متحدہ عرب امارات کے عجمان نیو وینچر سینٹر فری زون (اے این سی ایف زیڈ) نے اپنے قیام کے پہلے سال میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے اور اکتوبر ۲۰۲۴ء سے اب تک چھ ہزار پانچ سو سے زائد کمپنیوں کی کامیاب رجسٹریشن کا ریکارڈ درج کیا ہے۔
EPAPER
Updated: November 14, 2025, 9:06 PM IST | Mumbai
متحدہ عرب امارات کے عجمان نیو وینچر سینٹر فری زون (اے این سی ایف زیڈ) نے اپنے قیام کے پہلے سال میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے اور اکتوبر ۲۰۲۴ء سے اب تک چھ ہزار پانچ سو سے زائد کمپنیوں کی کامیاب رجسٹریشن کا ریکارڈ درج کیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے عجمان نیو وینچر سینٹر فری زون (اے این سی ایف زیڈ) نے اپنے قیام کے پہلے سال میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے اور اکتوبر ۲۰۲۴ء سے اب تک چھ ہزار پانچ سو سے زائد کمپنیوں کی کامیاب رجسٹریشن کا ریکارڈ درج کیا ہے۔ فری زون نے ممبئی میں کاروباری لیڈروں اور کے ساتھ بات چیت میں بتایا کہ ان نئی رجسٹریشنز میں ۴۰؍ تا ۴۵؍فیصد تک ہندوستانی کاروباری ادارے شامل ہیں، جو اس زون کی ہندوستانی کاروباروں کے درمیان خصوصی مقبولیت کی عکاسی کرتا ہے۔
اے این سی ایف زیڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر رشی سومیا، آپریشنز ڈائریکٹر ناصر الخانباشی اور فائنانس ڈائریکٹر محمد فتحی کی قیادت میں ہونے والے دورے میں زون نے ۲۰۲۶ء تک دس ہزار رجسٹرڈ کمپنیوں کے ہدف کا اعلان کیا اور اس ہدف کے حصول کے لیے ڈجیٹل انضمام اور کاروبار دوست پالیسیوں پر زور دیا۔ چیئرمین شیخ محمد بن عبداللہ النعیمی نے کہا جمعہ کو میڈیا کو بتایا کہ چھ ماہ کے مختصر عرصے میں۶۵۰۰؍ سے زائد رجسٹریشنز عجمان کی کاروباری معاونت اور ڈجیٹل طرزِ عمل پر عالمی اعتماد ظاہر کرتی ہیں اور یہ عجمان وژن۲۰۳۰ء کے اہداف کے عین مطابق ہے۔
انتظام اور مکمل طور پر ڈجیٹل کاروباری سیٹ اپ کے عمل نے اس فری زون کی کشش بڑھائی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کاروباری لائسنس دو گھنٹے کے اندر جاری کیے جا سکتے ہیں اور ویزا کی کارروائیاں ۲۴؍ گھنٹوں میں مکمل ہو جاتی ہیں۔ فری زون سرمایہ کاروں کو جامع معاونت فراہم کرتا ہے جن میں دستاویزات، ریگولیٹری منظوری اور تعمیل شامل ہیں، جس سے کاروباری عمل تیز اور بے رکاوٹ ہوتا ہے۔
ای این سی ایف زیڈ ٹیکنالوجی اور تیز تر آپریشن کے لیے ایک لائسنس کے تحت دس مختلف کاروباری سرگرمیاں چلانے کی سہولت دیتا ہے اور خاص طور پر مصنوعی ذہانت، بلاک چین، ڈجیٹل گیمنگ اور تخلیقی صنعتوں کے کاروباروں کے لیے موزوں پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ بزنس پیکجز کی شروعات کی قیمت ۱۰۸۰۰؍امارات درہم بتائی گئی ہے، جس میں لائسنسنگ، ویزا پروسیسنگ اور ورک اسپیس کے آپشن شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:آر بی آئی نے برآمد کاروں کو قرض کی ادائیگی، برآمد کے ضابطوں میں بڑی رعایت دی
زون کی حکمتِ عملی میں مقامی اور عالمی مارکیٹس تک موثر رسائی بھی شامل ہے، اس کا اسٹریٹجک محل وقوع ہوائی، سمندری اور سڑک رابطوں کے ذریعے مشرق وسطیٰ، افریقہ اور ایشیا کے لیے موزوں ہے۔ کمپنیوں کی متنوع رجسٹریشن نے عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھایا ہے اوراے این سی ایف زیڈ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، سرمایہ کار سروسز اور عالمی شراکت داریوں کو مزید مضبوط کرے گا تاکہ اپنا ۲۰۲۶ءکا ہدف حاصل کر سکے۔