Updated: October 11, 2025, 6:00 PM IST
| New Delhi
سپریم کورٹ نے دیوالی پر ۵؍ دنوں کیلئے دہلی میں پٹاخوں کی اجازت دی، سولیسٹر جنرل تشار مہتا نے مرکز کی جانب سے سپریم کورٹ میں ایک تفصیلی لائحہ عمل پیش کیا جس میں دہلی-این سی آر میں پٹاخوں کی فروخت لائسنس یافتہ تاجروں تک محدود کرنے اور آن لائن پلیٹ فارمز کو پٹاخے فروخت کرنے سے روکنے کی بات کہی گئی ۔
ہندوستان کی سپریم کورٹ نے کو دیوالی کے موقع پر دہلی اور نیشنل کیپیٹل ریجن (این سی آر) میں پانچ دنوں تک پٹاخوں کی فروخت اور داغنے کی اجازت دے دی۔ قابل ذکر بات یہ کہ یہ اجازت پانچ دنوں کے لیے، آزمائشی بنیادوں پر دی گئی ہے۔ ماحولیات کے ماہرین اور ماہرین کی طرف سے خدشات کے باوجود، یہ دارالحکومت کا کئی سالوں میں پہلا تہوارہو سکتا ہے جہاں قانونی طور پر پٹاخے جلائے جا سکیں گے۔تاہم، چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوئی اور جسٹس کے ونود چندرن کی بینچ نے دہلی-این سی آر میں پٹاخوں پر مکمل پابندی ختم کرنے کے بارے میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ مرکزی حکومت نے تجویز پیش کی تھی کہ صرف ’’گرین پٹاخوں‘‘ کی اجازت دینے والے سخت ضابطہ کے تحت اجازت دی جائے۔بینچ نے اجازت دیتے ہوئے کہا، ’’فی الحال، ہم اسے دیوالی کے پانچ دنوں کے دوران آزمائشی بنیاد پر اجازت دیں گے، تاہم، ہم اسے کچھ وقت کی حد تک محدود کریں گے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: حضرت نظام الدین اولیاء ؒ کا ۷۲۲؍ واںعرس ،وزیراعظم نے تہنیتی پیغام بھیجا
سولیسٹر جنرل تشار مہتا نے مرکز کی جانب سے سپریم کورٹ میں ایک تفصیلی لائحہ عمل پیش کیا جس میں دہلی-این سی آر میں پٹاخوں کی فروخت لائسنس یافتہ تاجروں تک محدود کرنے اور آن لائن پلیٹ فارمز کو پٹاخے فروخت کرنے سے روکنے کی بات کہی گئی ہے۔ پلان میں یہ بھی کہا گیا کہ روایتی پٹاخے اب بھی ممنوع رہیں گے اور درخواست دی گئی کہ یہ نرمی تمام تہواروں کے لیے ہونی چاہیے۔پٹاخے جلانے کا وقت - دیوالی پر شام۸؍ بجے سے رات۱۰؍ بجے تک کا بھی پلان مہتا نے سپریم کورٹ کے سامنے پیش کیا۔ جبکہ نئے سال کی آمد پر رات پونے ۱۲؍ بجے سےساڑھے بارہ بجے تک اور گروپرب کے لیے ایک گھنٹے کی درخواست کی گئی تھی۔
یہ بھی بڑھئے: کرناٹک : سرکاری پروگرام میں قرآن کریم کی تلاوت پر واویلا
دریں اثناء سولیسٹر جنرل نے سپریم کورٹ کو یقین دلایا کہ پٹاخوں کی تیاری کی پیریڈک طور پر پی ایس او ،اور نیشنل انوائرمنٹل انجینئرنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے معائنہ کیا جائے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ بازار میں صرف منظور شدہ گرین پٹاخے ہی فروخت ہوں۔