اقوام متحدہ نے جنگ بندی کے درمیان غزہ میں امداد کی ترسیل کو ’’حقیقی پیش رفت‘‘ قرار دیا۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو موس کی شدت سے بچانے کیلئے وہ جنگی پیمانے پر امداد پہنچانے کی کوشش کررہی ہے۔
EPAPER
Updated: October 13, 2025, 9:54 PM IST | Gaza
اقوام متحدہ نے جنگ بندی کے درمیان غزہ میں امداد کی ترسیل کو ’’حقیقی پیش رفت‘‘ قرار دیا۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو موس کی شدت سے بچانے کیلئے وہ جنگی پیمانے پر امداد پہنچانے کی کوشش کررہی ہے۔
اقوام متحدہ نے غزہ پٹی میں انسانی ہمدردی کی کارروائیوں میں نمایاں پیش رفت کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ ’’غزہ میں انسانی بنیادوں پر اس کا کام جاری ہے – اور آج کچھ حقیقی پیش رفت ہوئی ہے۔‘‘اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) نے ایک بیان میں کہا کہ ’’مارچ ۲۰۲۵ء کے بعد پہلی بار کھانا پکانے والی گیس پٹی میں داخل ہوئی ہے۔ بے گھر خاندانوں کیلئے مزید خیمے، منجمد گوشت، تازہ پھل، آٹا اور ادویات بھی دن بھر غزہ میں داخل ہوئیں۔‘‘ ایجنسی نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ اور اس کے شراکت داروں نے ’’گرم کھانے اور روٹی کے لاکھوں بنڈل، جنوب اور شمال دونوں جگہوں پر تقسیم کئے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے:دانش صدیقی فاؤنڈیشن کا طالبان کے دورۂ ہند پر انصاف کا مطالبہ
آسان نقل و حرکت اور رسائی کی پابندیوں کے ساتھ ادارے نے کہا کہ’’ وہ طبی اور ہنگامی سامان کو ان جگہوں پر پہنچانے کے قابل ہے جہاں ان کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ ان علاقوں میں پہلے جائیں جہاں موسم کے اثرات جلدی نظر آتے ہیں۔ سیلاب زدہ علاقوں میں بے گھر خاندانوں کو موسم سرما سے بچانے کیلئے وہاں بھی تیاری کرنی ہے۔ تنظیم نے یہ بھی اعلان کیا کہ ’’آگے بڑھنے کیلئے مزید امداد کیلئے اسرائیلی منظوری حاصل کر لی گئی ہے۔ یہ صرف شروعات ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے:ٹرمپ کا پاک افغان کشیدگی ختم کرنے کا وعدہ، کہا مَیں اس میں بہتر ہوں
واضح رہے کہ ٹرمپ کے ۲۰؍ نکاتی امن منصوبے کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں اور یرغمالوں کا تبادلہ ہورہا ہے۔ غزہ کی وزارت کے مطابق قیدیوں کو غزہ پٹی میں ناصر اسپتال میں طبی نگہداشت فراہم کی جائے گی۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے حصول کی کوششوں میں ترکی کے کردار کی تعریف کی ہے اور صدر رجب طیب اردگان کو ’’شاندار‘‘ قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ انقرہ خطے میں مؤثر اثر و رسوخ رکھتا ہے۔ غزہ امن کانفرس میں شرکت کرتے ہوئے ٹرمپ نے باقاعدہ اعلان کیا کہ جنگ ختم ہوچکی ہے۔