موٹر وہیکل ایکٹ قانون میں بڑی تبدیلی کی جائے گی مرکزی حکومت موٹر وہیکل ایکٹ میں کچھ ضروری تبدیلیاں کرنے جا رہی ہے۔ان تبدیلیوں کے ذریعے روڈ سیفٹی کو بہتر بنایا جائے گا
EPAPER
Updated: August 04, 2025, 10:04 PM IST | New Delhi
موٹر وہیکل ایکٹ قانون میں بڑی تبدیلی کی جائے گی مرکزی حکومت موٹر وہیکل ایکٹ میں کچھ ضروری تبدیلیاں کرنے جا رہی ہے۔ان تبدیلیوں کے ذریعے روڈ سیفٹی کو بہتر بنایا جائے گا
آج کل بہت سے لوگ اپنی گاڑی کے انشورنس ختم ہونے کے بعد بھی اپنی گاڑی چلاتے رہتے ہیں جو کہ ایک خطرناک رجحان بنتا جا رہا ہے۔ ایسی حالت میں گاڑی حادثے کا شکار ہو جائے تو نہ تو نقصان پورا ہوتا ہے اور نہ ہی کسی کو مدد ملتی ہے۔ اب حکومت ایسی غفلت پر سخت ایکشن لینے کی تیاری کر رہی ہے۔
موٹر وہیکل ایکٹ قانون میں بڑی تبدیلی کی جائے گی
مرکزی حکومت موٹر وہیکل ایکٹ میں کچھ ضروری تبدیلیاں کرنے جا رہی ہے۔ ان تبدیلیوں کے ذریعے روڈ سیفٹی کو بہتر بنایا جائے گا اور قوانین پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے گا۔ خاص طور پر ایسے لوگوں پر شکنجہ کسنے کی تیاری ہے، جو بغیر انشورنس کے گاڑی چلاتے ہیں اور سڑکوں پر نکلتے ہیں۔
اب جرمانہ زیادہ ہو گا
اب تک اگر کوئی انشورنس کے بغیر گاڑی چلاتے ہوئے پکڑا جاتا ہے تو اس پر پہلی بار۲؍ہزار روپے اور دوسری بار۴؍ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے لیکن اب یہ اصول بدلنے جا رہا ہے۔ نئے اصول کے تحت، اگر آپ پہلی بار پکڑے جاتے ہیں تو آپ کو انشورنس کی بنیادی پریمیم رقم سے ۳؍ گنا تک جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دوسری طرف اگر آپ دوبارہ ایسا کرتے ہیں تو آپ کو ۵؍ گنا تک جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ حکومت سڑکوں پر بغیر بیمہ گاڑیوں کی تعداد کو کم کرنا چاہتی ہے تاکہ کسی بھی حادثے کی صورت میں آسانی سے معاوضہ حاصل کیا جاسکے۔
رفتار کی حد کے حوالے سے بھی قواعد واضح ہوں گے
اس وقت ملک میں رفتار کی حد کے تعلق سے کافی ابہام ہے۔ کئی بار مرکزی اور ریاستی حکومتیں مختلف قوانین نافذ کرتی ہیں جس کی وجہ سے عوام کو سمجھ نہیں آتی کہ کس رفتار سے گاڑی کہاں سے چلائی جائے۔ کئی بار نادانستہ چالان جاری کر دیا جاتا ہے۔نئے نظام کے مطابق، اب مرکزی حکومت کو قومی شاہراہوں اور ایکسپریس ویز پر رفتار کی حد طے کرنے کا حق حاصل ہوگا جبکہ ریاستی حکومتیں ریاستی شاہراہوں اور مقامی سڑکوں کی رفتار کی حد کا فیصلہ کریں گی۔ اس سے ڈرائیورس کو باخبر رہنے میں آسانی ہوگی اور غیر ضروری چالان کی روک تھام بھی ہوگی۔
یہ بھی پڑھئے: آئی پی او:جے ایس ڈبلیو نے۳۶۰۰؍ کروڑروپے کے آئی پی او کا اعلان کیا
ڈرائیونگ لائسنس کے قوانین بھی سخت ہوں گے
اب ڈرائیونگ لائسنس کے حوالے سے بھی نئے قوانین آنے والے ہیں۔ اگر کوئی تیز رفتاری یا نشے میں ڈرائیونگ جیسے سنگین جرم میں پکڑا جاتا ہے تو اسے لائسنس کی تجدید سے قبل ڈرائیونگ ٹیسٹ دینا ہوگا۔ اس کے علاوہ۵۵؍ سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو یہ بھی ثابت کرنا ہوگا کہ وہ لائسنس کی تجدید کے دوران بھی محفوظ طریقے سے گاڑی چلا سکتے ہیں۔ اس کے لیے انہیں ایک بار پھر ڈرائیونگ ٹیسٹ بھی دینا ہوگا۔