Inquilab Logo Happiest Places to Work

برطانیہ: ایم آئی ۴؍ کی۱۱۶؍ سالہ تاریخ میں پہلی خاتون سربراہ، بلیز میٹرویلی

Updated: June 16, 2025, 7:24 PM IST | London

برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے بلیز میٹرویلی کو خفیہ ایجنسی ایم آئی ۴؍ کا سر براہ منتخب کیا ہے۔ برطانیہ کی ۱۱۶؍ تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا جب کسی خاتون کو ایجنسی کا سربراہ منتخب کیا ہے۔ کیئر اسٹارمر نے اسے تاریخی تقرری قرار دیا ہے۔

Blaise Metreweli. Photo: INN.
بلیز میٹرویلی۔ تصویر: آئی این این۔

برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے دفتر نے بلیز میٹرویلی کو اپنی خفیہ انٹیلی جنس سروس (ایم آئی ۶) کا سربراہ منتخب کیا ہے۔ بلیز میٹرویلی کو رچرڈ ڈمور کے عہدے پر فائز ہوں گی جو خزاں میں اس عہدے سے دستبردار ہو جائیں گے۔ بلیز میٹر ویلی ایم آئی ۶؍ کی ۱۸ ویں چیف مقرر کی گئی ہیں- برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے اس تقرری کو تاریخی قرار دیا ہے اور حالیہ تحفظی چیلنجز کے پیش نظر اسے انٹیلی جنس سروس کا اہم عہدہ قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ غیر معمولی سطح پر خطروں کا سامنا کر رہا ہے- انہوں نے میٹرویلی کے کام کیلئے ان کا شکریہ بھی ادا کیا- خارجہ سیکریٹری ڈیوڈ لیمی نے قومی تحفظ کیلئے کام کرنے کے میٹرویلی کے تجربے کا اعتراف کرتے ہوئے مستقبل میں ایم آئی کی قیادت کیلئے میٹرویلی کو مثالی امیدوار کو قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ کیلئے ملائیشیا کا ’ہزار بحری جہازوں کا بیڑا‘ بھیجنے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ برطانیہ غیر معمولی سطح پر خطروں کا سامنا کر رہا ہے۔ انہوں نے میٹرویلی کے کام کیلئے ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔ خارجہ سیکریٹری ڈیوڈ لیمی نے قومی تحفظ کیلئے کام کرنے کے میٹرویلی کے تجربے کا اعتراف کرتے ہوئے مستقبل میں ایم آئی کی قیادت کیلئے انہیں مثالی امیدوار قرار دیا ہے۔“
فی الحال میٹرویلی ایم آئی کیو سیکشن کی جنرل سیکریٹری کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں جو ٹیکنالوجی اور اختراع کیلئے ذمہ دار ہیں- قبل ازیں انہوں نے گھریلو انٹیلی جنس ایجنسی ایم آئی ۵ ؍میں خدمات انجام دی تھیں۔ انہوں نے اپنے کریئر کا زیادہ تر حصہ مشرقی وسطی اور یورپ میں آپریشنل رولز میں صرف کیا ہے۔ کیمبریج سے گریجویشن یافتہ ماہر بشریات میٹرویلی نے سروس کی قیادت کرنے پر فخر کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے برطانیوں کی حفاظت اور ملک کے مفادات کو فروغ دینے کا عہد کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں ایم آئی ۶؍ کے بہادر آفیسروں اور انٹیلی جنس اور بین الاقوامی ساتھیوں کے ساتھ کام کرنے کیلئے تیار ہوں۔“

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK