’ہم بھارت کے لوگ ‘ کے ساتھ سینئر شیوسینا لیڈر کا ایران سے اظہاریکجہتی۔ ایرانی قونصل جنرل نے ستائش کی۔
EPAPER
Updated: July 02, 2025, 12:07 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
’ہم بھارت کے لوگ ‘ کے ساتھ سینئر شیوسینا لیڈر کا ایران سے اظہاریکجہتی۔ ایرانی قونصل جنرل نے ستائش کی۔
ایک وفدمنگل کو ایرانی قونصل خانہ پہنچا اورایران سے اظہاریکجہتی کی۔ یہ وفد شیوسینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے ) کے ایم پی سنجے راؤت اور ’ہم بھارت کے لوگ‘ تنظیم کے رضاکاروں پر مشتمل تھا۔ دورانِ ملاقات ایرانی قونصل جنرل نے باہم گفتگو کی اور سنجے راؤت کی بطور خاص ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ’’اسرائیلی جارحیت کے خلاف ان کے دوٹوک موقف رکھنے کی بنیاد پر ایران میں بھی ان کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے اور ان کی پزیرائی کی جا رہی ہے۔‘‘
یاد ہے کہ سنجے راؤت نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایک پریس کانفرنس میں کھل کر ایران کی حمایت کی تھی۔ سنجے راؤت نے کہاکہ وہ پہلی مرتبہ ایران قونصلیٹ آئے ہیں۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر ایران کی قیادت، زبردست بہادری اور شجاعت، فوجی کارروائی اور ایرانی عوام کی ہمت و جرأت کی ستائش کی۔
شرکاء وفد کی آمد پر ایران کے قونصل جنرل محسنی فرد نے ہندوستانی عوام کی ستائش اور تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’’حکومتِ ایران اور وہاں کے عوام امریکی سامراجی طاقت اور اسرائیل کی جارحیت کے خلاف ہندوستانی عوام کے تعاون اور ان کی حمایت کے لئے مشکور ہیں۔ ایران اسے قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ہر سطح پر دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان تعلقات کو مزید استحکام حاصل ہوگا۔‘‘
ایران کی موجودہ صورتحال کے بارے میں پوچھے جانے پر قونصل جنرل نے کہا کہ’’ایران پہلے سے زیادہ متحد ہے اور ایرانیوں کے حوصلے بلند ہیں۔ اس کے برخلاف اسرائیلی خوفزدہ ہیں اور اپنے ملک سے بھاگ رہے ہیں۔ ایرانی اور فلسطینی عوام اپنی سرزمین پر ہیں۔ فلسطینی شدید مشکلات کے باوجود کسی صورت وہاں سے نکلنے کیلئے تیار نہیںہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہاکہ ’’ایرانی رہنما آیت اللہ امام خامنہ ای ایک مذہبی، روحانی اور اعلیٰ اقدار کے حامل ہیں۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور نیتن یاہو کے ذریعے انہیں جان سے مارنے کی دھمکیوں کے باوجودان کے پائے استقلال میں لغزش نہیں آئی۔‘‘ ایران قونصلیٹ جانے والے وفد میں سنجے راؤت، مولانا یعسوب عباس (جنرل سیکریٹری آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ)، فیروز میٹھی بور والا، میدھا کلکرنی (مراٹھی صحافی و مصنف)، نریندر دھومبرے (مراٹھی صحافی)، علاؤالدین شیخ اور نورالدین نائک شامل تھے۔