• Wed, 29 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ جنگ بندی کی خلاف ورزی، اسرائیل نے غزہ بھر میں حملے کئے، ۲۴ بچوں سمیت ۶۳ فلسطینی ہلاک

Updated: October 29, 2025, 4:29 PM IST | Gaza

غزہ میں موجود طبی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل کے جنگی طیاروں نے غزہ شہر کے صبرا محلے اور خان یونس سمیت کئی علاقوں کو نشانہ بنایا۔

Photo: X
تصویر: ایکس

گزشتہ رات اسرائیل نے امریکہ کی ثالثی میں ۱۰ اکتوبر سے نافذ العمل جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ بھر میں شدید فضائی حملے کئے جن میں ۲۴ بچوں سمیت ۶۳ سے زائد فلسطینی ہلاک ہوگئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ حملے غزہ پٹی کے جنوبی علاقے رفح میں فائرنگ کے تبادلے کے بعد کئے گئے جس میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہوا تھا۔ اس کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے ”طاقتور“ جوابی حملوں کا حکم دیا۔

حماس نے رفح میں ہونے والی فائرنگ میں کسی بھی شمولیت سے انکار کیا ہے۔ اس کے مسلح ونگ، القسام بریگیڈز نے اسرائیل پر جنگ بندی توڑنے کا الزام لگایا اور خبردار کیا کہ اس کشیدگی سے غزہ میں اب بھی موجود ۱۳ اسرائیلی یرغمالیوں کی باقیات کی بازیابی اور حوالے کرنے کی کوششوں میں تاخیر ہوگی۔

غزہ میں موجود طبی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل کے جنگی طیاروں نے غزہ شہر کے صبرا محلے اور خان یونس سمیت کئی علاقوں کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں رہائشی گھروں اور بے گھر خاندانوں کو پناہ دینے والے ایک اسکول کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں کئی لوگ ہلاک ہوگئے ہیں، جبکہ دیگر ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: مغربی کنارے میں اسرائیل کا آپریشن، ۳؍ فلسطینی شہید

جنگ بندی خطرے میں

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ۲۰ نکاتی امن منصوبے کے تحت نافذ العمل اس جنگ بندی معاہدے میں تقریباً دو ہزار فلسطینی قیدیوں کے بدلے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ کی تعمیر نو کا مطالبہ شامل ہے۔ تازہ حملوں کے باوجود، ٹرمپ نے کہا کہ جنگ بندی ”خطرے میں نہیں ہے۔“ انہوں نے ایئر فورس ون پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”انہوں نے ایک اسرائیلی فوجی کو مارا، تو اسرائیلیوں نے جواب دیا۔ اور انہیں جواب دینا چاہئے۔“ نائب صدر جے ڈی وینس نے بھی اصرار کیا کہ ”جنگ بندی برقرار ہے۔“ انہوں نے اس تشدد کو ”چھوٹی جھڑپیں“ قرار دیا۔

عرب اور دیگر ممالک کا ردعمل

عرب ممالک نے اسرائیل کے تازہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ جنگ بندی کی ثالثی میں شریک مصر اور قطر نے فریقین سے تحمل کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ نئی کشیدگی ”امن کی کوششوں کو کمزور کر دے گی۔“ اردن نے اس حملے کو ”بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی“ قرار دیا جبکہ عرب لیگ نے عام شہریوں کو بار بار نشانہ بنانے پر اقوام متحدہ کے ذریعے فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ:غیر ملکی صحافیوں کے داخلے سے قبل اسرائیل کی نسل کشی کے ثبوت مٹانے کی کوشش

غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ اکتوبر ۲۰۲۳ء میں اسرائیل کی فوجی مہم شروع ہونے کے بعد سے ۶۸ ہزار ۵۰۰ سے زائد فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں جن میں بیشتر تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ دو سال سے جاری اسرائیلی کارروائیوں میں ایک لاکھ ۷۰ ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں نے خبردار کیا ہے کہ جنگ بندی کی کسی بھی خلاف ورزی سے غزہ ایک اور گہرے بحران کی طرف دھکیلے جاسکتا ہے اور اس سے مزید لاکھوں افراد متاثر ہوسکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK