این سی پی کی جانب سے امیدوار کا اعلان ہوتے ہی مقامی کانگریس ناراض۔

Press conference of Congress leaders in Bhiwandi. Image: Revolution
بھیونڈی میں کانگریس لیڈران کی پریس کانفرنس۔ تصویر : انقلاب

این سی پی (شرد چندر ) نے سریش مہاترے عرف بالیا ماما کو بھیونڈی لوک سبھا سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ اس کا اعلان ہوتے ہی مقامی کانگریس نے ناراضگی ظاہر کی ہے اور پریس کانفرنس کرکے اعلیٰ کمان سے اس سیٹ پر سانگلی طرز پردوستانہ مقابلہ کی اجازت طلب کی ہے۔ 
 معلوم ہوکہ بی جے پی کے رکن پارلیمان اور مرکزی وزیر مملکت کپل پاٹل کو بھیونڈی لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی پہلے ہی امیدوار بنا چکی ہے۔ لیکن مہا وکاس اگھاڑی میں بھیونڈی سیٹ کیلئے رسہ کشی جاری ہے۔ جیسے ہی ان کی امیدواری کا اعلان ہوا، بھیونڈی میں این سی پی کارکنان نے پٹاخے پھوڑ کر، ڈھول بجا کر اور ایک دوسرے کو مٹھائی کھلا کر جشن منایا۔ 

یہ بھی پڑھئے: ’’ آپ آتے ہیں تو ٹھیک، ورنہ ہم اکیلے لڑ لیں گے‘‘

 تاہم ان کی اُمیدواری سے کانگریس ناراض ہے۔ یہی سبب ہے جو دیر رات کانگریسی لیڈران کی جانب سے وہاٹس ایپ پر یہ پیغام پھیلایا گیا کہ سریش مہاترے کی اُمیدواری کااعلان یک طرفہ ہے۔ جمعہ کو شہر کے باہر واٹیکا ہوٹل میں باقاعدہ پریس کانفرنس منعقد کرکے اسکی مخالفت کی۔ اس پریس کانفرنس میں تھانہ ضلع دیہات کے صدر دیانند چورگھے، عبدالرشید طاہر مومن، سریش مہاترے، طارق فاروقی، انس انصاری، سہیل خان، ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے دیانند چورگھے نے کہا کہ ٹکٹ کااعلان ہوتے ہی جب ہم نے ریاستی صدر نانا پٹولے سے فون پر گفتگو ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ این سی پی کے لیڈران نے نام کااعلان کرنے سے قبل ہمیں اعتماد میں نہیں لیا ہے۔ دیانند چورگھے نے کہا کہ ہم نے اعلیٰ لیڈران سے گزارش کی ہے کہ سانگلی کی طرز پر بھیونڈی لوک سبھا پر بھی دوستانہ مقابلہ کیا جائے۔ اگر اعلیٰ کمان تیار ہے تو ہم فرینڈلی فائٹ کیلئے تیار ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK