Inquilab Logo

نامساعد حالات میں ہندوستانی عوام کی اکثریت مذہبی تکثیریت کی حامی: رپورٹ

Updated: April 12, 2024, 4:46 PM IST | New Delhi

سیاسی طور پر ملک کے نامساعد حالات کے دوران ملک کی اکثریت کے نزدیک اب بھی ہندوستان پر تمام مذاہب کے پیروکاروں کا یکساں حق ہے۔ سینٹر فار دی اسٹڈی آف ڈیولپنگ سوسائٹیز اینڈ لوک نیتی کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ صرف ۱۱؍فیصد ہندوؤں کا ماننا ہے کہ ’’ہندوستان صرف ہندوؤں کا ہے۔‘‘ ۱۰؍میں سے آٹھ ہندوؤں نے مذہبی تکثیریت کے حق میں بات کی۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

سینٹر فار دی اسٹڈی آف ڈیولپنگ سوسائٹیز اینڈ لوک نیتی کی جانب سے پری پول اسٹڈی ۲۰۲۴ءکے جواب دہندگان میں سے ۷۹؍ فیصد نے کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ نہ صرف ہندو بلکہ  ’’ہندوستان میں تمام مذاہب یکساں ہیں۔‘‘
یہ سروے ۲۸؍مارچ سے۸؍ اپریل کے درمیان۱۹؍ ریاستوں میں کیا گیا جس کے ذریعے معلوم کیا گیا ہے کہ ۱۰؍ ہزار ۱۹؍جواب دہندگان کی اکثریت نے مذہبی تکثیریت کی حمایت کی ہے۔ جواب دہندگان میں سے صرف ۱۱؍فیصد نے کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ ’’ہندوستان صرف ہندوؤں کا ہے۔‘‘۱۰؍میں سے آٹھ ہندوؤں نے مذہبی تکثیریت کے حق میں بات کی۔
پری پول اسٹڈی ۲۰۲۴ء کے مطابق الیکشن کمیشن کے متعلق جواب دہندگان کے درمیان عوامی اعتماد میں کمی کا مشاہدہ کیا گیا ہے، ان میں سے ۵۸؍فیصد نے کہا کہ انہیں پول باڈی پر’’کچھ یا بہت زیادہ اعتماد‘‘تھا، جو پری پول مطالعہ ۲۰۱۹ءکے ۷۸؍فیصد کے مقابلے میں کم ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: یہ بھی پڑھئے: ملک میں فوج کی حکمرانی یا آمریت ہو: پیو سروے میں ۸۵؍ فیصد ہندوستانیوں کا جواب

۴۵؍ فیصد جواب دہندگان کا خیال تھا کہ بہت یا کسی حد تک امکان ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں حکمراں بی جے پی کی طرف سے ہیرا پھیری کی جا سکتی ہے۔
جمعرات کو، ۸۷؍سابق سرکاری ملازمین کے ایک گروپ نے الیکشن کمیشن کو ایک کھلا خط لکھا، جس میں   باوجود اس کے کہ ایسا کرنے کیلئے آئین میں بہت زیادہ اختیارات موجود ہیں، پولنگ پینل کےان اقدامات سے نمٹنے میں جو آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد پر اثر انداز ہوتے ہیں عدم اعتمادی کو اجاگر کیا گیا۔
جنوری میں، کانگریس نے الزام عائد کیا تھا کہ الیکشن کمیشن الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے بارے میں انڈیا اتحاد ’’حقیقی خدشات‘‘ کا کوئی ٹھوس جواب دینے میں ناکام رہا۔ خیال رہے کہ لوک سبھا انتخابات ۱۹؍اپریل سے یکم جون تک سات مرحلوں میں ہوں گے۔ ووٹوں کی گنتی ۴؍جون کو ہوگی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK