• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

حکومت او بی سی کوٹے کو ہاتھ نہیں لگائے گی: فرنویس

Updated: September 18, 2023, 1:31 PM IST | Agency | Mumbai/Nagpur

ناگپور میں نائب وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی ، انہوں نے اورنگ آباد، چندر پور اورناگپور میںاوبی سی برادری سے بھی اپنا احتجاج ختم کرنے کی اپیل کی ، فرنویس نے کہا کہ جب وہ وزیر اعلیٰ تھے تب انہوں نے مراٹھا ریزرویشن کی یقین دہانی کی تھی، اب وہ اوبی سی کوٹے کو متاثر کئے بغیر یہ مسئلہ حل کریں گے

Devendra Fadnavis during a meeting with the protesting OBC representatives at Sanvidhan Square in Nagpur. Photo: PTI
فرنویس ناگپور کےسنویدھان اسکوائرپر احتجاج کرنے والے اوبی سی نمائندوں سے ملاقات کے دوران۔ تصویر:پی ٹی آئی

نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے کہا کہ حکومت مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے کے لیے او بی سی کوٹے کو ہاتھ نہیں لگائے گی۔ انہوں نے یہ بیان اپنے ناگپور کے دورے پر دیا جہاں نیشنل او بی سی فیڈریشن اور سروشکیا او بی سی کنبی فیڈریشن نے ریزرویشن کے معاملے پر بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا موقف ہے کہ او بی سی کمیونٹی کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں کی جائے گی۔ اس موقع پر ببن راؤ تائیواڑے، سدھاکر کوہرے، سمیر میگھے، پرینے فوکے، آشیش دیشمکھ اور پروین ڈٹکے وغیرہ موجود تھے۔فرنویس نے کہا کہ انہوں نے اورنگ آباد میں او بی سی کوٹہ کے لیے احتجاج کرنے والوں سے بھی ملاقات کی تھی۔واضح رہےکہ مراٹھا سماج کے ریزرویشن کیلئے منوج جرنگے نے جالنہ میں بھوک ہڑتال شروع کی تھی جسے وزیر اعلیٰ نے ختم کروائی اور مراٹھا برادری کوکنبی سماج کے کوٹے میں سے ریزرویشن دینے کا اعلان کیا ہے،ا س پر کنبی سماج کے لوگ جو اوبی سی زمرے میں آتے ہیں ،ناراض ہیں اور انہوں نے بھی جگہ جگہ احتجاج شروع کردیا ہے۔ اب فرنویس کاکہنا ہےکہ اوبی سی ریزرویشن میں کوئی کمی بیشی نہیں کی جائےگی۔
 نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے اس موقع پر کہا ’’مراٹھا برادری اسی طرح کا ریزرویشن حاصل کرنا چاہتی ہے جو انہیں اس وقت حاصل تھا جب میں وزیراعلیٰ تھا ۔ اس کیلئے ایک کیوریٹیو پٹیشن(فیصلہ کن عرضداشت) دائر کی گئی ہے اور جسٹس بھونسلے کمیٹی کی تجاویز پر عمل درآمد کیلئے بھی کام جاری ہے۔واضح رہےکہ یہ کمیشن مراٹھا ریزرویشن ختم کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعدقائم کیا گیاتھا۔ انہو ں نے کہا کہ اب جسٹس شندے کمیٹی قائم کی گئی ہے جو کنبی-مراٹھا کے معاملے کو مزید تفصیل سے دیکھے گی۔کمیٹی ایک ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ صورتحال یہ نہیں ہے کہ دو برادریاں آپس میں لڑ پڑیں ۔ حکومت بھی ایسا نہیں چاہتی۔ ہر کمیونٹی کے مسائل کو الگ الگ حل کیا جانا چاہئے۔‘‘ فرنویس نے کہا کہ جب وہ وزیر اعلیٰ تھے تب انہوں نے مراٹھا ریزرویشن کی یقین دہانی کی تھی اب وہ اوبی سی کوٹے کو متاثر کئے بغیر یہ مسئلہ حل کریں گے۔
چندر پوراور ناگپور میں بھی احتجاج ختم ہونا چاہئے
 فرنویس نے کہا کہ چندر پور اور ناگپور میں احتجاج کرنے والوں کو بھی اپنا احتجاج ختم کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا ’’میں ناگپور میں ان لوگوں سے ملاقات کروں گا اور ان سے اپنا احتجاج واپس لینے کی درخواست کروں گا۔‘‘ انہوں نے اپیل کی کہ اورنگ آبا د، ناگپور اور چندر پور میں احتجاج کرنے والے اوبی سی سماج اپنا احتجاج ختم کردے۔واضح رہےکہ مراٹھا ریزرویشن کا مسئلہ ریاست میں اس وقت دوبارہ سامنے آیا جب پولیس نے یکم ستمبر کو جالنہ ضلع کے انتروالی سراتی گاؤں میں ریزرویشن کا مطالبہ کرنے والے ہجوم پر لاٹھی چارج کیا تھا ۔ اس مسئلہ پر بھوک ہڑتال پر بیٹھے سماجی کارکن منوج جرنگے کو وہاں سے اسپتال منتقل کرنے کی انتظامیہ کی کارروائی کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔اس کے بعد ریاست نے منوج جرنگے کے ساتھ بات چیت شروع کی اور فیصلہ کیا کہ مراٹھوں کو کنبی ذات کا سرٹیفکیٹ دیا جائے جن کے آباءو اجداد کو حیدرآباد سلطنت کے نظام کے دور کی دستاویزات میں کنبی بتایا گیا ہے۔ اس سے ریاست کے مراٹھواڑہ خطےکے مراٹھوں کو اس کوٹے کے فوائد حاصل ہوں گےجو فوائدکنبی سماج کو اوبی سی کے طورپر مل رہے ہیں ۔تاہم، اس اقدام سے راشٹریہ او بی سی مہاسنگھ سرکاری ملازمتوں اور تعلیم میں ریزرویشن کے لیے او بی سی زمرہ میں مراٹھوں کو شامل کرنے کی مخالفت پر اتر آئے ۔ او بی سی سماج کا کہنا ہےکہ وہ مراٹھاریزرویشن کے خلاف نہیں ہےلیکن اسے ریزرویشن اوبی سی میں سے نہیں ملنا چاہئے۔یہ بھی بتا دیں کہ اس معاملے پر او بی سی مہا سنگھ نے پیر یعنی احتجاج کرنے والا ہے جبکہ منگل سے ببن راؤ تائیواڑے بے مدت بھوک ہڑتال پر بیٹھنے والے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK