Inquilab Logo Happiest Places to Work

فرانس فلسطین کو تسلیم کرنے کے عزم پر قائم: وزیر خارجہ

Updated: June 14, 2025, 10:04 PM IST | Paris

فرانس کے وزیر خارجہ نے فلسطین کو تسلیم کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے پیرس فورم کےخطاب میں کہا کہ ہر منٹ غزہ میں جنگ بندی کے حصول کیلئے وقف ہونا چاہئے۔

French Foreign Minister Jean-Noel Barrot. Photo: X
فرانس کے وزیر خارجہ ژاں نوایل بارو۔ تصویر: ایکس

فرانس کے وزیر خارجہ ژاں نوایل بارو نے جمعے کے روز فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے ملک کے عزم کی دوبارہ توثیق کی۔ بارو نے پیرس پیس فورم کے زیر اہتمام سول سوسائٹی ایونٹ ’’پیغامِ پیرس برائے دو ریاستی حل، امن اور علاقائی سلامتی‘‘ میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ فرانس ’’ فلسطینی ریاست کو تسلیم کر کے فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کا تحفظ کرے گا۔‘‘  انہوں نے زور دے کر کہا: ’’میں یہاں دوبارہ دہراتا ہوں، خطے میں حالیہ جو بھی پیشرفت ہوں، فرانس ایسا کرنے کیلئے پُرعزم ہے۔‘‘
بارو نے خبردار کیا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ فلسطینیوںکیلئے  سیاسی حل تلاش کیا جائے، اور انہوں نے کہا کہ فرانس اس ماہ کے آخر میں نیویارک میں سعودی عرب کے اشتراک سے منعقد ہونے والی اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ کانفرنس میں دو ریاستی حل پر اسی پر توجہ مرکوز کرے گا۔ انہوں نے واضح کیاکہ ’’اس سیاسی حل میں ایک قابلِ عمل فلسطینی ریاست کے قیام کا تصور شامل ہے، جہاں نئی حکمرانی ہو، اور اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں کے لیے مضبوط سلامتی کی ضمانتیں موجود ہوں۔‘‘ بارو نے بین الاقوامی برادری سے ’’عزم ‘‘ اور ’’مضبوط اجتماعیت‘‘ کی اپیل کرتے ہوئے ’’امن کے راستے‘‘ پر زور دیا، اور فوری جنگ بندی، تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی، اور غزہ میں بڑے پیمانے پر اور بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی کی فوری ضرورت کو دہرایا۔ 

یہ بھی پڑھئے: کوئی بھی ملک کسی دوسرے کے وجود کیلئے خطرہ نہ بنے: پوپ لیو چہارہم

انہوں نے سختی سے کہادو ریاستی حل، جس پر ہم پختہ یقین رکھتے ہیں — جو خطے میں امن اور سلامتی کی شرط ہے، زمین پر یکطرفہ اقدامات میں اضافہ، آبادکاری میں توسیع کی رفتار اور الحاق کے امکانات، نفرت میں شدت، اور امن عمل کا انہدام روکنے کیلئے ایک  بین الاقوامی قانون کی ضرورت ہے۔‘‘بارو نے کہا کہ’’ شہری غزہ میں جاری جنگ کا جانی تاوان چکا رہے ہیں جو بہت طویل ہو چکی ہے۔‘‘  انہوں نے کہا، ’’ہم اہل غزہ کے ساتھ ہمدردی کے مقروض ہیں، اور ہرہمارا منٹ جنگ بندی کے حصول کے لیے وقف ہونا چاہیے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK