• Tue, 23 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

دبئی میں پراپرٹی خریدنے کے معاملے میں ہندوستانی تیسرے نمبر پر

Updated: September 23, 2025, 9:02 PM IST | Dubai

دبئی میں پراپرٹی خریدنے کے معاملے میں ہندوستانی تیسرے نمبر پرہیں، اس کی وجہ دبئی میں ٹیکس میں چھوٹ، پراپرٹی کی بڑھتی ہوئی قیمت اور ہندوستان سےیورپ کی بہ نسبت کم فاصلہ ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

دبئی سوتھبیز انٹرنیشنل ریئلٹی کی ایک تحقیق کے مطابق، اس سال جنوری سے جون کے درمیان دبئی میں لگژری رہائش گاہوں کے حوالے سے ہندوستانی ہائی نیٹ ورتھ انڈیویژولز (ایچ این آئی) ( انتہائی امیر فرد)خرچ کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر رہے۔ ان سے آگے برطانوی اور یورپی شہری ہیں۔ پراپرٹی ڈویلپرز اور بروکرز کے مطابق، دبئی میں ٹیکس چھوٹ، بڑھتی ہوئی پراپرٹی کی قیمتوں اور ہندوستان سے قربت کی وجہ سے امیر ہندوستانی تیزی سے دس لاکھ ڈالر سے زیادہ کی لگژری رہائشی پراپرٹیز خرید رہے ہیں۔ نائٹ فرینک کے مطابق،۲۰۲۴ء میں دبئی میں لگژری  ۴۳۵؍رہائشی اکائی فروخت ہوئیں، جو نیویارک اور لندن میں فروخت ہونے والی اکائی کے برابر ہے۔ دبئی پوری دنیا کے ستاروں اور امیروں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔ دبئی کی ڈویلپمنٹ کمپنی سلیکٹ گروپ کے کامرشیل ڈائریکٹر جارج الحاکم کا کہنا تھا، ’ہمارے پاس دبئی میں ہندوستانی خریداروں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوگا۔ امیر ہندوستانی شہریوں کو دبئی اس کی قربت اور ٹیکس سے چھوٹ کی وجہ سے پسند ہے۔‘ دبئی میں، ایک خریدار پراپرٹی کی قیمت کا۴؍ فیصد دبئی لینڈ ڈیپارٹمنٹ کو فیس کے طور پر ادا کرتا ہے۔ دبئی میں طویل مدتی کیپٹل گینز ٹیکس نہیں ہے۔سلیکٹ گروپ سکس سینسز ریزیڈینسز دبئی مرینا تیار کر رہا ہے، جس کے بارے میں ان کا دعویٰ ہے کہ یہ دنیا کی بلند ترین رہائشی عمارت ہوگی۔ ۶۱؍ ہزار مربع فٹ میں پھیلی سہولیات ہیں، جن میں کرائیو تھراپی اور ہائپر بیرک آکسیجن چیمبرز، ایک کرسٹل ساؤنڈ ہیلنگ روم، اور ایک اسپا ایریا شامل ہے جس میں ہائیڈرو تھراپی کی سہولیات اور جوس بار ہے۔دبئی میں، عمار، دبئی ہولڈنگز، نخیل ماسٹر ڈویلپر ہیں اور سلیکٹ جیسے ڈویلپرز ان سے زمین خرید کر پراپرٹیز تیار کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: ۷؍ بلین ڈالر کے نقصان کی پیش گوئی کے درمیان ۴۵؍ فیصد کم ہندوستانی طلبہ امریکہ پہنچیں گے

سلیکٹ گروپ پراپرٹیز میں، خریداروں کو۴۰؍ فیصد رقم پیشگی اور۶۰؍ فیصد قبضہ ملنے پر ادا کرنی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر ڈویلپرز زیادہ رقم کی ادائیگی مانگتے ہیں۔ریئلٹی بروکریج کے مینیجنگ ڈائریکٹر مارک والٹرز نے مزید کہا، ’کرایہ پر کوئی ٹیکس نہیں ہے۔ جو کچھ آپ کماتے ہیں وہ سیدھا آپ کی جیب میں جاتا ہے۔‘ پراپرٹی کنسلٹنٹس بھی اس سے متفق ہیں۔ نائٹ فرینک مینا کے پارٹنر اور ہیڈ آف ایکسکلوسیو پروجیکٹ سیلز مائیکل ہینسن کا خیال ہے کہ دبئی میں لگژری رہائش گاہوں میں ہندوستانی ایچ این آئی کی خریداری میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوگا۔ ہینسن نے کہا، ’ہندوستان میں ایچ این آئی کی آبادی بہت زیادہ ہے۔ وہ اپارٹمنٹس، پینٹ ہاؤسز، بیچ ریزیڈینسز خرید رہے ہیں۔‘ نائٹ فرینک کی ایک تحقیق کے مطابق، دبئی میں دس لاکھ ڈالر میں۸۰۰؍ مربع فٹ سے زیادہ پرائم پراپرٹی مل جاتی ہے، جبکہ لندن میں اتنی ہی رقم میں تقریباً۳۶۰؍ مربع فٹ پراپرٹی ملتی ہے۔دبئی سوتھبیز انٹرنیشنل ریئلٹی کی مینیجنگ ڈائریکٹر لی ولیمسن کا کہنا تھا کہ کئی عوامل نے دبئی کو ایچ این آئی سرمایہ کاروں میں مقبول بنایا ہے۔ ’پہلی بات، دبئی سیارے کا محفوظ ترین ملک ہے۔ دوسرا، حکومت اپنے تمام شہریوں کی پرواہ کرتی ہے، اور تیسرا، تعلیم اور معیار زندگی بہت اچھا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: متحدہ عرب امارات: نو ممالک کے شہریوں کیلئے سیاحتی اور ملازمت ویزا پرعارضی روک

‘ولیمسن کا خیال ہے کہ قربت ایک اور عنصر ہے جس نے ایچ این آئی سرمایہ کاروں کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’یہ یورپ سے چھ گھنٹے اور ہندوستان سے دو گھنٹے کے فاصلے پر ہے۔ ڈویلپرز اور بروکرز نے کہا کہ ہندوستانی ایچ این آئی بھی کچھ خصوصیات کا مطالبہ کر تے ہیں جو دوسرے خریداروں سے منفرد ہیں۔مثال کے طور پر،سوتھبیز کی ولیمسن کا کہنا تھا کہ ہندوستانی خریدار اجتماعات کے لیے باورچی خانہ کے ساتھ بڑے ہال چاہتے ہیں، جبکہ یورپی ٹی وی رومز سے ہی مطمئن ہیں۔سلیکٹ گروپ کے الحاکم کا کہنا تھا کہ بہت سے ہندوستانی خریدار اپنی رہائش گاہوں میں ’’ واستو‘‘کے بارے میں بھی خاصے محتاط رہتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK