• Tue, 23 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ڈومبیولی: افتتاح کے محض ۴؍مہینوں میں پلاوا بریج خستہ حالی کا شکار

Updated: September 22, 2025, 11:04 AM IST | Ejaz Abdul Gani | Dombivli

۲۵۰؍کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر اس بریج پر بڑے بڑے گڑھے پڑ گئے ہیں۔ بریج کا کام دوبارہ شروع۔

The road is being rebuilt on the Plava Bridge. Photo: INN
پلاوا بریج پر سڑک دوبارہ تعمیر کی جا رہی ہے۔ تصویر: آئی این این

شیل پھاٹا روڈ پر واقع پلاوا فلائی اوور بریج کا جولائی میں انتہائی عجلت میں افتتاح کیا گیاتھا۔اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ محض ۲ ؍دن بعد بریج کی مرمت کیلئے فوری طور پر اسے بند کرنا پڑاتھا۔ دوبارہ شروع کرنے کےمحض ۳ ؍مہینے میں فلائی اوور کی سڑک اتنی زیادہ خراب ہوگئی کہ اب دوبارہ نئے سرے سے تعمیر کی جا رہی ہے۔ماہرین کے مطابق بریج کی تعمیر کے دوران بریج کے درمیان خلاء کو صحیح ڈھنگ سے بھرا نہیں گیا تھا جس کی وجہ سے بارش کے پانی میں اسفالٹ  کے بار بار بہہ جانے سے بڑے بڑے گڑھے پڑ گئے ہیں۔
 ۲۵۰؍ کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والا پلاوا بریج افتتاح سے تنازع کا شکار ہے۔پلاوا جنکشن کے ٹریفک کو کم کرنے کیلئے ۲۰۱۸ء میں فلائی اوور کی شروعات ہوئی تھی اور تقریباً ۷ ؍سال کے طویل انتظار کے بعد بریج کا صرف ایک حصہ بن کر تیار ہوا تھا۔
  جولائی کے مہینے میں شیوسینا(شندے) کے مقامی رکن اسمبلی راجیش مورے نے کریڈٹ لینے کیلئے جلد بازی میں پلاوا فلائی اوور کا افتتاح کیا اور محض ۲؍ دن بعد بڑے بڑے گڑھے پڑنے شروع ہوگئے۔یہاں سے گزرنے والے لوگ اسے’ اسکڈنگ زون‘ کہنے لگے کیونکہ ایک دن میں ۳ ؍سے ۴ ؍موٹر سائیکل سوار پھسل کر حادثہ کا شکار ہوگئے تھے۔ جولائی سے ستمبر تک اس بریج پر کئی بار بجری اسفالٹ اور کھڑی بچھا کر گڑھے  بھرنے کی ناکام کوشش کی گئی لیکن حالات مزید ابتر ہو گئے۔  اب ایک بار پھر فلائی اوور کے ایک حصہ کو پوری طرح سے اکھاڑ کر نئے سرے سے تار کول کی سڑک تعمیر کی جارہی ہے۔
  کروڑوں روپے خرچ کرکے تعمیر کئے بریج کی دوبارہ مرمت کرنے سے اپوزیشن نے سرکار کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ڈومبیولی میں رہائش پذیر راہل بھگت نے ایم ایس آر ڈی سی کو مکتوب لکھ کر مسافروں کے حفاظت کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے متعلقہ ٹھیکیدار کے خلاف کارروائی اور بریج کی تکنیکی اعتبار سے مرمت کرنے کا مطالبہ کیا۔ 
 دریں اثناء کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن(کے ڈی ایم سی ) انتظامیہ نے واضح نہیں کیا ہے کہ وہ بریج کا ناقص کام کرنے والے ٹھیکیدار پر کب اور کتنا جرمانہ عائد کرے گی۔ دوسری جانب اپوزیشن  نے الزام عائد کیا کہ پلاوا بریج کا ٹھیکیدار مقامی رکن پارلیمان شری کانت شندے کا قریبی ہے لہٰذا اس کے خلاف کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK