شیوسینا (ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت نےکہا کہ وزیراعظم کے الزام کو ای ڈی کو سرکاری بیان سمجھنا چاہئے اور اس معاملے کی جانچ کرنی چاہئے۔
EPAPER
Updated: May 09, 2024, 11:53 PM IST | Agency | Ahmednagar
شیوسینا (ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت نےکہا کہ وزیراعظم کے الزام کو ای ڈی کو سرکاری بیان سمجھنا چاہئے اور اس معاملے کی جانچ کرنی چاہئے۔
لوک سبھا الیکشن کے دوران سیاسی پارٹیوں کی جانب سے بیان بازیوں کادور جاری ہے۔ ایک روز قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے دعویٰ کیا تھا کہ جب اسے الیکشن شروع ہوا ہے راہل گاندھی امبانی اور اڈانی کے خلاف کوئی بیان نہیں دے رہے ہیں کیونکہ اڈانی نے ٹیمپو بھر کر ان کے پاس پیسے بھیجے ہیں۔ ان کے اس بیان پر ملک بھر میں حیرانی ظاہر کی جا رہی ہے۔ شیوسینا (ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت نے بھی اس تعلق سے رد عمل ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ایسا ہے تو وزیراعظم کو اس معاملے کی ای ڈی کے ذریعے تفتیش کروانی چاہئے۔
سنجے رائوت نے کہا کہ بدھ کو وزیراعظم مودی نے کانگریس پر الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ کانگریس صنعتکار گوتم اڈانی اور مکیش امبانی کے کالے دھن پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہی ہے۔یعنی وزیر اعظم نریندر مودی نے خود صنعتکار گوتم اڈانی اور مکیش امبانی پر مالی بدعنوانی کا الزام لگایا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو وزیر اعظم کے اس بیان کو سرکاری بیان سمجھنا چاہئے اور منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کرنی چاہئے اور امبانی کے ساتھ ساتھ اڈانی کو بھی گرفتار کرنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھئے: چھگن بھجبل مہایوتی کے بجائے مہا وکاس اگھاڑی کی تشہیر کر رہے ہیں؟
سنجے رائوت نے تلنگانہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کی دو انتخابی جلسوں کا حوالہ دیا۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اس پروگرام کے ذریعے مودی نے پہلی بار عوامی طور پر اڈانی اور امبانی کا ذکر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ’’ ملک کے وزیر اعظم کہہ رہے ہیں کہ گوتم اڈانی اور مکیش امبانی کا کالا دھن پوری رفتار سے کانگریس کے پاس جا رہا ہے۔ کانگریس اسی پیسے پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مودی اس بدعنوانی اور بددیانتی کے بارے میں جانتے ہیں۔ ‘‘ رائوت کے مطابق ’’یہ پی ایم ایل اے کے تحت منی لانڈرنگ کا معاملہ ہے۔ اس لئے مودی کو چاہئےکہ وہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سے ان دونوں صنعتکاروں کو گرفتار کرنے کیلئے کہیں۔‘‘ انہوں نے کہا’’ مودی اور بی جے پی پچھلے کچھ سال سے اسی پی ایم ایل اے ایکٹ کے تحت اپوزیشن لیڈروں کو گرفتار کر رہے ہیں۔ اب انہیں اڈانی اور امبانی کے خلاف اسی قانون کے تحت کارروائی کرنی چاہئے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ کو فوری طور پر وزیر اعظم نریندر مودی کا بیان لے کر آرٹیکل ۴۵؍ اے کے تحت اس معاملے میں کارروائی کرنی چاہئے۔