Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ: اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک ۱۴؍ ہزار ۷۸۴؍ فلسطینی طلبہ کا قتل، ۲۴؍ ہزار ۷۶۶؍ زخمی

Updated: May 01, 2025, 10:01 PM IST | Gaza

فلسطینی وزارت تعلیم اور اعلیٰ تعلیم نے رپورٹ دی ہے کہ ۷؍اکتوبر۲۰۲۳ءکو غزہ اور مغربی کنارے پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی نسل کشی کی جنگ کے آغاز سے اب تک ۱۴؍ ہزار ۷۸۴؍ طلبہ شہید اور۲۴؍ ہزار ۷۶۶؍زخمی ہو چکے ہیں۔

Children stand next to a destroyed building in Gaza. Photo: X.
غزہ میں کچھ بچے ایک تباہ شدہ عمارت کے پاس کھڑے ہیں۔ تصویر: ایکس۔

فلسطینی وزارت تعلیم اور اعلیٰ تعلیم نے رپورٹ دی ہے کہ ۷؍اکتوبر۲۰۲۳ءکو غزہ اور مغربی کنارے پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی نسل کشی کی جنگ کے آغاز سے اب تک ۱۴؍ ہزار ۷۸۴؍ طلبہ شہید اور۲۴؍ ہزار ۷۶۶؍زخمی ہو چکے ہیں۔ وزارت تعلیم نے منگل کو ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں جنگ کے آغاز سے اب تک شہید ہونے والے طلبہ کی تعداد۱۴؍ ہزار۶۴۹؍ سے زائد اور زخمی ہونے والوں کی تعداد۲۳؍ ہزار ۹۳۶؍تک پہنچ گئی ہے۔ دریں اثناء مغربی کنارے میں ۱۳۵؍ طلبہ شہید اور ۲۴؍ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ اس دوران قابض فوج نے ۷۲۴؍ کو گرفتار کیا گیا۔ 

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے دنیا کے سامنے غزہ نسل کشی لائیو اسٹریم کی ہے : ایمنٹسی انٹرنیشنل

انہوں نے بتایا کہ غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں ۸۸۰؍ اساتذہ اور منتظمین شہید اور۴؍ ہزار ۲۴۷؍ زخمی ہوئے۔ مغربی کنارے میں ۱۹۳؍ سے زیادہ کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ قابض فوج کی جارحیت کے نتیجے میں ۳۵۲؍سرکاری اسکولوں کو شدید نقصان پہنچاجن میں ۱۱۱؍ اسکول مکمل طور پر تباہ ہوئےجبکہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (انروا) سے منسلک ۹۱؍سرکاری اسکولوں کو تباہ کیا گیا۔ قابض فوج نے۲۰؍ اعلیٰ تعلیمی اداروں کو شدید نقصان پہنچایااور یونیورسٹی کی۶۰؍ عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔ مغربی کنارے میں ۱۴۶؍ا سکولوں اور۸؍ یونیورسٹیوں پر دھاوا بول دیا گیا اور توڑ پھوڑ کی گئی۔ جنین، طولکرم اور طوباس میں کئی اسکولوں کی دیواریں تباہ ہوگئیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ: اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہونے والے ۶۵؍ فیصد بچے، خواتین اور معمر افراد

وزارت تعلیم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قابض حکام نے القدس میں اسکولوں کو اگلے ماہ کی۸؍ تاریخ کو بند کرنے کا نوٹس دیا ہے۔ وزارت تعلیم نے تصدیق کی کہ جارحیت کے آغاز سے غزہ کی پٹی میں ۷؍ لاکھ ۸۸؍ ہزار طلبہ کو اسکولوں اور یونیورسٹیوں تک رسائی سے محروم رکھا گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK