Inquilab Logo

فرانس حجاب تنازع: طالبہ کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا

Updated: March 29, 2024, 10:53 AM IST | Agency | Paris

فرانس کی حکومت کا کہنا ہے کہ جس نو عمر مسلم طالبہ نے اسکارف کے حوالے سے اپنے ہیڈ ٹیچر پر مارنے پیٹنے کا الزام لگایا تھا، اسکے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

فرانس کی حکومت کا کہنا ہے کہ جس نو عمر مسلم طالبہ نے اسکارف کے حوالے سے اپنے ہیڈ ٹیچر پر مارنے پیٹنے کا الزام لگایا تھا، اسکے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فرانس کے وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ جس نو عمر مسلم لڑکی نے اسکارف کے حوالے سے گرما گرم بحث کے دوران اپنے ہیڈ ٹیچر پر مارنے کا `جھوٹا الزام عائد کیا تھا، اس کے خلاف ریاست کی طرف سے مقدمہ دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ہیڈ ٹیچر نے اس بات پر اصرار کیا تھا کہ طالبہ کو فرانسیسی قانون کے مطابق اسکول کے اندر اپنا سر نہیں ڈھانپنا چاہیے۔ البتہ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر جان سے مارنے کی دھمکیوں کے بعد انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

یہ بھی پڑھئے:ڈونالڈ ٹرمپ انٹرنیٹ کے ذریعہ انجیل فروخت کررہے ہیں

فرانس کے اسکولوں میں دو اساتذہ کے قتل کے بعد سے، اس طرح کے خطرات کو انتہائی سنجیدگی سے لیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ ۲۰۲۰ء میں پیرس کے ایک مضافاتی علاقے میں سڑک پر ہی ایک استاد سیموئل پیٹی کا سر قلم کر دیا گیا تھا۔ اس کے پانچ ماہ قبل اراس میں اسکول کے اندر ہی ایک اور ٹیچر ڈومینک برنارڈ کو قتل کر دیا گیا تھا۔ معلوم ہوکہ جب اسکارف کے حوالے سے تازہ تنازع منظر عام پر آیا تو، تو بعض افراد کی جانب سے ٹیچر کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔ اسی کے بعد پیرس میں ایک اسکول کے ہیڈ ٹیچر نے اپنے استعفے کا اعلان گزشتہ جمعہ کے روز ایک ای میل کے ذریعے کیا۔ البتہ استاد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔ ہیڈ ٹیچر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا، `اپنی اور ادارے کی حفاظت کی فکر کرتے ہوئے، بالآخر میں نے اپنی ذمہ داریاں چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسکول میں اسکارف کا یہ تنازع گزشتہ۲۸؍ فروری کو اس وقت پیش آیا تھا، جب ہیڈ ماسٹر نے ۳؍ مسلم طالبات سے کہا کہ وہ اپنے سر سے نقاب اتار کر ملک کے قانون کی پابندی کریں۔ اس حکم کی دو طالبات نے تو تعمیل کی لیکن تیسری نے اسکارف اتارنے کا حکم مسترد کر دیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK