Inquilab Logo

بارامتی میں پوار بمقابلہ پوار، مقابلہ سخت، جیت وقار کا مسئلہ

Updated: April 30, 2024, 12:14 PM IST | Inquilab News Network | Baramati

۲۰۱۹ء تک سپریہ سُلے کیلئے انتخابی مہم کی کمان سنبھالنےوالے اجیت پوار نے اب اہلیہ سنیترا پوار کو میدان میں اتارا، فتح کا یقین۔

Sunitra Ajit Pawar. Photo: INN
سنیترا اجیت پوار۔ تصویر : آئی این این

بارہ متی پارلیمانی حلقہ میں امسال مقابلہ نہ صرف سخت ہے بلکہ دلچسپ بھی ہے۔ اس پارلیمانی حلقے میں   امسال مقابلہ این سی پی (اجیت پوار)او ر این سی پی (شرد پوار) کے درمیان ہے۔ ۱۹۹۹ء میں  این سی پی کے قیام کے بعد سے ہی یہ پارلیمانی حلقہ پارٹی کا گڑھ رہاہے۔ یہاں سے ۳؍ مرتبہ کی مسلسل جیت کے بعد شرد پوار نے اس حلقے کوسپريا سلے کے حوالے کردیا اور وہ بھی مسلسل ۳؍ بار لوک سبھا اس کی پارلیمانی حلقے کی نمائندگی کرچکی ہیں۔ 
 ایک طرف جہاں  وہ این سی پی (شرد پوار) کے ٹکٹ پر چوتھی بار یہاں  سے الیکشن لڑ رہی ہیں  وہیں دوسری طرف این سی پی (اجیت پوار ) نے یہاں  سے سنیترا پوار کو امیدوار بنایا ہے۔ سنیترا پوار اجیت پوار کی اہلیہ ہے۔ سابقہ انتخابات میں   سپریہ سُلے کی انتخابی مہم کی کمان سنبھالنے والے اجیت پوار کو یقین ہے کہ وہ اس بار یہاں سے اپنی اہلیہ سنیترا پوار کی فتح کو یقینی بنائیں گے۔ اجیت پوار نے چونکہ اپنی اہلیہ کو پہلی بار انتخابی میدان میں اتارا ہے اس لئے اُن کی فتح کو یقینی بنانا ان کیلئے وقار کا سوال ہے۔

یہ بھی پڑھئے: جنسی استحصال کے ملزم جے ڈی ایس لیڈر کےمعاملے پر پرینکا گاندھی کا وزیراعظم مودی سے سوال

 بارہ متی پارلیمانی حلقے میں رائے گڑھ، عثمان آباد، لاتور، شولا پور، مادھا، سانگلی، ستارا، رتنا گیری- سندھو درگ، ہتھ کنگلے اور کولہا پور کے ساتھ ۷؍ مئی کو پولنگ ہوگی۔ سنیترا پوار کے میدان میں   ہونے کی وجہ سے نہ صرف مقابلہ دلچسپ ہوگیا ہے بلکہ نتائج میں زبردست اُلٹ پھیر کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ایک طرف جہاں   سپريا سلے کو کانگریس اور شیو سینا( ادھو ٹھاکرے ) کی تائید حاصل ہے تو دوسری طرف تو سنیترا پوار کے ساتھ برسراقتدار شیو سینا (شند ے) اور بی جے پی کی طاقت ہے۔ 
  اجیت پوار بیوی کی انتخابی مہم کیلئے اس حلقے میں خیمہ زن ہیں اور بڑی بڑی ریلیوں اور میٹنگوں کا انعقاد کر رہے ہیں۔ سنیترا پوار نے اتوار کو پونے میں میڈیا سے بات چیت میں  کہا کہ وہ اپنے خاندان کیلئے نہیں، عوام کی فلاح و بہبود اور ریاست کی ترقی کیئے ووٹ مانگ رہی ہیں اور انہیں کامیابی کا یقین ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK