یوٹاہ کے بعد فلوریڈا دوسری امریکی ریاست بن گئی ہے جس نے پینے کے پانی میں فلورائیڈ کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے۔
EPAPER
Updated: May 17, 2025, 10:08 PM IST | Jacksonville
یوٹاہ کے بعد فلوریڈا دوسری امریکی ریاست بن گئی ہے جس نے پینے کے پانی میں فلورائیڈ کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو گورنمنٹ رون ڈی سینٹیس کے دستخط کردہ ایک نئے قانون کے بعد امریکی ریاست فلوریڈا عوامی پینے کے پانی میں فلورائیڈ کے اضافے پر پابندی لگانے والی دوسری امریکی ریاست بن گئی ہے۔ نئے اقدام کے تحت پانی صاف کرنے کیلئے صرف وہ اشیاء استعمال کی جاسکتی ہیں جن کے انسانی صحت پر مضر اثرات نہ پڑیں اس لئے فلورائیڈ پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ ریپبلکن پارٹی کے رکن ڈی سینٹیس نے دستخط کے موقع پر کہا کہ ’’اپنے دانتوں کیلئے فلورائیڈ کا استعمال کریں، یہ ٹھیک ہےلیکن اسے پانی کی فراہمی میں شامل کرنا بالکل ایسا ہی ہے کہ لوگوں کو زبردستی دوا پلائی جارہی ہے۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: ۲۰۲۴ء میں تقریباً۳۰۰؍ ملین افراد کو شدید بھوک کا سامنا کرنا پڑا: رپورٹ
رپورٹ کے مطابق، یہ اقدام فلوریڈا کے متنازع سرجن جنرل ڈاکٹر جوزف لاڈاپو کی طرف سے نومبر میں جاری کردہ رہنمائی کے مطابق ہے جنہوں نے مبینہ طور پر صحت کے ممکنہ خدشات کی وجہ سے کمیونٹی کے پانی کی سپلائی سے فلورائیڈ بند کرنے کامشورہ دیا تھا۔ ریاستی صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، فی الحال ۷۰؍ فیصد سے زیادہ شہری عوامی پانی کے نظام کا استعمال کرتے ہیں جس میں بھاری مقدار میں فلورائیڈ ملایا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ فلورائیڈ قدرتی طور پر پایا جانے والا معدنیات ہے۔ کئی دہائیوں سے، صحت کے حکام، بشمول یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن، منہ کی بیماریوں کو روکنے میں مدد کیلئے پینے کے پانی میں اس کے کنٹرول شدہ استعمال کی حمایت کرتے رہے ہیں۔ تاہم، کچھ مطالعات نے حمل کے دوران ہائی فلورائیڈ کی نمائش کو بچوں میں کم آئی کیو اسکور اور طرز عمل کے مسائل سے جوڑا ہے، جس سے اس کے ممکنہ نیورو ڈیولپمنٹ اثرات کے بارے میں خدشات بڑھتے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی ریاست یوٹاہ نے پانی میں فلورائیڈ کے استعمال پر پابندی عائد کی تھی۔