Inquilab Logo Happiest Places to Work

دھاراوی: بے تحاشہ بجلی بل بھیجنے کیخلاف زبردست احتجاج

Updated: June 14, 2025, 1:11 PM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai

مکینوں نے ایک ہفتے کا وقت دیا۔ اصلاح نہ ہونے پر مزید بڑے پیمانے پر احتجاج کا انتباہ۔اڈانی کے ساتھ ملی بھگت کا بھی الزام عائد کیا گیا۔

Protests are being held outside the BEST Electricity office in Dharavi, with protesters expressing their displeasure over the hefty electricity bills they have been sent. Photo: INN
دھاراوی میں بیسٹ بجلی دفتر کے باہر احتجاج کیا جارہا ہے اور مظاہرین بھیجے گئے بھاری بھرکم بجلی بل پر ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ تصویر: آئی این این

بے تحاشہ بجلی بل بھیجنے اور بجلی کمپنی کی لوٹ کے خلاف اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن کی جانب سے جمعہ کی سہ پہر بس ڈپو کے پاس زبردست احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے سہولتوں کے فقدان اور صفائی پر توجہ نہ دینے پر بی ایم سی کے خلاف اور دھاراوی ری ڈیولپمنٹ بروجیکٹ کے کمشنر سری نواسن کے خلاف بھی نعرے بازی کی۔ 
 دھاراوی واسیوں کا الزام ہے کہ۱۰؍ ہزار، ۱۵؍ ہزار روپے بجلی بل بھیج کر انہیں لوٹا جارہا ہے۔ مظاہرین کے ایک وفد کی جانب بیسٹ آفیسر کو میمورنڈم دیا گیا اور یہ انتباہ بھی دیا گیا کہ اگر ایک ہفتے کے اندر اسے درست نہ کیا گیا تو اور بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔ 
اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن کے فعال رکن اور مظاہرین کی سربراہی کرنے والے پال رافیل نے کہا کہ بیسٹ کی جانب سے غریبوں کو بھاری بھرکم بجلی بل بھیجا جارہا ہے، معمولی بجلی استعمال کرنے والوں کو بھی ۴؍ ہزار، ۵؍ہزار تو کسی کو ۱۰؍ اور ۱۵؍ ہزار روپے کا بھی بل بھیجا جارہا ہے۔ انہوں نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ اس کے پیچھے اڈانی کی سازش ہے۔ اس طرح سے لوگوں کو پریشان کیا جائے تاکہ اڈانی کے ذریعے ڈیولپمنٹ کی مخالفت کرنے والے مجبور ہوکر دھاراوی چھوڑ دیں لیکن ایسا نہیں ہونے دیا جائے گا اور ہم سب آخری وقت تک لڑیں گے اور جیتیں گے۔ بیسٹ آفیسر کھتے ہیں کہ ڈیجیٹل میٹر لگائیں تو بل کم آئے گا مگر ہم سب یہ سازش بھی سمجھتے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے:’غزہ گلوبل مارچ‘ کے کارکنوں کومصرمیں حراست میں لے لیا گیا

مظاہرین میں شامل ایوب شیخ نے کہا کہ پورے دھاراوی میں مہنگی بجلی اور لمبے چوڑے بل سے مکین پریشان ہیں، وہ گھر چلائیں یا ہزاروں کا بل بھریں۔ یہی وجہ ہے کہ احتجاج کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ 
 ترون داس نے کہا کہ دھاراوی واسیوں کو بجلی بل نہیں بھیجا جارہا ہے بلکہ ان کو لوٹا جارہا ہے۔ بیسٹ کی بجلی سستی ہے اور آج تک کبھی اس طرح سے بجلی بل نہیں بھیجا گیا تھا مگر اب اڈانی سے ملی بھگت کے ذریعے دھاراوی واسیوں کو زیربار کرکے ان کو بھگانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ 
 الیش گاجا کوش (این سی پی لیڈر) نے کہا کہ مہنگائی کی مار سے عام آدمی پہلے سے پریشان ہے، اب اس پر بجلی بل کا بوجھ ڈال کر پریشان کیا جارہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بیسٹ کے اس طریقہ کار کے خلاف آواز بلند کی گئی ہے اور اگر بیسٹ انتظامیہ ہوش میں نہ آیا تو اور زبردست طریقے سے احتجاج کیا جائے گا۔ 
 زبیر قریشی نے کہا کہ بے تحاشہ بجلی بل بھیج کر دھاراوی واسیوں کو پریشان کیا جارہا ہے۔ ایک غریب شخص ہزاروں روپے کا بل کیسے ادا کرے گا۔ بیسٹ انتظامیہ یہ بھی ذہن میں رکھے کی ڈیجیٹل میٹر نہیں لگنے دیا جائے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK