• Wed, 05 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کشمیر میں فلمی صنعت کی واپسی: جنوبی ہند کی فلم ٹیم نے شوٹنگ شروع کی

Updated: November 05, 2025, 3:47 PM IST | Srinagar

وادی کشمیر میں پہلگام دہشت گردانہ حملے کے ۷؍ ماہ بعد فلموں کی شوٹنگ کا ایک بار پھر آغاز ہوا ہے جس سے نہ صرف فلم انڈسٹری بلکہ سیاحتی اور مقامی کاروباری طبقے میں بھی ایک نئی اُمید جاگ اٹھی ہے۔

Film Shooting In Kashmir.Photo:PTI
کشمیر میں فلم کی شوٹنگ۔ تصویر:پی ٹی آئی

وادی کشمیر میں پہلگام دہشت گردانہ حملے کے ۷؍ ماہ بعد فلموں کی شوٹنگ کا ایک بار پھر آغاز ہوا ہے جس سے نہ صرف فلم انڈسٹری بلکہ سیاحتی اور مقامی کاروباری طبقے میں بھی ایک نئی اُمید جاگ اٹھی ہے۔ 
جنوبی ہند کی ایک فلم ٹیم نے حال ہی میں سری نگر اور جنوبی کشمیر کے مختلف مقامات پر شوٹنگ کا آغاز کیا ہے۔ 
 یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب اپریل ۲۰۲۵ء کے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد کئی فلم پروڈکشن ہاؤسز نے اپنی شوٹنگز منسوخ کر دی تھیں۔ اس حملے نے وادی کے فلمی اور سیاحتی ماحول پر گہرا اثر ڈالا تھا۔ تاہم، موجودہ شوٹنگ اس بات کا ثبوت ہے کہ کشمیر ایک بار پھر فلمسازوں کے لیے محفوظ، پرامن اور پُرخلوص ماحول فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔  گزشتہ چند ماہ کے دوران حکومتِ جموں و کشمیر، محکمہ سیاحت، اور مقامی سیکوریٹی ایجنسیوں کی جانب سے فلم یونٹس کے لیے سازگار ماحول بحال کرنے کی کوششوں کے نتیجے میں حالات ایک بار پھر سازگار نظر آنے لگے ہیں۔ 
 جنوبی ہند کی اس فلم ٹیم نے، جس کے پروجیکٹ کا نام ابھی ظاہر نہیں کیا گیا، شوٹنگ کا آغاز ڈل جھیل، چرار شریف، پلوامہ کے کچھ حصوں اور پہلگام کے مضافات میں کیا ہے۔ فلم کے ڈائریکٹر اور مرکزی اداکاروں نے  اپنے تاثرات میں وادی کے امن و سکون کی تعریف کی۔  ان کا کہنا ہےکہ اگرچہ شروع میں اُنہیں کچھ خدشات تھے، لیکن کشمیر پہنچنے کے بعد ان کے تمام خدشات دور ہوگئے۔ہمیں میڈیا رپورٹس سے خدشہ تھا کہ وادی میں حالات سازگار نہیں ہوں گے، مگر یہاں آ کر پتہ چلا کہ یہ جگہ نہ صرف محفوظ ہے بلکہ بے حد خوبصورت بھی ہے۔ مقامی لوگ تعاون کرتے ہیں  اور شوٹنگ کے دوران کسی قسم کی رکاوٹ پیش نہیں آئی۔  ماہرینِ سیاحت اور فلم انڈسٹری سے وابستہ افراد اس فلم ٹیم کی واپسی کو کشمیر کے فلمی سیاحتی مستقبل کے لیے ایک اہم موڑ قرار دے رہے ہیں۔ 
وادی کی فلمی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو راج کپور سے لے کر یش چوپڑا تک کئی بڑے فلمسازوں نے یہاں کے مناظر کو اپنی فلموں کا حصہ بنایا تاہم۱۹۹۰ءکی دہائی میں شورش کے دوران فلم سازی تقریباً بند ہوگئی تھی، جو اب رفتہ رفتہ بحال ہو رہی ہے۔ 
محکمہ سیاحت کے ایک سینئر افسر نے اپنا نام پوشیدہ رکھنے کی شرط پر کہا کہ یہ بہت مثبت اشارہ ہے کہ بیرونی فلمساز دوبارہ کشمیر واپس آ رہے ہیں۔ حکومت نے فلم پالیسی۲۰۲۱ء کے تحت متعدد سہولیات فراہم کی ہیں، جن میں سنگل ونڈو منظوری، سیکوریٹی کوآرڈی نیشن  اور مالی مراعات شامل ہیں۔ اب جب کہ جنوبی ہند کی ٹیم نے اعتماد کا اظہار کیا ہے تو ہمیں یقین ہے کہ بالی ووڈ اور دیگر علاقائی صنعتیں بھی واپس آئیں گی ۔ اس شوٹنگ سے مقامی فنکاروں، تکنیکی ماہرین، لائٹ مین، ٹرانسپورٹرس، ہوٹل مالکان  اور دیگر چھوٹے کاروباریوں کو براہِ راست فائدہ پہنچا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: نیو یارک انتخابات: تقریر میں ممدانی نے جواہر لال نہرو کے تاریخی الفاظ دہرائے

سری نگر کے ایک لوکیشن منیجر نے بتایا کہ پہلگام حملے کے بعد تقریباً دو ماہ تک کام بند تھا۔ اب جب یہ ٹیم واپس آئی ہے تو کئی نوجوانوں کو کام ملا ہے۔ اس سے ہم سب کا حوصلہ بڑھا ہے۔ ذرائع کے مطابق، نومبر اور دسمبر کے مہینوں میں بالی ووڈ، تمل، اور ملیالم فلم انڈسٹری کی متعدد ٹیمیں کشمیر میں شوٹنگ کے لیے آنے والی ہیں۔ ان میں کچھ بڑے بینرز شامل ہیں جنہوں نے پہلگام اور گل مرگ کے علاوہ بانڈی پورہ اور گریز وادی کو بھی اپنی فلم لوکیشنز میں شامل کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK