فرانس کے شہر امبواز کے ایک چھوٹے سے ریستوران نے اپنے گاہکوں کے لیے نئی پالیسی متعارف کروا کر نیا تنازع کھڑا کر دیا ہے, جس کے تحت گاہکوں کو ان کے ریزرویشن میں بتائی گئی تعداد سے کم یا زیادہ افراد کے ساتھ آنے پر جرمانہ کیا جائے گا۔
EPAPER
Updated: June 15, 2025, 9:07 PM IST | Paris
فرانس کے شہر امبواز کے ایک چھوٹے سے ریستوران نے اپنے گاہکوں کے لیے نئی پالیسی متعارف کروا کر نیا تنازع کھڑا کر دیا ہے, جس کے تحت گاہکوں کو ان کے ریزرویشن میں بتائی گئی تعداد سے کم یا زیادہ افراد کے ساتھ آنے پر جرمانہ کیا جائے گا۔
فرانس کے شہر امبواز کے ایک چھوٹے سے ریستوران نے اپنے گاہکوں کے لیے نئی پالیسی متعارف کروا کر نیا تنازع کھڑا کر دیا ہے۔این ڈی ٹی وی کے مطابق ریستوران نے ایک ایسی پالیسی کا اعلان کیا ہے جس کے تحت گاہکوں کو ان کے ریزرویشن میں بتائی گئی تعداد سے کم یا زیادہ افراد کے ساتھ آنے پر جرمانہ کیا جائے گا۔ ۲۰؍ نشستوں پر مشتمل اس ریستوران کا نام ’لیلوٹ‘ ہے اور اس کے شیف و مینیجر اولیور وینسینٹ نے ریستوران کی نئی پالیسی کا اعلان کیا جس کے مطابق ریزرویشن میں بتائے گئے افراد کی تعداد کم یا زیادہ ہونے کی صورت میں ۱۵؍ یورو فی فرد کے حساب سے جرمانہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھئے: فرانس فلسطین کو تسلیم کرنے کے عزم پر قائم: وزیر خارجہ
اولیور وینسینٹ کا کہنا ہے کہ وہ اکثر اس مسئلے کا سامنا کرتے ہیں کہ گاہک ریزرویشن کے مطابق نہیں آتے جس کی وجہ سے ریستوران کی منصوبہ بندی متاثر ہوتی ہے۔اسی لیے انہوں نے گاہکوں کو ذمے دار ٹھہرانے کے لیے یہ اقدام اٹھایا ہے۔فیس بک پر ایک پوسٹ کے ذریعے انہوں نے آگاہ کیا کہ اب سے جرمانے عائد کیا جائے گا۔انہوں نے اپنی فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ ’ریستوران لِیلوٹ ایک تبدیلی کا اعلان کرتا ہے۔ اب اگر آپ اپنی بکنگ میں دی گئی مہمانوں کی تعداد کے مطابق نہیں آتے تو ہر غیرحاضر یا اضافی فرد پر۱۵؍ یورو کے حساب سے چارج کیا جائے گا، سمجھنے کا شکریہ۔‘ڈیلی میل سے بات کرتے ہوئے اولیور نے کہا کہ ’اس جرمانے سے آسانی سے بچا جا سکتا ہے اگر گاہک وقت پر ریستوران کو اطلاع دے دیں، کیونکہ آج کل زیادہ تر لوگوں کے پاس ۲۴؍ گھنٹے موبائل فون کی سہولت موجود ہوتی ہے۔‘
یہ بھی پڑھئے: سکم ہندوستان کی واحد ریاست ہے جہاں کروڑوں روپے پر بھی ٹیکس نہیں ہے
اس سوشل میڈیا پوسٹ پر صارفین کی جانب سے دلچسپ تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔کچھ نے ریستوران کے اس اقدام کی حمایت کی تو کچھ نے اسے اضافی پریشانی قرار دیا ہے۔ ایک صارف اورلی کیوریس نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ ’اس پیغام کے پس منظر کو سمجھتی ہوں لیکن اس کا انداز شاید درست نہیں، ہنگامی حالات ہوتے ہیں، اس اقدام سے آپ کو کوئی اچھی شہرت نہیں ملے گی، آپ نے کچھ زیادہ ہی سختی دکھائی ہے۔ ‘’ذرا تصور کریں کہ ایک ایمرجنسی ڈاکٹر جو اپنے خاندان کے ساتھ کھانے میں شامل نہیں ہو سکا یا کسی کو فیملی ایمرجنسی ہو گئی ہو تو وہ کیا کرے گا۔