سیاجی شندے نےپھر مخالفت کی، نتیش رانے نے پوچھا’’ بکرا عید پر کیوں آواز نہیں اٹھائی جاتی؟‘‘ سنجے شرساٹ نے نتیش پر تنقید کی۔
ناسک کے تپون میں درخت جنہیں کاٹا جانے والا ہے۔ تصویر:آئی این این
ناسک ضلع کے تپون علاقے میں کمبھ میلے کے انعقاد کی خاطر حکومت نے سیکڑوں کی درختوں کی کٹائی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے خلاف معروف اداکار سیاجی شندے سمیت مختلف فنکاروں اور سماجی کارکنان نے مہم چھیڑ رکھی ہے۔ سیاجی شندے کا تعلق مہایوتی میں شامل اجیت پوار کی پارٹی این سی پی سے بھی ہے۔وہ پہلے دن سے درختوں کی کٹائی کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔ پارٹی سربراہ اجیت پوار نے بھی ان کی حمایت کی ہے۔ اب اس معاملے میں مہایوتی میں شامل تینوں پارٹیوں کے اختلاف کھل کر سامنے آئے ہیںکیونکہ اس پر بی جے پی کے نتیش رانے اور شیوسینا کے سنجے شرساٹ شندے نے بھی بیان دیا ہے۔ یہ دونوں فرنویس حکومت میں وزیر ہیں اور دونوں کے بیانات مختلف ہیں۔
سیاجی شندے روزانہ ہی تپون میں درختوں کی کٹائی کے خلاف کوئی نہ کوئی بیان دے رہے ہیں۔ جمعرات کو انہوں نے کہا ’’ درخت ہمارے ماں باپ ہیں، اگر ان پر حملہ ہوا تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ ‘‘ شندے کا کہنا ہے کہ ’’کمبھ میلہ یا کسی بھی تہوار اور جشن کی ہم مخالفت نہیں کرتےلیکن اس کیلئے ہزاروں درختوں کا قتل (کٹائی) بالکل غلط ہے۔ ‘‘ اداکار نے کہا ’’ حکومت کہہ رہی ہے کہ ہم دیگر مقامات پر درخت لگائیں گے لیکن جس جگہ درخت لگائے جا رہے ہیں وہ پہلے درخت کیوں نہیں اگے؟ کیونکہ وہ بنجر زمین ہے۔ وہاں درخت بڑھ نہیں پائیں گے اس لئے حکومت کو چاہئے کہ وہ ان درختوں کو نہ کاٹے۔ ‘‘
سیاجی شندے کی ماحولیات سے متعلق مہم کو بی جے پی کے شرپسند وزیر نتیش رانے نے مذہبی رنگ دینے کی کوشش شروع کر دی ہے۔ انہوں نےٹویٹ کیا ہے ’’ ماحولیات کے یہ سارے ماہرین جو تپون میں درختوں کی کٹائی کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں وہ بکرا عید کے دن بکروں کی قربانی کے وقت کیوں خاموش رہتے ہیں؟ نتیش رانے کا کہنا ہے کہ ’’ ہم نے کئی بار بکرا عید کے موقع پر بکروں کا خون نالوں میں بہتے دیکھا ہےلیکن اس وقت ہمیں ماحولیات کے ماہرین کہیں دکھائی نہیں دیتے۔ ایک مذہب کیلئے الگ انصاف اور دوسرے مذہب کیلئے الگ انصاف؟ ‘‘ نتیش رانےکا کہنا تھا کہ ’’آپ درختوں کو گلے لگاتے ہیں یہ اچھی بات ہے لیکن آپ بکروں کو گلے کیوں نہیں لگاتے؟ کیا بکروں میں جان نہیں ہوتی؟‘‘
نتیش رانےکے بیان پر حیران کن طور پر شیوسینا (شندے) کے سنجے شرساٹ نے بیان دیا ہے جو کہ خود مسلمانوں کے خلاف بیان دینے کیلئے مشہور ہیں۔ شرساٹ نے کہا ہے’’ یہ نتیش رانے کا ذاتی بیان ہو سکتا ہے لیکن جہاں تک مجھے معلوم ہے کہ ہندوتوا کا درختوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے صرف یہ بیان موضوع کو بھٹکانے اور ماحول کو مزید خراب کرنے کیلئے دیا ہے۔ ‘‘ یاد رہے کہ مقامی سطح پر( ناسک میں) بھی این سی پی کارکنان نے درختوں کی کٹائی کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ یعنی مہایوتی میں درختوں کی کٹائی کا صرف بی جے پی دفاع کر رہی ہے باقی دو پارٹیاں این سی پی اور شیوسینا (شندے) اس کے خلاف ہے۔ ایم این ایس سے تعلق رکھنی والی کئی ضمنی تنظیمیں بھی اس فیصلے کے خلاف احتجاج کرنے کی تیاری کر رہی ہیں۔ اطلاع کے مطابق کچھ ہندوتوا وادی تنظیمیں بھی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف ہیں۔