Updated: December 30, 2025, 7:03 PM IST
| Ankara
ترکی کے صدر طیب اردگان نے کہا کہ خطے میں عدم استحکام کی اسرائیلی کوششیں بڑھ رہی ہیں، کویت کے ولی عہد شیخ صباح خالد الصباح سے فون پر بات چیت میں اردگان نے کہا کہ اسرائیل کا صومالی لینڈ کو تسلیم کرنے کا فیصلہ علاقائی عدم استحکام کی کوششوں میں سے ایک ہے۔
ترکی کے صدر طیب اردگان۔ تصویر: آئی این این
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کویت کے ولی عہد شیخ صباح خالد الصباح سے بات چیت میں کہا کہ اسرائیل کے ذریعے علاقے کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں اضافہ ہواہے،، انہوں نے تل ابیب کے علاحدگی پسند صومالی لینڈ کو تسلیم کرنے کے فیصلے کی مثال دی۔ترکی کے مواصلاتی ڈائریکٹوریٹ کے مطابق، صومالیہ کی علاقائی سالمیت کو حمایت کی جانی چاہیے،۔ اردگان نے شیخ صباح کے ساتھ فون پر بات چیت میں دو طرفہ، علاقائی اور عالمی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے کہا کہ وہ ترکی-کویت دو طرفہ تعلقات کو تمام شعبوں میں مضبوط بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں، اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں اضافہ ہوتا رہے گا۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل: اذان سے یہودی ’پریشان‘ ہوتے ہیں، پابندی پر متنازع بل
دریں اثناء غزہ کی تعمیر نو کے حوالے سے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہ ایک پائیدار جنگ بندی اور امن کے حصول کے بعد اس کا آغاز ہوگا، انہوں نے کہا کہ اس عمل میں ترکی اور کویت کے درمیان تعاون اہم ہوگا۔اس کے علاوہ اردگان نے نائیجر کے صدر عبدالرحمان چیانی کے ساتھ فون پر بات چیت کی، جہاں دونوں لیڈروں نے علاقائی اور عالمی ترقیات پر تبادلہ خیال کیا۔ترکی کے مواصلاتی ڈائریکٹوریٹ کے مطابق، ترکی-نائیجر تعلقات کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔ ایردوان نے فون کال کے دوران تمام شعبوں میں نائیجر کو ترکی کی مسلسل حمایت کا اظہار کیا۔ ترک صدر نے مزید کہا کہ وہ دو طرفہ تعاون کو بڑھانے کے لیے خصوصاً توانائی، کان کنی اور دفاع کے شعبوں میں اقدامات جاری رکھیں گے۔
یہ بھی پڑھئے: صومالیہ ایک ہے اور ایک ہی رہے گا: نیتن یاہو کے خلاف ملک بھر میں شہریوں کا احتجاج
واضح رہے کہ صومالی لینڈ جسے اسرائیل نے ایک نئی ریاست کے طور پر تسلیم کیا ہے، صومالیہ کی علاحدگی پسند تحریک کا ایک حصہ ہے، حالانکہ اسرائیل کے اس اقدام کی تمام عالمی برادری نے مذمت کی ہے، جس میں عرب لیگ، یورپی یونین اور افریقی یونین بھی شامل ہے، ساتھ ہی صومالیہ کی علاقائی سالمیت کی حمایت کی ہے۔ صومالی لینڈ کے تسلیم کرنے کے نتیجے میں خطے میں دیگر علاحدگی پسند تحریکوں کو بھی تقویت ملے گی، اور وہ اپنی کوششیں تیز کردیں گی۔ ترک صدر نے اسرائیل کی اس شر انگیز حرکت پر کویت کے ولی عہد کی توجہ مبذول کرائی، اور اپنے خدشات کا اظہار کیا۔