Inquilab Logo Happiest Places to Work

لاؤڈ اسپیکر نکالنے سےمتعلق اپیل پرسماعت سے کورٹ کا انکار

Updated: June 24, 2025, 6:48 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

شنوائی ختم کرنے کا فرمان، لاؤڈاسپیکر کے استعمال کے خلاف متعلقہ محکموں سے رجوع ہونے کی ہدایت

Photo: INN
تصویر: آئی این این

کاندیولی ٹھاکر ویلج میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے سبب صوتی آلودگی کا مسئلہ پیدا ہونے اورعبادتگاہوں کے قریب اسکول و کالج ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے بامبے ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کی گئی تھی اوراسے نکالنے کی اپیل کی گئی تھی ۔ دوران سماعت اسکول انتظامیہ نے لگائے گئے لاؤڈاسپیکر پر اعتراض نہ ہونے کی اطلاع دی تھی۔ تاہم چیف جسٹس بامبے ہائی کورٹ نے اس ضمن میں بنائے گئے قانون کے مطابق لاؤڈاسپیکر کے استعمال کے خلاف متعلقہ محکموں سے رجوع ہونے کی ہدایت دیتے ہوئے عرضداشت پر ہونے والی شنوائی کو ختم کرنے کا فرمان جاری کیا۔
 رضا کار بھاویش پریم چند کالیا اور وکیل راجیو کمار شرما جو ٹھاکر ویلج ہی کے رہنے والے ہیں ،۔ نے وکیل رینا رولانڈ کے توسط سے بامبےہائی کورٹ کے چیف جسٹس آلوک آرادھے اور جسٹس سندیپ وی مارنے کے روبرو عبادتگاہوں میں لاؤڈ اسپیکر لگائے جانے اور صوتی آلودگی کی خلاف ورزی کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے عرضداشت داخل کی تھی، داخل کردہ درخواست کے ذریعہ ممبئی پولیس کمشنر کو کارروائی کرنے اور مہاراشٹر حکومت کو صوتی آلودگی قوانین ۲۰۰۰ء کو سختی سے نافذ کرنے کی اپیل کی تھی۔ درخواست کے ذریعہ یہ الزام بھی لگایا تھا کہ عوامی مقامات پر صوتی آلودگی قوانین کا پاس نہ رکھتے ہوئے طے شدہ آواز سے زائد آواز میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کیا جاتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: گوونڈی:مساجد سے لائوڈ اسپیکر نکالے جانے سے عوام ناراض

 ساتھ ہی ٹھاکر ویلج مشرق میں ایک ٹھاکر پبلک اسکول،۔ ۲؍آکسفورڈ انٹر نیشنل اسکول و کالج اور اسپتال ہونے کے سبب ۲۰۱۵ء میں اسے سائلنس زون قرار دینےاور بعد میں اسے ختم کئے جانے کا دعویٰ کیا تھا۔ تاہم کورٹ سے اپیل کی کہ وہ حکومت کو فرمان جاری کرے کہ مذکورہ بالا مقام پر ۳؍ اسکول اور اسپتال ہونے کے سبب اس علاقے میں۔ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کرے اور اسے سائلنس زون قرار دے دے۔ اس کے علاوہ عرضداشت گزار نے اس علاقے میں غیر قانونی قبضہ ہونے اور بی ایم سی و پولیس کے ذریعہ کارروائی نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اپیل کہ بی ایم سی کو عوامی ترقیاتی پروگرام کے تحت تعمیری کام شروع کرنے کی ہدایت دی جائے۔  وہیںدوسری طرف بی ایم سی نے جہاںکاندیولی ٹھاکر ویلج میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے سبب صوتی آلودگی کا مسئلہ پیدا ہونے اورعبادتگاہوں کے قریب اسکول و کالج ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے بامبے ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کی گئی تھی اوراسے نکالنے کی اپیل کی گئی تھی ۔دوران سماعت اسکول انتظامیہ نے لگائے گئے لاؤڈاسپیکر پر اعتراض نہ ہونے کی اطلاع دی تھی ۔تاہم چیف جسٹس بامبے ہائی کورٹ نے اس ضمن میں بنائے گئے قانون کے مطابق لاؤڈاسپیکر کے استعمال کے خلاف متعلقہ محکموں سے رجوع ہونے کی ہدایت دیتے ہوئے عرضداشت پر ہونے والی شنوائی کو ختم کرنے کا فرمان جاری کیا ۔
  مذکورہ بالا علاقہ جس پر عرضداشت گزار نے غیر قانونی قبضہ ہونے کا دعویٰ کیا تھا اپنے قبضہ میں لینے کی اطلاع دی ۔ وہیں دوسری طرف ٹھاکر کالج ٹرسٹ کی نمائندگی کرتے ہوئے وکلاء ہرے کرشنا اور کنال جھا نے کہا کہ لاؤڈ اسپیکر کے تعلق سے بامبے ہائی کورٹ کی دیگر بنچ اس ضمن میںفیصلہ سنا چکی ہے۔ بعد ازیں چیف جسٹس آلو آرادھے نے سبھی فریق کی جرح سننے کے بعد عرضداشت گزار کی درخواست کو یہ کہتے ہوئے ختم کر دیا کہ صوتی آلودگی قوانین کی اگر خلاف ورزی ہورہی ہے تو اس کے لئے قوانین بنائے گئے ہیں۔ اور اس ضمن میں ہائی کورٹ کی دیگر بنچ نے فیصلہ بھی سنایا ہے،۔ اس کے باوجود اگر خلاف ورزی ہورہی ہے تو وہ متعلقہ محکمہ سے رابطہ قائم کرکے ا س کا حل تلاش کرے۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK